بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ ، اے شعبدہ گر !
تُو ، کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے
کبھی اُس حُسنِ دل آرا کی بھی تصویر بنا
جو تِری سوچ کے خاکوں میں لہو بھرتا ہے
بارہا ، دل نے یہ آواز سُنی اور چاہا
مان لوں مجھ سے جو وجدان میرا کہتا ہے
لیکن اِس عجز سے ہارا میرے فن کا جادُو
چاند کو چاند سے بڑھ کر کوئی...