نتائج تلاش

  1. عبد الرحمٰن

    اردو محفل پر اقبال ساجد کی غزلیں

    تعارف :َ۔نام محمد اقبال ساجد اور تخلص ساجد ہے۔۱۹۳۲ء میں لنڈھورا، ضلع سہارن پور(یوپی) میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد لاہور منتقل ہوگئے۔ میٹرک تک تعلیم پائی۔ کچھ دنوں ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے۔ کالم نویسی بھی کی۔ اقبال ساجد نے مجبوری میں اپنا کلام بہت سستے داموں بیچ دیا تھا۔ انھیں اس بات کا دکھ...
  2. عبد الرحمٰن

    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے

    فریاد دل غالب مرحوم سے نکلے اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے ہیں مرثیہ خواں قوم ہیں اردو کے بہت کم کہہ دوکہ انیس اس کا لکھیں مرثیہ غم جنت سے دبیر آ کے پڑھیں نوحہ ماتم یہ چیخ اٹھے دل سے نہ حلقوم سے نکلے اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے اس لاش کو چپکے سے کوئی دفن نہ کر دے پہلے کوئی سر سیداعظم کو...
  3. عبد الرحمٰن

    سِوا ہے عرشِ بریں سے بھی بارگاہِ رسول

    سِوا ہے عرشِ بریں سے بھی بارگاہِ رسول بیاں ہو کیسے کسی سے بھی عزّوجاہِ رسول جو نعت پڑھتے ہیں سرکار کی انھیں لوگو! ملے گی حشر میں رحمت بھری پناہِ رسول ستارا اس کا چمک اٹھا بن گئی قسمت پڑی ہے جس پَہ بھی اک بار ہی نگاہِ رسول ہوئے ہزاروں پہ غالب یہ تین سو تیرہ شجاعتوں کا خزینہ تھی ہاں! سپاہِ رسول...
  4. عبد الرحمٰن

    ہائے یہ دو پل کی خوشی

    * ہائے یہ دو پل کی خوشی *! صبح صبح بیگم اچانک بولیں: ’’اجی سنیے! آخر آپ *دوسری* کیوں نہیں کر لیتے؟‘‘ چند لمحے تو ہمیں کچھ سمجھ میں ہی نہیں آیا… پھر دماغ نے کسی شرابی کی طرح لڑکھڑاتے ہوئے ان جادو بھرے الفاظ کو ڈی کوڈ کیا تو… ہم جہاں تھے، وہیں کھڑے کے کھڑے رہ گئے… گویا ہینگ ہو گئے… کسی بھی *بیگم*...
  5. عبد الرحمٰن

    لکھ رہا ہوں نعت سرور سبز گنبد دیکھ کر

    لکھ رہا ہوں نعت سرور سبز گنبد دیکھ کر کیف طاری ہے قلم پر ، سبز گنبد دیکھ کر ہے مقدر یاوری پر ، سبز گنبد دیکھ کر پهر نہ کیوں جهومے ثناءگر سبز گنبد دیکھ کر لکھ رہا ہوں نعت سرور ، سبز گنبد دیکھ کر مسجدِ نبوی پہ پہنچے مرحبا صل علٰی ہو گیا جاری زباں پر ، سبز گنبد دیکھ کر لکھ رہا ہوں نعتِ سرور ،...
  6. عبد الرحمٰن

    آپ بزرگ نہیں ہیں

    کمال گاڑی ڈرائیو کرتا ہوا جا رہا تھا اس کا گزر ایک خانقاہ کے پاس سے ہوا جہاں کچھ بزرگوں کا بسیرا تھا, اتفاق سے اس کی گاڑی وہاں خراب ہو گئی, اس نے خانقاہ جا کر مدد لینے کا فیصلہ کیا, دروازے پر دستک دی تو ایک بزرگ نے دروازہ کھولا, میری گاڑی یہاں خراب ہو گئی ہے کیا مجھے رات گزارنے کے لئے اس خانقاہ...
  7. عبد الرحمٰن

    بڑی بیگم بنی پھرتی ہے جو شوہر سے لڑتی ہے

    پتہ کیا پوچھتی ہے چائے خانوں میں ملوں گا میں سموسوں اورکبابوں کی دکانوں میں ملوں گا میں یہی ہوگا اگر تو روز یوں بیگن بگھارے گی ذرا سی بات پر مجھ کو اگر بیلن سےمارے گی تو ناخونوں سے بیلن اور چمچوں سے ڈراتی ہے مگر چیں چیں کی آوازوں سے تیری جان جاتی ہے تو ایسی قوم سے ہے جو فقط چوہوں سے ڈرتی ہے...
  8. عبد الرحمٰن

