نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    غزل کو کیسے مترنم پڑھا جائے ؟؟؟

    السلام علیکم ! میرا ایک سوال ہے ، ایک شاعر جو علم موسیقی سے آشنا نہیں ہے اور اپنی غزل مترنم کہنا چاہتا ہے تو اسکو کیا کرنا چاہئے؟؟؟ سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز و دیگر اساتذہ اس پر کچھ روشنی ڈالیں۔۔۔ شکریہ
  2. عمران سرگانی

    خوشیاں کا درست تلفظ؟؟؟

    سر الف عین و دیگر اساتذہ ایک دوست کے ساتھ لفظ خوشیاں کے درست تلفظ پر بحث ہو رہی ہے۔۔۔ وہ کہتے ہیں کہ خوشیاں کا درست تلفظ خشیاں یعنی خش یاں ہے۔۔۔ میں کہتا ہوں نہیں اسکا درست تلفظ خش شیاں ہے مگر ی تقطیع میں شمار نہیں ہوتی۔۔۔ آپکی کیا رائے ہے اس بارے اور کیا اسے فعلن کی ساتھ ساتھ فاعلن کے وزن پر...
  3. عمران سرگانی

    جو بیٹے بیٹیوں کو اپنی غربت دے چکا میں : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن جو بیٹے بیٹیوں کو اپنی غربت دے چکا میں تو سمجھو بانٹ کر ساری وراثت دے چکا میں مرا بیٹا مرے نقشِ قدم پر چل رہا ہے محبت بانٹنے کی اس کو عادت دے چکا میں تری سوچوں سے مجھ کو کیوں نہیں ملتی رہائی کسی اور کے نہ ہونے...
  4. عمران سرگانی

    ہمارے شہر میں عمران چھڑ گئی ہے جنگ : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن " ہمارے شہر میں عمران چھڑ گئی ہے جنگ " "تو کیا کروں مری تلوار کو لگا ہے زنگ " سیہ سفید سمجھنے کے ہو گیا قابل مگر نہ دیکھ سکا اور میں زندگی کے رنگ کسی کے ہاتھ میں ہے ڈور میری سانسوں کی اڑا رہا ہے وہی میری زندگی کی...
  5. عمران سرگانی

    ایک دوست کے والد صاحب کی وفات پر تعزیتی نظم

    فعلن فعلن فعلن فعلن باپ دھوپ میں باہر جب میں نکلتا مجھ پر میرے باپ کا سایہ پڑتا اب میں سمجھا میرا باپ مرے آگے کیوں چلتا تھا جب میں پیر اٹھاتا تو وہ اپنی ہتھیلی نیچے رکھ دیتا تھا اب جو میرے سر سے اسکا سایہ اٹھا تو یہ معلوم پڑا راہِ زیست کٹھن ہے کتنی ریت ان صحراؤں کی گرم ہے کتنی
  6. عمران سرگانی

    طرحی مشاعرہ : کشتی مری بھنور سے خدایا نکال دے

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز براہ مہربانی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن یا فعلن مفاعلن فعلاتن مفاعلن طرحی مصرعہ: کشتی مری بھنور سے خدایا نکال دے عمران بے حسی کی کوئی کیا مثال دے اولاد اپنی ماں کو جو گھر سے نکال دے ماں کے علاوہ کون ہے جو سرد رات میں کھانا گرم کرے مرا ، انڈے ابال...
  7. عمران سرگانی

    تو سوچتا ہے : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز براہ مہربانی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن تو سوچتا ہے یہ لوگ رانجھے کو ہیر دیں گے ؟ یہ بھیڑیے نوچ کر بدن اسکا چیر دیں گے تمہارا دشمن نشانہ باندھے گا جب بھی تم پر یہ دوست جا کر کمان میں اسکی تیر دیں گے تری بصارت سے رنگ چھینیں گے زندگی کے صلے میں...
  8. عمران سرگانی

    ایک دوست شاعر کی غزل برائے تبصرہ

    سر الف عین براہ مہربانی اس غزل پر تبصرہ فرما دیں ۔۔۔ خُدا کی مرضی بول کر مجھ سے بچھڑ گیا اِک شخص خُدا کے نام پر فریب کر گیا جو مجھ کو دے رہا تھا خُدائی کا واسطہ مطلب نِکل گیا تو حق سے مُکر گیا مجھ کو بتا رہا تھا بہتان ہے گناہ جاتے ہوئے مجھی پر بہتان دھر گیا جھوٹ بول کر وہ عزت بچا رہے ہیں شیخ...
  9. عمران سرگانی

    گر تو ملے : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن گر تو ملے خوشی سے خود کو اچھال ڈالوں میں شعر گنگناؤں جھوموں دھمال ڈالوں آنسو مرے جو اپنی تم آنکھ میں سمو لو تو میں تمہارے شانوں پر اپنے بال ڈالوں تیرے خیال کو میں یوں روپ دوں غزل کا اس میں میں سر ملاؤں ، اس میں...
  10. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح : میں نے بھی عشق محبت کا دور دیکھا ہے

