آپ ہر چیز میں فارسی ہی ڈھونڈ رہے ہیں جبکہ خوشحال بابا اردو میں بھی کلام موجود ہے۔ فارسی ایک لمبے عرصے تک ایشیا میں بین الاقوامی زبان کی حیثیت سے رائج تھی
مذکورہ مقالہ میرے پاس پی ڈی ایف فائل ہے۔ لسانی روابط کے حوالے سے ایک اور مقالہ ڈاکٹر خالد خان خٹک کا بھی ہے اس میں اس میں اردو، پشتو کے علاوہ سندھی بھی ہے۔ افغانستان میں اس موضوع پر پشتو میں کچھ کام ہوا ہے ۔ ویسے سائل صاحب آپ کے سپروائیزر کون ہیں