نتائج تلاش

  1. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    امیر اس راستے سے جو گزرتے ہیں وہ لٹتے ہیں محلہ ہے حسینوں کا، قزاقوں کی بستی ہے امیر مینائی
  2. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    جوانی لے گئی ساتھ اپنے سارا عیش مستوں کا صراحی ہے نہ شیشہ ہے نہ ساغر ہے نہ مستی ہے امیر مینائی
  3. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    تری مسجد میں واعظ، خاص ہیں اوقات رحمت کے ہمارے میکدے میں رات دن رحمت برستی ہے امیر مینائی
  4. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    گر پڑا ہوں نگہِ مست سے چکر کھا کر ساقیا پہلے اُٹھا تو مجھے پیمانے سے
  5. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانے سے مے اوڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے
  6. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    ایک چلّو میں بہت داغ بہک اٹھتے تھے آج سنتے ہیں نکالے گئے مے خانے سے
  7. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    مے وہ کیوں بہت پیتے بز مِ غیر میں یا رب آج ہی ہوا منظور اُن کو امتحاں اپنا
  8. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    ہم جو اب آدمی ہیں پہلے کبھی جام ہوں گے،چھلک گئے ہوں گے
  9. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    دل آتشِ خاموش میں سلگا ہے بہت دیر لیکن مرے ہونٹوں پہ دھواں تک نہیں آیا۔۔۔۔ یزدانی جالندھری
  10. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    ایک تو میں سچ کے ہاتھوں تنگ ہوں جس کو دیکھو چھوڑ جاتا ہے مجھے۔
  11. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    دھیمی دھیمی آنچ پر ہوں عشق میں کیا سلیقے سے جلاتا ہے مجھے۔
  12. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    یہ تبرک کا بہانہ ہے کہ لے لے کے رقیب چٹکیوں ہی میں مری خاک اڑا دیتے ہیں
  13. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    اس کو کہتے ہیں یہی باد ہوائی ہے جواب خط کے پرزے مری جانب وہ اڑا دیتے ہیں
  14. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    ہم پشیمان ہوں جا کر تو ہے قسمت اپنی وہ وہیں ملتے ہیں جس گھر کا پتا دیتے ہیں
  15. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    بات کرتے ہیں خوشی کی بھی تو اک رنج کے ساتھ وہ ہنساتے بھی ہے ایسا کہ رلا دیتے ہیں
  16. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    نہ ملے رنگ، رنگ میں جب تک دل مَے آشام کا نہیں ملتا ظرفِ بے مثل ہے دلِ پُرخوں جوڑ اِس جام کا نہیں ملتا
  17. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    اُس نے جب شام کا کِیا وعدہ پھر پتہ شام کا نہیں ملتا
  18. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    ہمیشہ تازہ دم إس کے محلے تک پہنچا ہوں تھکن أس وقت ہوتی ہے جب وہ گھر پر نہیں ملتا
  19. عرفان سرور

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    وہ دلبر ہے عدم وہ ماربھی ڈالے محبت سے تو قاتل اس کو کہنا، اک سلوکِ جارحانہ ہے
  20. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    شیخ نے مانگا ہے مجھھ سے میری توبہ کا ثبوت لانا ٹوٹے ہوئے رکھے ہیں میرے جام کہاں ۔ ۔ ۔ ۔! قمر جلالوی
Top