    نصیر الدین نصیر مسجدِ عشق میں نصّیر! چلو

    مسجدِ عشق میں نصّیر! چلو حُسن والے__ امام ہوتے ہیں جب وہ محوِ خرام ہوتے ہیں مُلتِفت خاص و عام ہوتے ہیں صبح ہوتے ہیں شام ہوتے ہیں تزکرے تیرے__عام ہوتے ہیں میں زمانے کو بھول جاتا ہوں آپ جب___ہمکلام ہوتے ہیں قیس اپنی جگہ ، ہم اپنی جگہ اپنے اپنے____مقام ہوتے ہیں جو جھگڑتے ہیں عشق والوں سے...
  9. عبد الرحمٰن

    زندگی چائے نا تھی چائے پلاتے گزری

    ﺯﻧﺪﮔﯽ چائے ﻧﮧ ﺗﮭﯽ چائے بناتے ﮔﺰﺭﯼ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﮩﺘﮯ، ﺗﯿﺮی چائے ﺟﻮ لاتے ﮔﺰﺭﯼ ﺩﻥ ﺟﻮ ﮔﺰﺭﺍ ﺗﻮ اسی چائے ﮐﯽ ﺭَﻭ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺭﺍ ﺷﺎﻡ ﺁﺋﯽ، ﺗﻮ یہی چائے ﺩﮐﮭﺎﺗﮯ ﮔﺰﺭﯼ اچھی چائے ﮐﯽ ﺗﻤﻨﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﯽ ﻋﻤﺮِ ﺭﻭﺍﮞ چائے ایسی تھی ﮐﮧ ﺑﺲ ﻧﺎﺯ ﺍُﭨﮭﺎﺗﮯ ﮔﺰﺭﯼ اے چائے ﺟﺲ ﮐﮯ ﻣﻘﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﮨﻮں ﺧﻮﺷﯿﺎﮞ ﺗﯿﺮﯼ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﻧﺒﮭﺎﻧﺎ، ﺳﻮ ﻧﺒﮭﺎﺗﮯ ﮔﺰﺭﯼ...
  10. عبد الرحمٰن

    تو کجا من کجا کوک سٹودیو

    تو کجا من کجا تو امیرِ حرم، میں فقیرِعجم تیرے گن اور یہ لب، میں طلب ہی طلب تو عطا ہی عطا، میں خطا ہی خطا تو کجا من کجا، تو کجا من کجا تو ابد آفریں، میں ہوں دو چار پل تو یقیں میں گماں، میں سخن تُو عمل تو ہے معصومیت میں نری معصیت تو کرم میں خطا، تو کجا من کجا تو ہے احرامِ انوار باندھے ہوئے میں...
  11. عبد الرحمٰن

    سوچیں

    اردو ادب سے سب کا تعلق ہے ذرا مچھر کا موئنث بتا دیں اور مکھی کا مذکر کیا ہوتا ہے ؟؟
  12. عبد الرحمٰن

    چنداردو شعرائے کرام کی پیدائش و وفات وغیرہ کے سال

    تیرہویں صدی امیر خسرو (1253–1325) ۔ سولہویں صدی محمد قلی قطب شاہ (1565–1611), ابتدائی طور پر انہوں نے فارسی اور ہندی زبان میں شاعری کی۔ ۔ سترہویں صدی ولی محمد ولی, ولی دکنی (1667–1707) مرزا مظہر جانِ جاناں (1699–1781) ۔ اٹھارویں صدی مرزا محمد رفیع، سودا (1713–1780) سراج اورنگ آبادی...
  13. عبد الرحمٰن

    محسن نقوی مری جاں، مجھ کو ضدی لڑکیاں اچھی نہیں لگتیں

    شکستہ آئینوں کی کرچیاں اچھی نہیں لگتیں مجھے وعدوں کی خالی سیپیاں اچھی نہیں لگتیں گزشتہ رُت کے رنگوں کا اثر دیکھو کہ اب مجھ کو کھلے آنگن میں اڑتی تتلیاں اچھی نہیں لگتیں وہ کیا اجڑا نگر تھا جسکی چاہت کے سبب ابتک ہری بیلوں سے الجھی ٹہنیاں اچھی نہیں لگتیں دبے پائوں ہوا جس کے چراغوں سے بہلتی ہو...
  14. عبد الرحمٰن

