نتائج تلاش

  1. محمد وارث

    فارسی شاعری بخوانندہٴ کتابِ زبور از اقبال مع ترجمہ

    بخوانندہٴ کتابِ زبور کتاب زبورِ عجم پڑھنے والوں سے می شَوَد پردہٴ چشمم پرِ کاہے گاہے دیدہ ام ہر دو جہاں را بنگاہے گاہے کبھی تو گھاس کا ایک تنکا میری آنکھوں کا پردہ بن جاتا ہے (اور میں کچھ دیکھ نہیں سکتا) اور کبھی میں دونوں جہانوں کو ایک ہی نگاہ میں دیکھ لیتا ہوں۔ وادیِ عشق بسے دور و دراز...
  2. محمد وارث

    فارسی شاعری کافَرِ عِشقَم، مُسلمانی مرا درکار نیست - غزلِ خسرو مع ترجمہ

    کافَرِ عِشقَم، مُسلمانی مرا درکار نیست ہر رگِ من تار گشتہ، حاجتِ زنّار نیست میں عشق کا کافر ہوں، مجھے مسلمانی درکار نہیں، میری ہر رگ تار تار ہوچکی ہے، مجھے (کافروں کی طرح) زُنار کی حاجت بھی نہیں ہے۔ از سَرِ بالینِ مَن بَرخیز اے ناداں طبیب دردمندِ عشق را دارُو بَجُز دیدار نیست اے نادان طبیب...
  3. محمد وارث

    فارسی شاعری غزلِ سر سید احمد خان مع ترجمہ - فلاطوں طِفلَکے باشَد بہ یُونانے کہ مَن دارَم

    فلاطوں طِفلَکے باشَد بہ یُونانے کہ مَن دارَم مَسیحا رشک می آرَد ز دَرمانے کہ مَن دارَم افلاطون تو ایک بچہ ہے اس یونان کا جو میرا ہے، مسیحا خود رشک کرتا ہے اس درمان پر کہ جو میں رکھتا ہوں۔ خُدا دارَم دِلے بِریاں ز عشقِ مُصطفٰی دارَم نَدارَد ھیچ کافر ساز و سامانے کہ مَن دارَم میں خدا رکھتا...
  4. محمد وارث

    فارسی شاعری ابر می بارد و من می شوم از یار جدا - غزلِ خسرو مع اردو ترجمہ

    ابر می بارد و من می شوم از یار جدا چوں کنم دل بہ چنیں روز ز دلدار جدا برسات کا موسم ہے اور میں اپنے دوست سے جدا ہو رہا ہوں، ایسے (شاندار) دن میں، میں کسطرح اپنے دل کو دلدار سے جدا کروں۔ ابرِ باراں و من و یار ستادہ بوداع من جدا گریہ کناں، ابر جدا، یار جدا برسات جاری ہے، میں اور میرا یار جدا...
  5. محمد وارث

    آتش کُوچہٴ دلبر میں مَیں، بُلبُل چمن میں مست ہے - خواجہ حیدر علی آتش

    کُوچہٴ دلبر میں مَیں، بُلبُل چمن میں مست ہے ہر کوئی یاں اپنے اپنے پیرہن میں مست ہے نشّہٴ دولت سے منعم پیرہن میں مست ہے مردِ مفلس حالتِ رنج و محن میں مست ہے دورِ گردوں ہے خداوندا کہ یہ دورِ شراب دیکھتا ہوں جس کو میں اس انجمن میں مست ہے آج تک دیکھا نہیں یاں آنکھوں نے روئے خمار کون مجھ سا گنبدِ...
  6. محمد وارث

    فارسی شاعری اے بہ خلا و ملا، خوئے تو ہنگامہ زا - غزلِ غالب مع ترجمہ

    غالب کے فارسی دیوان کی پہلی غزل، ترجمہ از خواجہ حمید یزدانی۔ منظوم تراجم کیلیے یہ ربط دیکھیے۔ اے بہ خلا و ملا، خوئے تو ہنگامہ زا باہمہ در گفتگو، بے ہمہ با ماجرا پہلی غزل ہونے کے ناطے یہ حمدیہ غزل ہے، اس میں غالب نے یہ کہا کہ اللہ کی ذات ایسی ہے جو تخلیقِ کائنات سے پہلے بھی اور اسکی تخلیق کے...
  7. محمد وارث

