نتائج تلاش

  1. ب

    لائیبریرین حضرات کی توجہ کے لئے ۔۔۔ ایک لفظ کی غلط املا

    اردو میں لفظ Nargis درست سے نہیں لکھا جا رہا، (نرگس ۔۔۔) ھ کے اضافے کے ساتھ آتا ہے؟
  2. ب

    یوں تو کیا کیا حسیں نہیں ملتا ۔۔۔

    بہت عنایت شاہ صاحب۔ نظرِ ثانی کریں گے۔
  3. ب

    یوں تو کیا کیا حسیں نہیں ملتا ۔۔۔

    یوں تو کیا کیا حسیں نہیں ملتا۔ کوئی تیرا قریں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ جس کو دل کا سکون کہتے ہیں۔ آدمی کو کہیں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ کوئی درمانِ ذوقِ نظارہ۔ تا دمِ آخریں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ آگ لگتی ہے خانۂِ دل میں۔ آب اگر آتشیں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ یوں تو اکثر حسیں ستاتے ہیں۔ تجھ سا درد آفریں نہیں ملتا۔ ٭٭٭ لاکھ...
  4. ب

    جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا ۔۔۔

    ذرا سی شراب سے جب کہیں حسین آنکھوں میں لال ڈورے سے لہرانے لگتے ہیں نا، اس منظر کی تصویر کھینچنے کی کوشش ہے۔
  5. ب

    جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا ۔۔۔

    سلام الف عین صاحب۔ توجہ کا شکریہ۔ ایک بار پھر کبھی شام کے وقت،جھیل جیسی آنکھوں میں شفق کی لالی اتارے شراب کے جام پہ ملنا۔ [جھیل کی رعایت سے کنارے کا لفظ لایا ہوں مگر کنارا جام کا ہے اور شام کے حوالے سے شفق کی لالی کی بات کی ہے جو جھیل میں نہیں، جھیل جیسی آنکھوں میں ہے!]
  6. ب

    جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا ۔۔۔

    جھیل آنکھوں میں شفق اتارے ملنا۔ شام ڈھلے پھر جام کنارے ملنا۔ -------٭------- طول گرفتہ لگتا ہے افسانہ۔ رات کسی کا زلف سنوارے ملنا۔ -------٭------- دنیا داری تو رکھنی پڑتی ہے۔ سب ملتے ہیں، تم بھی بارے ملنا۔ -------٭------- ویسا خوش منظر گر مل بھی جائے۔ مشکل ہیں وہ عنصر سارے ملنا۔...
  7. ب

    جو ہوتی دیس میں عزت ہنر کی

    جو سوئیں اب قیامت کو اُٹھیں گے تھکن اترے یونہی شاید سفر کی-! واہ نوید۔ بہت خوب۔ زیادہ لکھا کریں، غزل آپ کی چیز ہے۔
  8. ب

    نہیں ہے گھر کی فضا اس مکان میں نہیں ہے ۔۔۔

    رائے کا بہت شکریہ جناب۔ مجھے ایسا لگتا لے جیسے (بھی نہیں) سے کچھ اشعارمعانی کے اعتبار سے مجروح ہوتے ہیں۔
  9. ب

    نہیں ہے گھر کی فضا اس مکان میں نہیں ہے ۔۔۔

    شکریہ خلیل بھائی۔ اآپ کا مشورہ وزن رکھتا ہے۔ مجھے یوں لگتا ہے کہ (بھی نہیں) میں ایک اشارہ کسی اور جگہ کا ہے جہاں کوئی شے نہیں ہے۔ نہیں ہے کویہاں نئیں ہے کی طرح پڑھنے میں مجھے ایک نغمگی سی لگ رہی ہے۔ عروض کے اساتذہ سے تبصرے کی درخواست ہے۔
  10. ب

