نتائج تلاش

  1. خرد اعوان

    تعارف آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے

    السلام علیکم ، معذرت چاہوں‌کی سر میں‌نے مصروفیت کی وجہ سے ان کتابوں‌کو ابھی تک نہیں دیکھا لیکن آج میں‌لنک سیو کرکے کل کسی وقت دیکھوں کی اور کوشش کروں گی کہ جو مواد ان میں‌شامل نہیں‌ہے اس کو بہتر طریقے سے ٹائپ کرکے شامل کروں‌۔ امید ہے کہ آپ کی گائیڈینس شامل حال رہے گی ۔:)
  2. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    تمھاری سالگرہ پر یہ چاند اور یہ ابر رواں گزرتا رہے جمال شام تہہ آسماں گزرتا رہے بھرا رہے تیری خوشبو سے تیرا صحن چمن بس ایک موسم عنبر فشاں گزرتا رہے سماعتیں تیرے لہجے سے پھول چنتی رہیں دلوں کے ساز پہ تو نغمہ خواں گزرتا رہے خدا کرے تیری آنکھیں ہمیشہ ہنستی رہیں دیار وقت سے تو...
  3. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    ایک ہی ہاتھ میں سب کچھ سمٹ آیا شاید بادشاہٹ کا زمانہ پلٹ آیا شاید دل کو دنیا کی ضرورت ہی نہیں پڑنے دی تیرے لشکر سے اکیلے نبٹ آیا شاید دفن کر آئی میں جنگل میں خزانہ لیکن سانپ سا پھر کوئی دل سے لپٹ آیا شاید اس قدر بھیڑ تھی اس بار بھی رستے میں تیرے کوئی چہرہ ، کسی کھڑکی سے ہٹ آیا...
  4. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    آنکھوں نے کیسے خواب تراشے ہیں ان دنوں دل پر عجیب رنگ اترتے ہیں ان دنوں رکھ اپنے پاس اپنے مہ و مہر اے فلک ہم خود کسی کی آنکھ کے تارے ہیں ان دنوں دست سحر نے مانگ نکالی ہے بار ہا اور شب نے آکے بال سنوارے ہیں ان دنوں اس عشق نے ہمیں ہی نہیں معتدل کیا اس کی بھی خوش مزاجی کے چرچے ہیں...
  5. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    لو چراغوں کی کل شب اضافی رہی روشنی تیرے چہرے کی کافی رہی اپنے انجام تک آ گئی زندگی یہ کہانی مگر اختلافی رہی ہے زمانہ خفا تو بجا ہے کہ میں اس کی مرضی کے بلکل منافی رہی ایسے محتاط ، ایسے کم آمیز سے اک نظر بھی توجہ کی کافی رہی صبح کیا فیصلہ حاکم تو کرے جشن کی رات تک تو معافی رہی
  6. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    رخصت کی کسک رہی ہے اب تک اک شام سلگ رہی ہے اب تک شب کس نے یہاں قدم رکھا تھا دہلیز چمک رہی ہے اب تک ماتھے پہ وہ لب تھے ثانیہ بھر اور روح مہک رہی ہے اب تک دیکھا تھا یہ کس نظر سے اس نے تصویر دمک رہی ہے اب تک جو بات کہی نہیں تھی اس سے لہجے میں کھنک رہی ہے اب تک کب کا ہوا...
  7. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    تاروں کے لیے بہت کڑی تھی یہ رخصت ماہ کی گھڑی تھی ہر دل پہ ہزار نیل نکلے دنیا کسے پھول کی چھڑی تھی واں ڈھیر تھا پتھروں کا تیار یاں پھول کی ایک پنکھڑی تھی دریا میرے سامنے تھا لیکن میں پیاس سے جاں بلب کھڑی تھی دیکھوں گی میں آج اس کا چہرہ کل خواب میں روشنی بڑی تھی تھا جھوٹ...
  8. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    جز طلب اس سے کیا نہیں ملتا وہ جو مجھ سے ذرا نہیں ملتا جان لینا تھا اس سے مل کے ہمیں بخت سے تو سوا نہیں ملتا زخم کھلنے کے منتظر کب سے اور لمس ہوا نہیں ملتا کس قدر بد نصیب بادل ہیں جن کو دست دعا نہیں ملتا میرا مسلک نہیں قصاص مگر کیا مجھے خوں بہا نہیں ملتا بستایں آخری دموں پر...
  9. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    رکی ہوئی ہے ابھی تک بہار آنکھوں میں شبِ وصال کا جیسے خمار آنکھوں میں منا سکے گی اسے گرد ماہ و سال کہاں کھینچی ہوئی ہے جو تصویرِ یار آنکھوں میں بس ایک شب کی مسافت تھی اور اب تک ہے مہ و نجوم کا سارا غبار آنکھوں میں ہزار صاحب رخش صبا مزاج ہوئے بسا ہوا ہے وہی شہ سوار آنکھوں میں...
  10. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    سلگ رہا ہے میرا شہر ، جل رہی ہے ہوا یہ کیسی آگ ہے جس میں پگھل رہی ہے ہوا یہ کون باغ میں خنجر بدست پھرتا ہے یہ کس کے خوف سے چہرہ بدل رہی ہے ہوا شریک ہو گئی سازش میں کس کے کہنے پر یہ کس کے قتل پہ اب ہاتھ مل رہی ہے ہوا پرندے سہمے ہوئے ہیں درخت خوف زدہ یہ کس ارادے سے گھر سے نکل رہی...
  11. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    ظلم کی طرح اذیت میں ہے جس طرح حیات ایسا لگتا ہے کہ اب حشر ہے کچھ دیر کی بات روز اک دوست کے مرنے کی خبر آتی ہے روز اک قتل پہ جس طرح کہ مامور ہے رات خیمئہ غیر سے منگوائے ہوئے یہ مخبر رن پڑے گا تو گھڑی بھر نہ دے پایئں گے ساتھ کس طرح جان سکے طائر نو آموز کون ہے جال کشا ، کون لگائے...
  12. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    صحرا کی طرح تپی ہوئی برف کیا آگ سے ہے بنی ہوئی برف پتھر کی سیاہ رو سڑک پر شیشے کی طرح بچھی ہوئی برف ہے شام کی سرمئی ردا پر چمپا کی طرح ٹکی ہوئی برف اندر سے سراپا آگ ہوں میں باہر سے مگر جمی ہوئی برف ہیں چست قبا شجر ہی ، یا ہے ہمراہ بدن سلی ہوئی برف لگتا ہے کہ شب دمک رہی ہے...
  13. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    جیسے مشام جاں میں سمائی ہوئی ہے رات خوشبو میں آج کس کی نہائی ہوئی ہے رات سرگوشیوں میں بات کریں ابر و باد و خاک اس وقت کائنات پہ چھائی ہوئی ہے رات ہر رنگ جس میں خواب کا گھلتا چلا گیا کس رنگ سے خدا نے بنائی ہوئی ہے رات پھولوں نے اس کا جشن منایا زمین پر تاروں نے آسماں پہ سجائی ہوئی ہے...
  14. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    دل میں آئی رات چھوٹی سی اک بات اب کے پروائی لائی کیا سوغات پھولوں بھرا رستہ اور کسی کا ساتھ اس نے تھام لیا چوم کے میرا ہاتھ آنکھوں میں اتری تاروں کی بارات جیون میں آئی پورے چاند کی رات تن من جل تھل ہے یہ کیسی برسات اس کی یار میں گم میں ، خوشبو اور رات
  15. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    بھولا نہیں دل عتاب اس کے احسان ہیں بے حساب اس کے آنکھوں کی ہے ایک ہی تمنا دیکھا کریں روز خواب اس کے ایسا کوئی شعر کب کہا ہے جو ہو سکے انتساب اس کے اپنے لیے مانگ لوں خدا سے حصے میں جو ہیں عذاب اس کے ویسے تو وہ شوخ ہے بلا کا اندر ہیں بہت حجاب اس کے
  16. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    خوشی کی بات ہے یا دکھ کا منظر دیکھ سکتی ہوں تیری آواز کا چہرہ میں چھو کر دیکھ سکتی ہوں ابھی تیرے لبوں پہ ذکر فصل گل نہیں آیا مگر ایک پھول کھلتے اپنے اندر دیکھ سکتی ہوں مجھے تیری محبت نے عجب اک روشنی بخشی میں اس دنیا کو اب پہلے سے بہتر دیکھ سکتی ہوں کنارہ ڈھونڈنے کی چاہ تک مجھ میں...
  17. خرد اعوان

