کعبہ ہو میری نظر میں کیوں نہ عبرت کا مقام
یاد پڑتا ہے کہ یہ گھر تھا کبھی بُت خانہ سا
مرزا محمد تقی بیگ مائل دہلوی
دہلی مٹیا محل | ۱۸۵۰ – ۱۹۳۱
کُلیاتِ مائل حصہ اول
خوئے وفا مِلی، دلِ درد آشنا مِلا
کیا رہ گیا ہے اور جو مانگیں خُدا سے ہم
عرشؔ ملسیانی ( بال مکند )
جالندھر، ملسیان | ۱۹۰۷ – ۱۹۷۹
بحوالہ کتاب ۔ رُوحِ غزل
اہلِ عصیاں کی کمی حشر میں دیکھی نہ گئی
ایک ہم اور ملے آ کے گنہ گاروں میں
ریاضؔ خیرآبادی ( ریاض احمد )
خیرآباد، سیتاپور، اودھ | ۱۸۵۳ – ۱۹۳۴
کتاب ۔ ریاضِ رضواں
یہ کیا مذاق فرشتوں کو آج سوجھا ہے
خُدا کے سامنے لے آئے ہیں پِلا کے مجھے
ریاضؔ خیرآبادی ( ریاض احمد )
خیرآباد، سیتا پور، اودھ | ۱۸۵۳ – ۱۹۳۴
کتاب ۔ میخانہ
مرتبہ ۔ پرکاش پنڈت
فرشتہ تو نہیں ہے پاک دامن ہو تو کیونکر ہو
کہ دل رکھتا ہے انساں اور دل بھی ایک آفت کا
نظم طبا طبائی ( سید حیدر علی )
لکھنؤ | ۱۸۵۴ – ۱۹۳۳
دیوان طبا طبائی ۔ صوت تغزل
صراحی خم کرے گردن اٹھیں تعظیم کو ساغر
افق مسجد میں سجدہ کر کے میخانہ میں آتا ہے
افق لکھنوی ( منشی دوارکا پرشاد )
لکھنؤ | ۱۸۶۴ – ۱۹۱۳
کتاب : ملک الشعراء منشی دوارکا پرشاد افق لکھنوی