    نہیں ہے گھر کی فضا اس مکان میں نہیں ہے ۔۔۔

    نہیں ہے گھر کی فضا، اس مکان میں نہیں ہے۔ جو آپ اپنے مکیں سے امان میں نہیں ہے۔ ٭٭٭ اسیرِ شوقِ سفر ہے پہ ناخدا سے کہو۔ ہوا کا زور ادھر بادبان میں نہیں ہے۔ ٭٭٭ تُو چھوڑ جائے، یہ زندانئیِ بدن بھی رہے۔ یہ حوصلہ تو مری جان، جان میں نہیں ہے۔ ٭٭٭ لُٹے ہیں صحن میں اپنے تو اپنا غارت گر۔ قریب ہی کا ہے...
  11. ب

    مگر بہار ہے اور دل ہوا کی زد پر ہے۔

    نصابِ عشق کا کیا کیا سبق نہ ازبر ہے۔ مگر بہار ہے اور دل ہوا کی زد پر ہے۔ ٭٭٭ کمالِ معجزہِٗ فن، اگر حقیقت ہے۔ سراب ہے، تو قیامت صفت وہ پیکر ہے۔ ٭٭٭ ہم اتفاق سے اک راہ پر سہی لیکن۔ ِّبس اپنے ظرف کی حد تک کا ہر مسافر ہے۔ ٭٭٭ مگر وہ لب کہ سرِ آب جو بھی تشنہ ہیں۔ مگر وہ آنکھ کہ مرہونِ خوابِ دیگر...
  12. ب

    اس کی بھی ہر اک راہ میں شامل تھا کبھی میں

    ثامر جی، اتنی خوبصورت غزل کے لئے داد، دعا اور شکریہ۔ ایسے ہی لکھتے رہئے۔ محترم شاہ صاحب، تذکرو تانیث کےمعاملات میں حکم صادر فرماتے ہوئے ذرا ہاتھ ہولا رکھا کیجے۔
  13. ب

    برائے تنقید ۔۔۔ اور بھی لاکھ درمیاں تھی بات۔

    شکریہ۔ اے خدا بسملِ محفل کو شکیبائی دے!
  14. ب

    برائے تنقید ۔۔۔ اور بھی لاکھ درمیاں تھی بات۔

    ذرہ نوازی ہے۔ قصداّ بھی یک گونہ ابہام رکھا، مجھے اس میں ایک لطافت کا احساس رہتا ہے۔
  15. ب

    تو نور تو میں دھنک ہوا ہوں ۔۔۔

    شدید خواہش کے معنوں میں کہا ہے۔ لگن، کشش۔ شوق بھی ہو سکتا ہے مگر جذب ذرا زیادہ شدید لگ رہا تھا۔ رائے سے نوازیئے۔
  16. ب

    تو نور تو میں دھنک ہوا ہوں ۔۔۔

    مطلع کو یوں پڑھئے: خود میں بھی تجھی کو ڈھونڈھتا ہوں۔ تیرا ہی تو حرفِ مدعا ہوں۔
  17. ب

    تو نور تو میں دھنک ہوا ہوں ۔۔۔

    خود میں جوتجھی کو پوجتا ہوں۔ تیرا ہی تو حرفِ مدعا ہوں۔ ٭٭٭ تو نور تو میں دھنک ہوا ہوں۔ کیا میں کوئی تجھ سے دوسرا ہوں۔ ٭٭٭ کثرت کے سراب میں گھرا ہوں۔ تو جانتا ہے میں جانتا ہوں۔ ٭٭٭ اَبعاد ترے ہیں سب تو مالک۔ میں وقت میں کیوں بھٹک رہا ہوں۔ ٭٭٭ خواہش کے طلسم میں نہ الجھا۔ میں تجھ سے تجھی کو مانگتا...
  18. ب

    غزل

    شکریہ ڈاکڑ۔ عروض کے بحر کی غواصی ذرا گراں رہتی ہے، آمد کی مد میں اس کا کرم شاملِ حال ہے۔
Top