    فارسی شاعری محاورہ مابین خدا و انسان - نظمِ اقبال مع ترجمہ

    محاورہ مابین خدا و انسان خدا جہاں را ز یک آب و گِل آفریدم تو ایران و تاتار و زنگ آفریدی میں نے یہ جہان ایک ہی پانی اور مٹی سے پیدا کیا تھا، تو نے اس میں ایران و توران و حبش بنا لیے۔ من از خاک پولادِ ناب آفریدم تو شمشیر و تیر و تفنگ آفریدی میں نے خاک سے خالص فولاد پیدا کیا تھا، تو نے اس سے...
  8. محمد وارث

    فارسی شاعری تنہائی - نظمِ اقبال مع ترجمہ

    تنہائی بہ بحر رَفتَم و گُفتَم بہ موجِ بیتابے ہمیشہ در طَلَب استی چہ مشکلے داری؟ ہزار لُولُوے لالاست در گریبانَت درونِ سینہ چو من گوھرِ دِلے داری؟ تَپید و از لَبِ ساحِل رَمید و ہیچ نَگُفت میں سمندر پر گیا اور بیتاب، بل کھاتی ہوئی لہر سے پوچھا، تُو ہمیشہ کسی طلب میں رہتی ہے تجھے کیا مشکل درپیش...
  9. محمد وارث

    جگر غزل - یہ فلک یہ ماہ و انجم، یہ زمین یہ زمانہ - جگر مرادآبادی

    یہ فلک یہ ماہ و انجم، یہ زمین یہ زمانہ ترے حُسن کی حکایت، مرے عشق کا فسانہ یہ ہے عشق کی کرامت، یہ کمالِ شاعرانہ ابھی مُنہ سے بات نکلی، ابھی ہو گئی فسانہ یہ علیل سی فضائیں، یہ مریض سا زمانہ تری پاک تر جوانی، ترا حُسنِ معجزانہ یہ مرا پیام کہنا تُو صبا مؤدّبانہ کہ گزر گیا ہے پیارے، تجھے...
  10. محمد وارث

    فارسی شاعری خَبَرم رسید امشب کہ نگار خواہی آمد - غزلِ امیر خسرو مع ترجمہ

    خَبَرم رسید امشب کہ نگار خواہی آمد سرِ من فدائے راہے کہ سوار خواہی آمد مجھے خبر ملی ہے کہ اے میرے محبوب تو آج رات آئے گا، میرا سر اس راہ پر قربان جس راہ پر تو سوار ہو کر آئے گا۔ ہمہ آہوانِ صحرا سرِ خود نہادہ بر کف بہ اُمید آنکہ روزے بشکار خواہی آمد جنگل کے تمام ہرنوں نے اپنے سر اتار کر اپنے...
  11. محمد وارث

    میر میرے سنگِ مزار پر فرہاد - غزلِ میر تقی میر

    میرے سنگِ مزار پر فرہاد رکھ کے تیشہ کہے ہے یا اُستاد ہم سے بن مرگ کیا جدا ہو ملال جان کے ساتھ ہے دلِ ناشاد آنکھیں موند اور سفر عدم کا کر بس بہت دیکھا عالمِ ایجاد فکرِ تعمیر میں نہ رہ منعم زندگانی کی کچھ بھی ہے بنیاد؟ خاک بھی سر پہ ڈالنے کو نہیں کس خرابہ میں ہم ہوئے آباد سنتے ہو، ٹک سنو کہ...
  12. محمد وارث

    فارسی شاعری ایں قدَر مَستم کہ از چشمم شراب آید بروں - غزل مولانا جامی مع اردو ترجمہ

    ایں قدَر مَستم کہ از چشمَم شراب آید بروں وَز دلِ پُر حسرتم دُودِ کباب آید بروں میں اس قدر مست ہوں کہ میری آنکھوں سے (آنسوؤں کی جگہ) شراب باہر آ رہی ہے اور میرے دلِ پُر حسرت سے اس طرح دھواں اٹھ رہا ہے کہ جیسے کباب سے دھواں اٹھتا ہے۔ ماہِ من در نیم شب چوں بے نقاب آید بروں زاہدِ صد سالہ از مسجد...
  13. محمد وارث

    فارسی شاعری دلِ بے قیدِ من با نورِ ایماں کافری کردہ - از علامہ اقبال مع اردو ترجمہ

    دلِ بے قیدِ من با نورِ ایماں کافری کردہ حرم را سجدہ آوردہ، بتاں را چاکری کردہ میرے بے قید دل نے ایمان کے نور کے ساتھ کافری کی ہے کہ سجدہ تو حرم کو کرتا ہے لیکن چاکری اور غلامی بتوں کی کرتا ہے۔ متاعِ طاعتِ خود را ترازوے برافرازد ببازارِ قیامت با خدا سوداگری کردہ (زاہد، عابد، صوفی) اپنے اطاعت...
  14. محمد وارث

