ہیر کے بوہے اگے ویکھ کے عاشقوں کا گھڑمس
رانجھا تخت ہزارے ٹر گیا پھڑ کر پہلی بس
صاحباں میتھ کے پیپر سے گھبرا کر ادھی راتیں
مرزے کے موٹر سائیکل پر بہہ کر گئی تھی نس
سسی کا پیو سارے پیسے لے گیا قرض حسنہ
پنوں نے جب واپس مانگے اگوں پڑا وہ ہس
چنگا ہو یا وچ دریا کے ڈب کر بچ گئی ورنہ...