نتائج تلاش

  1. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک انتہائی سوکھی جھاڑ کا کانٹا لڑکی کا تقرر بہ طور سائنس کی استانی کے ایک اسکول میں ہو گیا۔ . ایک دن اس نے بچوں سے پوچھا؛ بچوں بتاؤ، زمین گھومتی کیوں ہے؟ شاگرد: ناشتہ واشتہ کرکے آیا کرو، نہیں تو زمین ایسے ہی گھومتی ہوئی محسوس ہوگی۔۔۔
  2. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک آدمی نے حلوائی کی دوکان پر بیٹھے لڑکے سے پوچھا؛ تمہارا دل نہیں چاہتا کہ تم یہ مٹھائی کھاؤ؟ لڑکا: ابا رس گلے گن کر جاتا ہے اس لئے چوس کے رکھ دیتا ہوں۔
  3. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    بیوی: میں آج گھر نہیں آ سکوں گی، کار کا اسٹئرنگ، بریک، گیئر سب چوری ہو گیا ہے۔ پندرہ منٹ بعد، بیوی نے شوہر کو کال کی: میں آ رہی ہوں غلطی سے پچھلی سیٹ پر بیٹھ گئی تھی۔
  4. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    بیوی: دو گھنٹے کے لئے باہر جا رہی ہوں آپ کو کچھ چاہئیے؟ شوہر: نہیں بس یہی کافی ہے۔
  5. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک آدمی آدھی رات کو قبر کے اوپر بیٹھا تھا۔ کسی نے پوچھا: تمہیں ڈر نہیں لگتا؟ اس نے جواب دیا: ڈر کیسا؟ قبر کے اندر گرمی لگ رہی تھی میں باہر آکر بیٹھ گیا۔
  6. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    استاد: تم شہد کی مکھی سے کیا سبق سیکھتے ہو؟ شاگرد: جو چھیڑے اسے ڈنگ مارو!
  7. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    شوہر: تم نے مجھ میں ایسا کیا دیکھا کہ تم فوراً شادی کے لئے تیار ہو گئی؟ بیوی: جی میں نے ایک دو بار آپ کو بالکنی سے برتن دھوتے ہوئے دیکھا تھا۔
  8. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    خاتون: بھائی جی، صحیح قیمت لگائیں، ہم ہمیشہ یہیں سے کپڑے لیتے ہیں- دکاندار: باجی! خدا کا خوف کریں، کل ہی تو دکان کھولی ہے۔
  9. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ڈرائیور: میڈیم پیٹرول ختم ہو گیا، گاڑی آگے نہیں جاسکتی۔ میڈیم: چلو واپس موڑ لو پھر۔
  10. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک سیاست دان عام جلسے میں تقریر کر رہا تھا۔ اچانک پنڈال سے باہر ایک گدھے نے رینکنا شروع کردیا۔ انہوں نے تقریر جاری رکھی۔ اس پر پیچھے سے آواز آئی، ”ایک وقت میں ایک جناب۔“
  11. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    بیٹا: ابو جب آپ امتحان میں فیل ہوئے تھے تو آپ کے ابو نے کیا کیا تھا؟ باپ: انھوں نے مجھے خوب مارا تھا۔ بیٹا: اور جب وہ فیل ہوئے تھے؟ باپ: تو ان کے ابو نے انھیں خوب مارا تھا۔ بیٹا: اور جب وہ امتحان میں فیل ہوئے تھے تو؟ باپ (چونک کر): آخر بات کیا ہے۔ تم چاہتے کیا ہو؟ بیٹا: ابو میں چاہتا ہوں کہ آپ...
  12. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک فلسفی اور گنجا حجام اکھٹے سفر کر رہے تھے۔ جب رات ہوگئی تو انہوں نے طے کیا کہ باری باری پہرہ دیا جائے۔ پہلے حجام کی باری تھی۔ حجام کا دل بہت گھبرایا۔ اس نے تھیلی میں سے اوسترا نکال کر فلسفی کو سوتے میں گنجا کر دیا۔ جب فلسفی کی باری آئی تو اس نے بے خیالی سے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہنے لگا، ”باری...
  13. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک آدمی نجومی کے پاس گیا اور بولا؛ ”میری ہتھیلی میں کھجلی ہو رہی ہے۔“ نجومی بولا؛ ”تم کو جلد ہی دولت ملنے والی ہے۔“ آدمی بولا؛ ”میرے پاؤں میں بھی کھجلی ہو رہی ہے۔“ نجومی بولا؛ ”تم سفر بھی کرو گے۔“ آدمی بولا؛ ”میرے سر میں بھی کھجلی ہو رہی ہے۔" نجومی جھلا کر بولا؛ ”چلو بھاگو یہاں سے، تمہیں...
  14. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک لڑکا (اپنے دوست سے): ”یونیورسٹی میں میرا رزلٹ چیک کر کے بتانا۔ میرے ساتھ ابّو ہوں گے۔ اگر میں ایک پیپر میں فیل ہوں تو کہنا کہ مسلمان کی طرف سے سلام۔ اگر دو میں فیل ہوں تو کہنا کہ مسلمانوں کی طرف سے سلام۔“ دوست رزلٹ دیکھ کر آیا اور بولا: ”پوری امتِ مسلمہ کی طرف سے سلام۔“
  15. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    باپ بیٹے سے: اگر اس بار تم فیل ہوے تو مجھے اپنا باپ مت کہنا۔ اگلے دن باپ: کیا بنا رزلٹ کا؟ بیٹا: بس ”بشیر صاحب“ کچھ مت پوچھیں۔۔۔
  16. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک خاتون نے بڑا سا کیک خریدا۔ بیکری والے نے چھری اٹھاتے ہوئے پوچھا، "چھے ٹکڑے کروں یا آٹھ؟" "چار کر دیں، میں آج کل ڈائٹنگ کر رہی ہوں"، خاتون نے جواب دیا۔
  17. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک ڈرائیور کو ایکسیڈنٹ کرنے پر جیل ہو گئی۔ عدالت میں پیشی ہوئی۔ جج نے پوچھا: "تم نے ایکسیڈنٹ کیسے کیا؟" ڈرائیور: "مینوں کی پتا جی۔۔ میں تے سُتّا ہویا سی۔"
  18. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ڈاکٹر (زخمی سے): جب تم نے دیکھ لیا کہ ایک خاتون گاڑی چلا رہی ہیں تو سڑک سے ہٹ کیوں نہیں گئے؟ زخمی: کون سی سڑک؟ میں تو باغ میں لیٹا ہوا تھا۔
  19. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    میں لڑکیوں کی ڈرائیونگ کے ہرگز خلاف نہیں لیکن ایکسیڈنٹ کے خطرے کے وقت بریک کی جگہ چیخ مارنا کہاں کا انصاف ہے؟
  20. شعیب گناترا

    کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

    ایک مرتبہ مُلّا نصرالدین کو خطبہ دینے کی دعوت دی گئی۔ مگر ملا اس خطبہ کے لیے دل سے راضی نہیں تھے۔ خیر، ممبر پہ کھڑے ہوکر ملا نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پوچھا؛ "کیا آپ جانتے ہیں کہ میں اپنے خطبہ میں کیا کہنے والا ہوں؟" لوگوں نے جواب دیا؛ "نہیں"۔ ملا نے کہا؛ "میں ان لوگوں سے خطاب کرنا نہیں...
Top