زندگی کا اعتبار کوئی نہیں، آج محل میں بسنے والے کل کُٹیا میں رہنے پر مجبور ہو جائیں، بڑے بڑے بادشاہوں پر کڑا وقت آتا رہا ہے، اگر اس برے وقت کا تصور ذہن میں ہو تو انسان آپ سے آپ ہی ہر کام سیکھ لیتا ہے، نہ جانے کب کس ہنر کی ضرورت پڑ جائے۔‘‘
(عنیزہ سیّدکے ناول ’’شامِ شہرِ یاراں‘‘ کی دوسری قسط سے...