جو خبریں قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں مہینوں آتی رہیں ان سے صرف نظر کر کے آپ مفروضات کو حقائق قرار دینا چاہتے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار برقع پوش عورتوں کے ڈنڈہ باز گروہ اور سینکڑوں مولوی خودکار ہتھیاروں اور گیس ماسکوں سے لیس سڑکوں پر دنداناتے دیکھے گئے۔یہاں اخبارات میں یہ شرمناک...
ہاں یہ اعتراض بالکل درست ہے۔
دراصل لال مسجد والے معاملے میں مشرف حکومت کا اصل اور واحد قصور یہی ہے کہ انھوں نے اتنے دیر تک معاملے کو نظر انداز کیے رکھا اور دہشت گردوں کو اسلام آباد کے عین بیچ پلنے کا موقع ملتا رہا۔
اگر لائبریری پر قبضے والے واقعے پر ہی ان دہشت گردوں کا ٹینٹوا دبا دیا جاتا تو یہ...
بغض مشرف میں آپ بے قابو ہو رہے ہیں۔
لال مسجد نامی مسجد ضرار جہاں ڈھاٹے باندھے مورچہ زن غنڈے ہفتہ بھر افواج پاکستان اور پولیس پر گولیاں برساتے رہے۔ انہیں آپ معصوم گردانتے ہیں۔
اور جب ریاست اپنی رٹ قائم کرنے آگے بڑھی تو آپ کے نزدیک ظالم ہوگئی۔
آٹنی شمیم نامی اگر کوئی قحبہ ہو بھی تو کیا عام لوگوں...
ناول غالباً وجدان نامی ایک لڑکے کی کہانی تھی۔ جس کے ماں باپ قتل کر دیے جاتے ہیں اور وہ قاتلوں سے بچتا مختلف لوگوں کی پناہ تلاش کرتا ہے۔ یہاں تک کہ خود اتنا طاقتور ہوجاتا ہے کہ قاتلوں سے انتقام لے سکے۔
ناول کی لاتعداد اقساط میں کہیں ایک شخص کا تذکرہ تھا جس کے کردار اور حالات کی مماثلت مذکورہ...
گویا کسی فلم کے کردار اور اس کو درپیش حالات کو ا پنے ناول میں ہوبہو بیان کردیا جائے تو وہ سرقہ نہیں؟ بہت خوب!
ناول کا نام یاد نہیں ورنہ آپ کے گوش گذار ضرور کرتا۔ :)
لوگ دوسری تصانیف کا سرقہ لگاتے ہیں۔ نواب صاحب کا کمال دیکھیے۔ کہ انھوں نے اپنے ایک ناول میں ایک غیر معروف بھارتی فلم "جنگل" کا سرقہ لگا ڈالا۔:applause:
یعنی ایک تو اتنی تپسیا کے بعد ایسی ماورائی صلاحتیں حاصل کی جائیں۔ اور پھر انھیں سائنس اور ٹیکنالوجی جیسے غیرماورائی علوم پر صرف کر دیا جائے۔
بڑا غیر ماورائی اور نرا سائنسی ہمزاد ہے آپ کا۔ :)