یاد اب خود کو آ رہے ہیں ہم
کچھ دنوں تک خدا رہے ہیں ہم
آرزوؤں کے سرخ پھولوں سے
دل کی بستی سجا رہے ہیں ہم
آج تو اپنی خامشی میں بھی
تیری آواز پا رہے ہیں ہم
بات کیا ہے کہ پھر زمانے کو
یاد رہ رہ کے آ رہے ہیں ہم
جو کبھی لوٹ کر نہیں آتے
وہ زمانے بلا رہے ہیں ہم
زندگی اب تو سادگی سے مل
بعد...