نتائج تلاش

  1. محمد حسین

    پھول مرجھائے دیکھے تو کہنا پڑا

    پھول مرجھائے دیکھے تو کہنا پڑا اہل دنیا سے روٹھے ہوئے بیٹھے ہیں مت گزر سوکھے پتوں سے اے رہگذر یہ بھی ساجن سے بچھڑے ہوئے بیٹھے ہیں کون جوڑے گا ٹوٹے دلوں کواے دل اہل دل ٹکڑے ٹکڑے ہوئے بیٹھے ہیں کوئی پوچھے کہ کیا کہہ رھے ہیں حسین بولنا لے کے دکھڑے ہوئے بیٹھے ہیں
  2. محمد حسین

    کتنے ہیں کہ چھوڑ کر ھا ئے گئے

    انشاءاللہ اور بہتر کرنے کی کوشش کروں گا
  3. محمد حسین

    کتنے ہیں کہ چھوڑ کر ھا ئے گئے

    کتنے ہیں کہ چھوڑ کر ھا ئے گئے پر بہت کے دل میں کچھ پائے گئے کس بلندی سے گرائے ہم گئے کیا کہاں سے ہم کہاں لائے گئے مے کشی سے روکتے تھے ھم کو شیخ رات مے خانے میں خود پائے گئے دیکھنے کیا آئے تھے ہم یاں حسین کیا مناظر ھم کو دکھلائے گئے
  4. محمد حسین

    حسین غزل برائے اصلاح

    سیدھے رستے سے کتنے اترے ہیں کتنے گمراہ لوگ سدھرے ہیں؟ راہ مشکل بھی کوئی اپنائے سہل کہتے دکھے بہتیرے ہیں! اصل چہرہ دکھائی دے کیسے عکس شیشے میں سو سو بکھرے ہیں حسین
  5. محمد حسین

    یو نیورسٹی کے پڑہنے والے شاعر کو ہمیشہ خستہ حال ہی کیوں خیا ل کرتے ہیں؟

    یو نیورسٹی کے پڑہنے والے شاعر کو ہمیشہ خستہ حال ہی کیوں خیا ل کرتے ہیں؟
  6. محمد حسین

    ھر انسان کا اپنا اپنا جہا ں ہے یہ جو دیکہتا ہے وہی اس کے ہاں ہے

    ھر انسان کا اپنا اپنا جہا ں ہے یہ جو دیکہتا ہے وہی اس کے ہاں ہے
  7. محمد حسین

    ھر انسان کا اپنا اپنا جہاں ہے

    ھر انسان کا اپنا اپنا جہاں ہے
  8. محمد حسین

    الجھنوں میں گھِر گئے کیوں؟

    اس کو صحیح کرنے کی کوشش کرتا ہوں
  9. محمد حسین

    الجھنوں میں گھِر گئے کیوں؟

    دوسرے شعر کو میں نے جس مفہوم میں لکھا ہے وہ یہ ہے۔ "جب میں پریشان ہوتا ہوں تو وہ بھی پریشان ہوتے ہیں کہ اسے کیا پریشانی ہے، اور جب میں پریشان نہیں ہوتا تو پھر بھی وہ پریشان ہوتے ہیں کہ اسے کوئی پریشانی کیوں نہیں ہے۔ یعنی میں جس حال میں بھی ہوں ، خوش ہوں یا پریشان ، ہو پریشان ہی رہتے ہیں۔ " شاید...
  10. محمد حسین

    نصیر الدین نصیر بس یہی سوچ کے پہروں نہ رہا ہوش مجھے --- سید نصیر الدین نصیر

    بہت ہی کمال کا کلام ہے۔ جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ بہت اعلی قافیوں کا استعمال کیا ہے پیر صاحب نے۔ تعریف کے لیے الفاظ نہیں مل رہے
  11. محمد حسین

    ناسخ وصل کی دولت ملی جذبِ دلِ بیتاب سے - امام بخش ناسخ

    بہت اعلیٰ۔ کمال ہے۔ ہر شعر زبردست ہے
  12. محمد حسین

    اپنے لیے کچھ اس کے سوا راستہ نہیں

    اپنے لیے کچھ اس کے سوا راستہ نہیں ورنہ ستم گر آپ کوئی پالتا نہیں بے چارگی میں قلب بھی مثلِ دماغ ہے یہ سوچتا نہیں تو وہ کچھ چاہتا نہیں کچھ ہے تو کیوں ہےاور نہیں کچھ تو کیوں نہیں بس اتنا جانتا ہوں کہ کچھ جانتا نہیں پیری کو اِس کے واسطے رکھ چھوڑیئے حسیں یادوں کی خاطر آج جوانی عطا نہیں
  13. محمد حسین

    الجھنوں میں گھِر گئے کیوں؟

    الجھنوں میں گِھر گئے کیوں؟راحت امکاں کیوں نہیں؟ دل خزاں آلود کیوں؟ قسمت بہاراں کیوں نہیں؟ جب پریشاں ہوں، پریشاں ہیں، پریشانی ہے کیا؟ نہ پریشاں ہوں، پریشاں ہیں، پریشاں کیوں نہیں؟
  14. محمد حسین

    دل اچانک بند کیوں ہو جاتا ہے؟

    دل اچانک بند کیوں ہو جاتا ہے؟ دکھ کا دل پابند کیوں ہو جاتا ہے؟ غم نہ ہوں جب ہر طرف خوشیاں ہی ہوں ایسے ہی میں گند کیوں ہو جاتا ہے؟ لاکھوں لوگ آتے ہیں جیون میں حَسِین دِل فدائے چند کیوں ہو جاتا ہے؟ الف عین ، محمد یعقوب آسی
  15. محمد حسین

    جوش یوں ہم اس شوخ کو پہلو میں لیے بیٹھے ہیں

    یوں ہم اس شوخ کو پہلو میں لئے بیٹھے ہیں کوئی آئے تو یہ سمجھے کہ پئے بیٹھے ہیں واہ واہ وا بہت کمال ہے
  16. محمد حسین

    غالب جس جا نسیم شانہ کشِ زلفِ یار ہے

    واہ واہ۔ کیا کمال ہے۔ غالب کی کیا ی بات ہے۔ ایک سے بڑھ کر ایک شعر اس غزل میں ہے
  17. محمد حسین

    فیض رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی

    رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے
Top