نتائج تلاش

  1. محمد حسین

    کوئی نکالے بات سے سو بات، کچھ ھو بات

    اف ! آخری شعر کا وزن اور ہے۔ اصلاح کرنے والے خاموش کیوں ہیں؟
  2. محمد حسین

    کھیلتے کودتے ہنستے بستے جب اچانک اداسی چھاتی ہے

    جی۔ ہوش کا پتہ چل رہا ہے کہ غلطی ہے۔
  3. محمد حسین

    رہنمائی درکار ہے

    شکریہ۔ بہت بہت شکریہ جناب!
  4. محمد حسین

    رہنمائی درکار ہے

    اردو ڈیجیٹل لائبریری سے کوئی کتاب کیسے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے؟ نیز اردو ادب کی کتابیں مفت ڈاؤن لوڈ کرنے کے لنک بتائیں۔
  5. محمد حسین

    کھیلتے کودتے ہنستے بستے جب اچانک اداسی چھاتی ہے

    کھیلتے کودتے ہنستے بستے جب اچانک اداسی چھاتی ہے تاریک مناظر،دھندلے روپ،دھڑکن گویا رک جاتی ہے غم دین و دنیا بھول گئے،خوشیوں کے جشن مناتے ہوئے تھوکر جو لگی چلتے چلتے، اب رہ رہ کر ہوش آتی ہے حسین
  6. محمد حسین

    کوئی نکالے بات سے سو بات، کچھ ھو بات

    کوئی نکالے بات سے سو بات، کچھ ھو بات کرنے جو بیٹھے بات تو دکھلائے کائنات جس بارے ذکر کیجے اسی فن میں بادشاہ ھوتی ہے ایسی کوئی تو لاکھوں میں ایک ذات ان گنت کوشش اور جہدِ مسلسل کے بعد ھے اک ایک جملہ بر لبِ حق صفت شخصیات ہمارے ہاں جو قابل محنتی ھوں چھپ کے رہتے ہیں حسین ان کو زمانہ بعد میں روتا...
  7. محمد حسین

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الفاظ کا غیر اہم استعمال ۔آخری شعرکی نوعیت سمجھ نہیں پڑتی۔
  8. محمد حسین

    وصل میں کیا غم و جدائی کی بات

    ہاہاہا۔ پسند آیا۔
  9. محمد حسین

    وصل میں کیا غم و جدائی کی بات

    وصل میں کیا غم و جدائی کی بات بات کرنے کو چاہیئں حالات دیکھ پایا نہ کوئی اشک مرے شکر دی رب نے با رشِ برسات آدمی آدمی کا جب ہو ڈ سا رات میں دن تو دن میں آتی ہے رات دشمنی یوں دکھائی دوستوں نے لائے میت نکال کر بارات سرسری سی جو بات کہتا ہوں داد اسی پر حسین پاتی ہے ذات!
  10. محمد حسین

    راہنمائی درکار ہے

    بھولے سے ہو گیا۔ دراصل کمپیوٹر میں اردو نہیں تھی
  11. محمد حسین

    راہنمائی درکار ہے

    معذرت جنا ب!
  12. محمد حسین

    راہنمائی درکار ہے

    gbdhsgsdv vnksdvjgijgviwop
  13. محمد حسین

    دو شعر

    آپ بیتی اگر میں آپ لکھوں غمِ حالِ جگر میں آپ لکھوں کیسے مانے گا کوئی سچ میرا کیونکر اپنی خبر میں اپ لکھوں؟
  14. محمد حسین

    حا لت دل کا تذکرہ کیجے

    اچھا ہے
  15. محمد حسین

    حا لت دل کا تذکرہ کیجے

    سب اشعار وزن پر ہیں۔ فاعلاتن مفاعلن فعلن حالت اور نعمت میں ت کے نیچے زیر ھے۔ "حال دل" میں بھی ل کے نیچے زیر ہے۔
  16. محمد حسین

    حا لت دل کا تذکرہ کیجے

    حا لت دل کا تذکرہ کیجے نعمت حق کا شکر ادا کیجے ھم سے نفرت ھے تو بتا دیجے سچ چھپا کر نہ یوں رکھا کیجے جس سے کہنا ھے،جانتا ہے وہ سب حال دل اور بیان کیا کیجے بھائے ہے یا نھیں مگر اے دوست جو ھودل میں وہی کہا کیجے
  17. محمد حسین

    دنیا میں آئے الجھ کے رہ گئے

    خوب جناب! بہت خوب۔۔۔
  18. محمد حسین

    دنیا میں آئے الجھ کے رہ گئے

    اچھا کہا۔ شکریہ
  19. محمد حسین

    دنیا میں آئے الجھ کے رہ گئے

    دنیا میں آئے الجھ کے رہ گئے انقلابی خواب ادھورے رہ گئے غیر جینا ہم سے سیکھے،جی گئے اور ہم آپس میں لڑتے رہ گئے برق بن کر اس کے دل پر گر نہ پائے اشک آنکھوں میں ہی بہتے رہ گئے گندگی دل کی نہیں دیکھی حسین ھم تو زلفوں میں الجھتے رہ گئے
Top