وہ گھڑی ہجر کی مجھ پر گزری تھی ایسی
بس اپنی شکل بھی ہو گئی بتاؤں جیسی
سیفی کا یہ کہنا تھا کہ شاکر کے پیٹ میں ایک گولا اٹھا اور اس نے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے اشارہ کیا جیسے وہ سکول کے ماسٹر سے ٹوائلٹ جانےکی اجازت مانگا کرتا تھا۔ سیفی کو پہلے تو شک گزرا لیکن اس نے پھر بھی شاکر کو جانے...
شمشاد بھائی آپ کا شعر دیکھ کو شعر یا آیا شاید غالب کا ہے
پھر اس کی گلی سے گزرے کا پھر سہو کا سجدہ کر لے گا
اس دل کا کیا بھروسہ ہے ہر روز مسلماں ہوتا ہے
منزلیں بھی اس کی تھیں راستہ بھی اس کا تھا
ایک میں اکیلا تھا قافلہ بھی اس کا تھا
ساتھ ساتھ چلنے کی سوچ بھی اسی کی تھی
پھر راستہ بدلنے کا فیصلہ بھی اس کا تھا
آج کیوں اکیلا ہوں دل سوال کرتا ہے
لوگ تو اسی کے تھے کیا خدا بھی اس کا تھا
باجو بچوںکا کمرہ ہی ہے کوئی بات نہیں اگر کلر مکسنگ ہو بھی جائے تو گزارہ ہو سکتا ہے وال پیپر لگانے کی کیا ضرورت ہے۔۔۔۔ ویسے اگر بچے خود اس قابل ہیں کہ پینٹ مار سکیں تو ان کو ساتھ لگائیں اچھی خاصا Abstract Art ہو جائے گا