    میر ملنے لگے ہو دیر دیر، دیکھیے کیا ہے کیا نہیں - میر تقی میر

    میر تقی میر کی ایک انتہائی خوبصورت غزل جو فاتح صاحب کے فیس بُک نوٹس سے چرائی ہے کہ کافی عرصہ قبل وہاں پڑھی تھی، کل اچانک اس غزل کا ایک شعر یاد آیا تو یہ بھی یاد آ گیا کہ فاتح صاحب کے نوٹس میں پڑی ہوئی ہے سو پہلی فرصت میں چرا لی، اور اب ان کا شکریہ یہاں ادا کر دیتا ہوں :) ملنے لگے ہو دیر دیر،...
  15. محمد وارث

    محفل اسٹاف میں تبدیلیاں

    السلام علیکم دوستو، ہماری اس پیاری اردو محفل کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر یہ خاکسار محفل کے منتظمین کی طرف سے ایک اہم اعلان لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہے اور سر نامے سے آپ کچھ کچھ سمجھ ہی گئے ہونگے۔ جی ہاں محفل کے اسٹاف میں کچھ تبدیلیاں کی جا چکی ہیں اور اب یہ خاکسار باضابطہ طور پر آپ سب...
  16. محمد وارث

    عرفان صدیقی غزل - جب یہ عالم ہو تو لکھیے لب و رخسار پہ خاک - عرفان صدیقی

    جب یہ عالم ہو تو لکھیے لب و رخسار پہ خاک اڑتی ہے خانۂ دل کے در و دیوار پہ خاک تُو نے مٹّی سے الجھنے کا نتیجہ دیکھا ڈال دی میرے بدن نے تری تلوار پہ خاک ہم نے مدّت سے اُلٹ رکھّا ہے کاسہ اپنا دستِ زردار ترے درہم و دینار پہ خاک پُتلیاں گرمیٔ نظّارہ سے جل جاتی ہیں آنکھ کی خیر میاں رونقِ بازار...
  17. محمد وارث

    فارسی شاعری در خراباتِ مُغاں نورِ خدا می بینَم - غزلِ حافظ شیرازی مع اردو ترجمہ

    در خراباتِ مُغاں نورِ خدا می بینَم ویں عجب بیں کہ چہ نُورے ز کجا می بینَم مغاں کہ میکدے میں نورِ خدا دیکھتا ہوں، اس تعجب انگیز بات کو دیکھو (غور کرو) کہ کیا نور ہے اور میں کہاں دیکھتا ہوں۔ کیست دُردی کشِ ایں میکدہ یا رب، کہ دَرَش قبلۂ حاجت و محرابِ دعا می بینَم یا رب، اس میکدے کی تلچھٹ...
  18. محمد وارث

    مہدی حسن مہدی حسن انتقال کر گئے

    شہنشاہِ غزل، مشہور گائیک مہدی حسن آج کراچی میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائیں۔
  19. محمد وارث

    غزل - یہاں وہاں کہیں آسودگی نہیں ملتی - سیّد سبطِ علی صبا

    یہاں وہاں کہیں آسودگی نہیں ملتی کلوں کے شہر میں بھی نوکری نہیں ملتی جو سوت کاتنے میں رات بھر رہی مصروف اسی کو سر کے لئے اوڑھنی نہیں ملتی رہِ حیات میں کیا ہو گیا درختوں کو شجر شجر کوئی ٹہنی ہری نہیں ملتی غنودگی کا کچھ ایسا طلسم طاری ہے کوئی بھی آنکھ یہاں جاگتی نہیں ملتی یہ راز کیا ہے کہ...
  20. محمد وارث

    فارسی شاعری از خوابِ گراں خیز - نظم علامہ اقبال مع اردو ترجمہ

    اے غنچۂ خوابیدہ چو نرگس نِگَراں خیز کاشانۂ ما، رفت بتَاراجِ غماں، خیز از نالۂ مرغِ چمن، از بانگِ اذاں خیز از گرمیِ ہنگامۂ آتش نفَساں خیز از خوابِ گِراں، خوابِ گِراں، خوابِ گِراں خیز از خوابِ گِراں خیز اے سوئے ہوئے غنچے، نرگس کی طرف دیکھتے ہوئے اٹھ، ہمارا گھرغموں اور مصیبتوں نے برباد کر دیا،...
Top