نتائج تلاش

  1. پ

    مجید امجد غزل- اپنے دل کی کھوج میں کھو گئے کیا کیا لوگ - مجید امجد

    غزل اپنے دل کی کھوج میں کھو گئے کیا کیا لوگ آنسو تپتی ریت میں بو گئے کیا کیا لوگ کرنوں کے طوفان سے بجرے بھر بھر کر روشنیاں اس گھاٹ پر ڈھو گئے کیا کیا لوگ سانجھ سمے اس کنج میں زندگیوں کی اوٹ بج گئی کیا کیا بانسری رو گئے کیا کیا لوگ میلی چادر تان کر اس چوکھٹ کے دوار صدیوں کے کہرام...
  2. پ

    فیض ایک دکنی غزل ۔ فیض احمد فیض

    ایک دکنی غزل کچھ پہلے ان آنکھوں آگے کیا کیانہ نظارے گزرے تھا کیا روشن ہو جاتا تھی گلی جب یار ہمارا گزرے تھا تھے کتنے اچھے لوگ کہ جن کو اپنے غم سے فرصت تھی سب پو چھیں تھے احوال جو کوئی درد کا مارا گزرے تھا اب کہ خزاں ایسی ٹھہری وہ سارے زمانے بھول گئے جب موسم گل ہر پھیرے میں آ آ کے دوبارہ گزرے...
  3. پ

    غزل-دولتِ غم اپنے ہی اوپر ہم نے خوب لٹائی - ابنِ صفی

    ابنِ صفی شاعر نہیں تھے ۔ لیکن آج ان کی ایک غزل ایک رسالے سے دستیاب ہوئی سو وہ آپ احباب کی نظر ہے ۔ غزل دولتِ غم اپنے ہی اوپر ہم نے خوب لٹائی سارے جہاں میں کوئی نہ ہو گا ہم سا حاتم طائی ہم نے کہا تھا پچھتاؤ گے جانے کیسی ساعت تھی جھوٹے منہ سے نکلی ہوئی بھی بات بڑی کہلائی فہم و فراست...
  4. پ

    نظم -خزاں کے رنگوں میں ایک رنگ اداسی کا

    خزاں کے رنگوں میں ایک رنگ اداسی کا تمہیں دیکھا ہے بارہا میں نے اور دیکھ کر ہر بار یہی سوچا ہے تیرے چہرے کی مسکراہٹ کا تیری آنکھٰیں ساتھ نہیں دیتیں تیرے ہنستے ہوئے ہونٹوں کے قہقہوں پر مجھے جانے کیوں کراہوں کا گماں گزرتا ہے کونسا دکھ ہے جس کی شدت نے تیرے جوبن کو گھیر رکھا ہے وہ...
  5. پ

    فلسطینی شاعرسمیع القاسم کی ایک نظم

    فلسطینی شاعرکی ایک نظم نہیں سلاخوں کے بس میں مجھ کو ہلاک کرنا فصیلِ زنداں نہ روک پائے گی راہ میری فضول ہے یہ شبِ سیہ کی تباہ کاری کہ میرے خوں میں چمکتے دن کی نفیریاں ہیں نظر میں اپنے ہی رنگ چھائے ہیں اور ہونٹوں پہ جو صدا ہے وہ حرف جاں ہے گئے ہوؤں کی عزیز روحو! کبھی تو برزخ کی سرحدوں...
  6. پ

    غزل - اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے - انور گل

    غزل اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے ساتھ ہی محبت کا واسطہ بھی لکھا ہے اس نے خط میں لکھا ہے " خط مجھے نہیں لکھنا" گھر کا فون نمبر بھی اور پتا بھی لکھا ہے اس نے یہ بھی لکھا ہے میرے گھر نہیں آنا اور صاف لفظوں میں راستا بھی لکھا ہے کچھ حروف لکھے ہیں ضبط کی نصیحت میں کچھ حروف میں...
  7. پ

    غزل-لمحہ لمحہ سلگتی ہوئی زندگی کی مسلسل قیامت میں ہیں! -ڈاکٹر فریاد آذر

    شکریہ محترم سخنور صاحب ، محترم فاتح صاحب اور کاشفی بھائی آپ کی توجہ کا اور انتخاب کی پسندیدگی کا ۔
  8. پ

    محسن نقوی میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے۔۔محسن نقوی

    غزل- میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسماں کا ہے -محسن نقوی غزل میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسماں کا ہے کہ ٹوٹ کر بھی مرا حوصلہ چٹان کا ہے برا نہ مان مرے حرف زہر زہر سہی میں کیا کروں کہ یہی ذائقہ زبان کا ہے ہر ایک گھر پہ مسلط ہے دل کی ویرانی تمام شہر پہ سایا مرے مکان کا ہے بچھڑتے وقت سے...
  9. پ

    منیر نیازی غزل- کوئی حد نہیں ہے کمال کی - منیر نیازی

    غزل کوئی حد نہیں ہے کمال کی کوئی حد نہیں ہے جمال کی وہی قرب و دور کی منزلیں وہی شام خواب خیال کی نہ مجھے ہی اس کا پتہ کوئی نہ اسے خبر میرے حال کی یہ جواب میری صدا کا ہے کہ صدا ہے اس کے سوال کی یہ نمازِ عصر کا وقت ہے یہ گھڑی ہے دن کے زوال کی وہ قیامتیں جو گزر گئیں تھی...
  10. پ

