ہم تو دریا کے دو کنارے ہیں
زندگی بھر جو ساتھ ساتھ چلیں
پھر بھی آپس میں مل نہیں سکتے
میں نے اتنا کہا فقط اس سے
بات میری ابھی ادھوری تھی
اس کی آنکھوں کے بند ٹوٹ کئے
(خالد مصطفیٰ )
شہر برباد ہو رہا ھے ابھی
اور تو ھے کہ سو رہا ھے ابھی
دیکھ ویران ہو رہا ھے جہاں
اور تو داغ دھو رہا ھے ابھی
تیرے اندر بھی کوئی دکھ میں ھے
میرے اندر بھی رو رہا ھے کوئی
(فرحت عباس شاہ)