    سر الف عین عظیم اصلاح فرما دیجئے۔ مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن چلو جو تم نے زمانے کا طور دیکھا ہے بتاؤ اسکے علاوہ کچھ اور دیکھا ہے ترے نگر میں بہت دیر تک میں ٹہلا ہوں ہر ایک چیز کو میں نے بغور دیکھا ہے یہ زندگی کیا ہے تم مجھ سے پوچھ سکتے ہو ہرایک ظلم سہا اور جور دیکھا ہے اِے لڑکو میرے بڑھاپے...
  11. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    سر الف عین عظیم محمد خلیل الرحمٰن شاہد شاہنواز ظہیراحمدظہیر مجھے ایک فیس بکی گروپ کی طرف سے ہوئے مشاعرے میں پیش کی گئی غزلیات کی تزئین کے لئے کہا گیا ہے۔۔۔ آپ برائے مہربانی تبصرہ کرتے جائیے جو اشعار درست نہیں ہونگے سکپ کر دیئے جائیں گے۔۔۔ یقیناً آپکا وقت بہت قیمتی ہے مگر اس سے ہم ایسے مبتدیوں...
  12. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرہ : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز اصلاح کی درخواست ہے۔۔۔ طرحی مصرعہ دل کی آواز سے آواز ملاتے رہیے فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن پیاسے کو آب میں تیزاب پلاتے رہیے واہ پھر مفت کی نیکی بھی کماتے رہیے یا واہ پھر مفت کا احسان جتاتے رہیے یا عمر بھر مفت کا احسان جتاتے رہیے درد ہے راس مجھے درد کا عادی ہوں...
  13. عمران سرگانی

    شارق جمال ناگپوری کی اک غزل چاہئے۔۔۔

    جس شخص نے آج تک چاہا تجھے ٹوٹ کر تجھ سے بچھڑ کر رویا نہ ہو پھوٹ کر برائے مہربانی کہیں سے یہ غزل ڈھونڈ دیں۔۔۔ شکریہ محمد خلیل الرحمٰن
  14. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    سر الف عین ، عظیم ، شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرما دیجئے۔ مفا عی لن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن کوئی گہرا نشہ دے کر حیاتی لوٹ جاتی ہیں یہ وقتی چاہتیں بیزار ہو کر روٹھ جاتی ہیں برہنہ پاؤں چلنا پڑتا ہے پُر خار صحرا میں محبت کے سفر میں جوتیاں جب ٹوٹ جاتی ہیں یہ کتنی جلدی ہوتا ہے بڑا ، انسان بچے سے...
  15. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    سر الف عین عظیم اصلاح فرما دیجئے۔ طرحی مصرعہ دیر تک اسکی بلاغت کو پڑھا کرتے ہیں فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن یاد کرتے ہیں تمہیں درد ہوا کرتے ہیں اچھی صحت کی تمہیں روز دعا کرتے ہیں بیٹھ کر روز میں کرتا ہوں تمہاری باتیں اور شاعر انہی سے شعر بُنا کرتے ہیں وہ کوئی کام نہیں کرتے غزل کہتے ہیں جو...
  16. عمران سرگانی

    نہیں محبت کسی سے، غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم اصلاح فرما دیجئے مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن نہیں محبت کسی سے بس ایک شخص پیارا ہے زندگی کو اسی سے دوبارہ عشق ، یہ موت کا اشارہ ہے زندگی کو تری امانت سمجھ کر اے بے وفا گزارا ہے زندگی کو نہیں رہی زندگی مری گو جوئے میں ہارا ہے زندگی کو مجھے جو بچپن سے ہی بڑا شوق تھا...
  17. عمران سرگانی

    کاش ، برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم دو اشعار فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن آج یہ کہتے ہوئے مجھ سے ملے ہمدم کہیں یا کاش یہ کہتے ہوئے مجھ سے ملیں ہمدم کہیں کیوں ہمیں لگتا ہے پہلے مل چکے ہیں ہم کہیں یوں نہ ہو عمران نہ رونا اسکا، تیرا وہم ہو شعر سن کر ہو گئیں ہوں اس کی آنکھیں نم کہیں
  18. عمران سرگانی

    اصلاح و تبصرہ

    سر الف عین عظیم ایک دوست کی کاوش ہے اس پر تبصرہ فرما دیں۔ شکریہ عطش عطش کی پکاروں سے کُو بہ کُو ہوگا ابھی تو رقصِ جنوں محوِ آرزُو ہوگا ابھی تو امن کی تتلی نے پر کترنے ہیں ابھی تو رنجشِ دوگام گُفتگُو ہوگا ابھی سے...
  19. عمران سرگانی

    قطعہ برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فاع غربت ہو تو اپنا بچپن چھوڑ کے بچہ بھی بن انگلی پکڑے پیروں پہ کھڑا ہو جاتا ہے بن ماں باپ کے ہو جاتا ہے ہر معصوم جوان ننھا چاند بھی دو ہفتوں میں بڑا ہو جاتا ہے
  20. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    سر الف عین سر عظیم اصلاح فرما دیجئے فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن میرے جانے پر نہ جانے کیا کرے گا آسمان اس زمیں کا یہ خلا کیسے بھرے گا آسمان شام کی سرخی بدل کر پہنے گا کالا لباس تم کرو گے جس طرح ویسا کرے گا آسمان روز رکھ کر سینے پر جلتا ہوا اک آفتاب جب جلائے گا ہمیں ، خود بھی جلے گا آسمان کب...
Top