آس ہے کوئی نہ پاس، ایک تمہاری ہے آس
بس ہے یہی آسرا، تم پہ کروڑوں درود
طارم اعلٰی کا عرش،جس کف پا کا ہے فرش
آنکھوں پہ رکھ دو ذرا تم پہ کروڑوں درود
کہنے کو ہیں عام و خاص ایک تم ہی ہو خلاص
بند سے کردو رہا تم پہ کروڑوں درود
تم ہو شفائے مرض، خلق خدا خود غرض
خلق کی حاجت بھی کیا تم پہ کروڑوں درود...