    غزل-لمحہ لمحہ سلگتی ہوئی زندگی کی مسلسل قیامت میں ہیں! -ڈاکٹر فریاد آذر

    غزل لمحہ لمحہ سلگتی ہوئی زندگی کی مسلسل قیامت میں ہیں! ہم ازل سے چمکتی ہوئی خواہشوں کی طلسمی حراست میں ہیں اس کے کہنے کا مفہوم یہ ہے کہ یہ زندگی آخرت کا عکس ہے اب ہمیں سوچنا ہے کہ ہم لوگ دوزخ میں ہیں یا کہ جنت میں ہیں تجھ سے بچھڑے تو آغوشِ مادر میں، پھر پانووں پر، پھر سفر در سفر دیکھ...
  11. پ

    جون ایلیا غزل-ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا-جون ایلیا

    غزل ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا اس سے رشتہ ہی کیا رہا میرا آج مجھ کو بہت برا کہہ کر آپ نے نام تو لیا میرا آخری بات تم سے کہنا ہے یاد رکھنا نہ تم کہا میرا اب تو کچھ بھی نہیں ہوں میں ویسے کبھی وہ بھی تھا مبتلا میرا وہ بھی منزل تلک پہنچ جاتا اس نے ڈھونڈا نہیں پتہ میرا تجھ سے...
  12. پ

    امیر مینائی شمشیر ہے سناں ہے کسے دوں کسے نہ دوں ۔ امیر مینائی

    شکریہ سخنور بھائی آپ کا کہ آپ اپنے زیرِ مطالعہ اچھے کلام سے ہم کو بھی فیضیاب فرماتے ہیں ۔
  13. پ

    امیر مینائی خیالِ لب میں ابرِ دیدہ ہائے تر برستے ہیں ۔ امیر مینائی

    شکریہ سخنور بھائی غزل واقعی بہت خوب ہے ۔ اور مجھے تو کہیں کوئی غلطی محسوس نہیں ہوئی ۔
  14. پ

    امیر مینائی جب خوبرو چھپاتے ہیں عارض نقاب میں - امیر مینائی

    بہت بہت شکریہ کاشفی بھائی اور فرخ بھائی اتنی خوبصورت غزل شریکِ محفل کرنے کیلیے ۔
  15. پ

    منیر نیازی نظم - تو -منیر نیازی

    تو وہاں، جس جگہ پر صدا سو گئ ہے ہر اک سمت اونچے درختوں کے جھنڈ ان گنت سانس روکے ہوئے کھڑے ہیں جہاں ابر آلود شام اڑتے لمحوں کو روکے ابد بن گئ ہے وہاں عشق پیچاں کی بیلوں میں لپٹا ہوا اک مکاں ہو ! اگر میں کبھی راہ چلتے ہوئے اس مکاں کے دریچوں کے نیچے سے گزروں تو اپنی نگاہوں میں اک آنے والے...
  16. پ

    حضورِ یار بھی آنسو نکل ہی آتے ہیں ۔ تاثیر

    فرخ بھائی بہت خوب غزل ہے پڑھ کر مزا آگیا ۔
  17. پ

    جون ایلیا غزل - کام کی بات میں نے کی ہی نہیں - جون ایلیا

    غزل کام کی بات میں نے کی ہی نہیں یہ مرا طور زندگی ہی نہیں اے امید اے امیدِ نو میداں مجھ سے میت تری اٹھی ہی نہہیں میں جو تھا اس گلی کا مست خرام اس گلی میں مری چلی ہی نہیں یہ سنا ہے کہ میرے کوچ کے بعد اس کی خوشبو کہیں بسی ہی نہیں تھی جو جو اک فاختہ اداس اداس صبح وہ شاخ سے اڑی...
  18. پ

    غزل -تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں -انور گل

    غزل تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں میرا کیا ہے ؟ آہ زاری کر سکتا ہوں نہ پوچھو تو اپنے دل کی بات نہ بولوں پوچھو تو میں بات تمہاری کر سکتا ہوں اپنے دل کا شاہ بنانا مت تم مجھ کو میں کوئی فرمان بھی جاری کر سکتا ہوں ایک فقط تم پر ہی یہ موقوف نہیں ہے میں بھی لہجہ کاروباری کر سکتا...
  19. پ

    اصلاح درکار ہے

    السلام علیکم اساتذہ محفل سے درخواست گزار ہوں کہ اس غزل کی اصلاح فرما دیجیئے ۔ درخواست گزار پیاسا صحرا ابھی جہاں پر وفا کا نام باقی ہے یعنی یہاں پر قضا کا کام باقی ہے تم تو ابھی سے دل چھوڑ بیٹھے ہو ابھی شام کا اداس انجام باقی ہے کہانی کے سبھی کردار زندہ ہیں اس ڈرامے میں ابھی...
  20. پ

    غزل-نگاہِ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے -یزدانی جالندھری

    غزل نگاہِ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے ہوائے فراق ذرا اور بھی نکھار مجھے کبھی زباں نہ کھلی عرضِ مدعا کے لیے کیا ہے پاسِ ادب نے شرمسار مجھے پرانے زخم نئے داغ ساتھ ساتھ رہے ملی تو کیسی ملی دولتِ بہار مجھے پھر اہلِ ہوش کے نرغے میں آ گیا ہوں میں خدا کے واسطے ایک بار پھر پکار مجھے...
Top