    سٹھیا گیا ہے بڈھا۔۔

    مغل صاحب گھر آئے تو بیگم نے کہا، ’ارے سنتے ہیں جی، پڑوسن ہمارے گھر آئی تھی اور ڈرائنگ روم میں لگی پینٹنگ اتار کر لے گئی اور اپنے ڈرائنگ روم میں لگا لی، واپس مانگ رہی ہوں تو دے نہیں رہی‘ مغل صاحب نے لا پروائی سے فرمایا، ’ تو کیا ہوا؟ پینٹنگ دیوار پہ لگانے کی چیز ہے، اگر تھوڑی سے جگہ بدل گئی تو...
  15. عبد الرحمٰن

    عابدہ پروین کلام ویڈیو بمعہ اردو تحریر

    اِک نقطے وچ گل مکدی اے
  16. عبد الرحمٰن

    نیا سکول بندروں کے لیے

    لیں جی چین میں نیا سکول کھلا ہے جس میں بندروں کو پڑھایا اور سکھایا جائے گا۔ یہاں پہ ان کو ہاتھ ملانا، سلیوٹ کرنا اور گنتی کرنا سکھایا جائے گا، آپ کا کوئی ایسا دوست جسے آپ یہاں داخل کروانا چاہیں انہیں ٹیگ کریں۔
  17. عبد الرحمٰن

    وقت کرتا جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے

    وقت کرتا جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے بیویاں ہوتیں انھیں جان سے پیارے ہوتے ناشتہ روز پراٹھوں کا تو مل جاتا ہمیں نان چھولے تو مقدر نہ ہمارے ہوتے پکچریں ان کو دکھاتے ،ہاں کراتے شاپنگ یہ الگ بات ہے پیسے وہ ادھارے ہوتے نوکری چھوکری دونوں سے ہیں فارغ یارو ہائے ایسے تو نہ تقدیر کے مارے ہوتے جیب خالی...
  18. عبد الرحمٰن

    برائے اصلاح شاعری ۔۔۔اینج تے کدی ہونئیں سکدا

    اینج تے کدی ہونئیں سکدا دل دا داغ میں دھونئیں سکدا خبرےکس ویلے او آکے چاتی پاوے دل دا بوھا میں ٹونئیں سکدا آل دوال ئے دیکھ کے بھکے ننگے بچے میں تے رج کے سو نئیں سکدا جدتک ناں ہووے تصور حسین دانال یزیداں اگے کوئی کھلو نیئں سکدا اے وکھرا تماشہ اے دنیا داری دا صادق جتھے کھڑ ہنس لینداواں اوتھے کھڑ...
  19. عبد الرحمٰن

    کبھی نغمہُ غمِ آرزو، کبھی زندگی کی پکار ہم

    کبھی نغمہُ غمِ آرزو، کبھی زندگی کی پکار ہم کبھی خاکِ کوچہُ یار ہم کبھی شہریارِ بہار ہم کبھی چل پڑے تری راہ میں تو حدِ جنوں سے گزر گئے ترے انتظار میں ہو گئے کبھی نقشِ راہ گزار ہم ہمیں کُشتگانِ حیات سے ہیں جنونِ عشق کی عظمتیں کبھی ہنس پڑے تہِ تیغ ہم کبھی جھوم اٹھے سرِ دار ہم رہے مضطرب کبھی...
  20. عبد الرحمٰن

    فراز کیا ایسے کم سخن سے کوئی گفتگو کرے

    کیا ایسے کم سخن سے کوئی گفتگو کرے جو مستقل سکوت سے دل کو لہو کرے اب تو ہمیں بھی ترک مراسم کا دکھ نہیں پر دل یہ چاہتا ہے کہ آغاز تو کرے تیرے بغیر بھی تو غنیمت ہے زندگی خود کو گنوا کے کون تری جستجو کرے اب تو یہ آرزو ہے کہ وہ زخم کھائیے تا زندگی یہ دل نہ کوئی آرزو کرے تجھ کو بھلا کے دل ہے وہ شرمندۂ...
Top