    پروین شاکر پروین شاکر اور ان کا منتخب کلام

    اک عجب رو تھی خیال میں‌میرے آگئی کسی اور قرن سے حال میں‌میرے آگئی یہ تیری نگاہ ستارہ ساز کا ہے اثر یہ جو روشنی خدوخال میں‌میرے آگئی میری عمر نہیں‌دکھ میں‌فرق پڑا ہے یہ یہ کمی سی جو مہ و سال میں‌میرے آگئی وہ جواب دے کے بھی دیر تک رہا سوچتا کوئی بات ایسی سوال میں‌میرے آگئی...
  18. خرد اعوان

    سیف راہ آسان ہو گئی ہوگی

    راہ آسان ہو گئی ہوگی جان پہچان ہو گئی ہوگی موت سے تیری درد مندوں کی مشکل آسان ہو گئی ہوگی پھر پلٹ کر نگاہ نہیں‌آئی تجھ پہ قربان ہو گئی ہوگی تیری زلفوں کو چھیڑتی تھی صبا خود پریشان ہو گئی ہوگی ان سے بھی چھین لو گے یاد اپنی جن کا ایمان ہو گئی ہوگی دل کی تسکین پوچھتے ہیں آپ ہاں میری...
  19. خرد اعوان

    تعارف آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے

    آپ کا پہلا جملہ ایمانداری کی بات ہے سمجھ نہیں‌آیا ۔عقیدت آپ سے بھی روا رکھ لیں‌گے اس میں‌ایسی کیا بات ہے بس آپ ""بھی""حسن علوی صاحب کی طرح ہماری مدد کرتے رہیے گا ۔:)
  20. خرد اعوان

    تعارف آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے

    محترم الف عین صاحب بہت شکریہ خوش آمدید کہنے کے لیے اور ان کتابوں کی موجودگی کی اطلاع کا بھی بہت بہت شکریہ ۔ مجھے کاپی پیسٹ کرنے کی عادت نہیں‌ہے کیونکہ میں‌کسی کی محنت کو اپنے نام سے استعمال کرنے کو بھی جرم سمجھتی ہوں‌ ۔ ویسے انٹرنیٹ پر چاہے صحافت ہو یا فورمز ہوں‌ کچھ لوگ اپنا حق سمجھ کر مواد کو...
Top