ظالم حقہ صحت کے لیے کوئی اچھی چیز تو نہیں، لیکن وہ ماشاء اللہ کافی صحت مند انسان تھے، 'تھے' اس لیے کہ ان سے ملے ہوئے یا بات کئے ہوئے تقریبا تین سال ہو چکے ہیں، اور میں انگلینڈ میں کام کرنے کی نیت سے گیا ہوا تھا۔
زمانہ ہو گیا کسی کو حقہ پیتے ہوئے دیکھے، پہلے میرے دادا ابو کے بھائی پیا کرتے تھے۔ وہ بھی اللہ جنت نصیب فرمائے وفات پا گئے۔ اب رشتہ داروں میں ایک بزرگ کا ذہن میں آ رہا ہے جو حقہ پیتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں کے وہاں جانا بہت ہی زیادہ کم ہوتا ہے۔
طریقہ بدلا تو تھا یہاں پنجاب حکومت نے، تمام عطائیوں پر پابندی لگا دی تھی کہ دوا وغیرہ نہیں دے سکتے۔ یہاں تک کہ بلڈ پریشر بھی چیک نہیں کر سکتے، مگر پھر وہی حال ہو گیا ہے۔
قاعدہ تو یہ ہونا چاہیے کہ کسی بھی چیز کی ضرورت اتنی مت بڑھا لی جائے، لیکن دو تین سال پہلے واقعی میرا یہ حال تھا۔ اب پہلے جیسی طبیعت خراب تو نہیں ہوتی مگر سستی پڑی رہتی ہے۔