نتائج تلاش

  1. مہدی نقوی حجاز

    ساحر اپنے چہرے سے وہ پردہ جو اٹھا دیتے ہیں

    اپنے چہرے سے وہ پردہ جو اٹھا دیتے ہیں رنگ گلزار کے پھولوں کا اڑا دیتے ہیں مہ کدے انکی نگاھوں میں بسے رہتے ہیں وہ جسے دیکھ لیں مستانہ بنا دیتے ہیں بے وفائی سے وفاؤں کا صلہ دیتے ہیں کیسے بے درد ہیں کیا لیتے ہیں کیا دیتے ہیں ایسے بیٹھے ہیں کہ جیسے ہمیں دیکھا ہی نہیں یہی انداز تو دیوانہ بنا دیتے ہیں...
  2. مہدی نقوی حجاز

    نثری نظم: جب وقت صفر پر آجاتا ہے!

    جب وقت صفر پر آجاتا ہے!! بندوق کی نال میری پھڑکتی ہوئی کنپٹی کو سہلا رہی ہے دل آویز ترین عطر چھپ جاتے ہیں بارود کے آرام بخش عطر کے پیچھے یہاں تک کہ ماں کی آغوش کی خوشبو بارود کی بو میں ہاتھ پاؤں مارنے لگتی ہے ٹرگر کو جنبش ہوتی ہے اور گر جاتی ہے دیوارِ خاطرات کسی دھندلے مستقبل کے اوپر اور گولی...
  3. مہدی نقوی حجاز

    نظم: رقابت (نذرِ مہدیِ موعود)

    رقابت (نذرِ مہدیِ موعود) اے خدا اتنی زلیخائی بھی اچھی تو نہیں اے خدا حرص و تمنا کی بھی حد ہوتی ہے تو مرے یوسفِ گمگشتہ کا دامن تو چھوڑ کم سے کم اس کا پراہن تو یہاں تک پہنچے کم سے کم اس سے مری آنکھیں تو روشن ہوں گی تُو تو یوسف کو فقط اپنا سمجھ بیٹھا ہے اتنا تو پاسِ محبت مرا رکھ لے یا رب انگلیاں...
  4. مہدی نقوی حجاز

    مشاعرہ : میٹرو وَن ٹی وی، انڈس یونیورسٹی کراچی

    احقر نے ایک مشاعرہ پڑھا تھا جو کچھ دن قبل آن ائیر ہوا۔ اس مشاعرے کی صدارت جناب فضاء اعظمی صاحب نے کی۔ میزبان: شگفتہ یاسمین بالترتیب شعرا کی فہرست بابر خان آزادؔ۔ عامر ثانیؔ۔ علی زبیرؔ۔ نیلؔ احمد۔ عباس ممتازؔ۔ نویدؔ غزالی۔ عمارؔ اقبال۔ شبیر نازشؔ۔ ضیاؔ شاہد۔ یاسمین یاسؔ۔ حجازؔ مہدی۔ نعیم سمیرؔ۔...
  5. مہدی نقوی حجاز

    افسانہ: متعلقات (مہدی نقوی حجاز)

    متعلقات نزع کا وقت تھا۔ خدا کو ایک زنبیل لیے سامنے دیکھتا ہے۔ خدا: وقت آ گیا ہے! -اتنی جلدی؟ ابھی کتنے ہی خواب ادھورے ہیں! خدا: افسوس ہے، لیکن وقت آ چکا ہے۔ -اس زنبیل میں کیا ہے۔ خدا: تمہارا سب کچھ۔ -میرا سب کچھ؟! یعنی میری پوشاکیں، میرے پیسے اور میری چیزیں؟ خدا: وہ اب تمہارے نہیں رہے، دنیا سے...
  6. مہدی نقوی حجاز

    افسانہ: اچانک (مہدی نقوی حجاز)

    سکون آیا ہی تھا کہ روحانی اذیت میں مبتلا ہو گیا۔ وہ مشکوک و مرموز شخص، پہلے کئی دنوں تک سانس کی تکلیف میں مبتلا رہا تھا، اب اس کی یہ حالت دیکھی نہیں جاتی تھی۔ پہلے وہ حالت نہیں دیکھی جاتی۔ آنکھیں جیسے دھنسی جاتی ہوں۔ پہلے بھی ماند تھیں، لیکن زیادہ کھانسنے کے سبب اشک انہیں تازہ رکھتے تھے۔ اچھا...
  7. مہدی نقوی حجاز

    نثری نظم: خاموش عورت (مہدی نقوی حجاز)

    خاموش عورت جب ایک لڑکی تم سے بحث کرتی ہے، چلاتی ہے، ناراض ہوتی ہے، تمہاری وجہ سے روتی ہے، بولتی، بولتی اور بولتی جاتی ہے اور اس کی آنکھوں سے آنسو ٹپکنے لگتے ہیں، اور جب تمہیں مجبور کر دیتی ہے کہ اس کی بات سنو، تم خوش ہو جایا کرو! تم اس کے لیے کچھ ہو تو ایسا کرتی ہے! اگر تمہیں ہر وقت بلاتی ہے تو...
  8. مہدی نقوی حجاز

    نظم: میں جس سے پیار کرتا ہوں (مہدی نقوی حجاز)

    میں جس سے پیار کرتا ہوں میں جس سے پیار کرتا ہوں اسے قسمیں نہیں دیتا اسے شرطوں کے دروازے، ہمیشہ بند رہنے والے دروازے تلک ہرگز نہیں لاتا! میں جس سے پیار کرتا ہوں میں اس سے جھوٹ کہتا ہوں میں اس سے پیار کرتا ہوں میں اس سے بے تحاشا پیار کرتا ہوں میں جس سے پیار کرتا ہوں میں اس سے پیار کرتا ہوں میں...
  9. مہدی نقوی حجاز

    نظم: مگر پھر چوک ہو جاتی ہے مجھ سے (مہدی نقوی حجازؔ)

    مگر پھر چوک ہو جاتی ہے مجھ سے! میں اس کے پاس جا کر بیٹھ جاتا ہوں پھر اس کا ہاتھ ہونٹوں سے لگاتا ہوں اسے نغمے سناتا ہوں میں اس کو خوب رو رو کر مناتا ہوں مگر پھر چوک ہو جاتی ہے مجھ سے! کہ مغلوب الغضب اک آدمی ہوں میں اور احساسات سے بھی اجنبی ہوں میں سراپا خود سری ہوں میں اور اپنے حال سے آگاہ بھی...
  10. مہدی نقوی حجاز

    یار تم لوگ چاہتے کیا ہو؟ (مہدی نقوی حجازؔ)

    جانے چاہا ہے تم نے کیا کیا کچھ یار تم لوگ چاہتے کیا ہو؟ کتنی عجلت تھی چاہے جانے کی اب مری جاں کراہتے کیا ہو؟ حسن تو دادِ عشوہ مانگتا ہے حسن کو تم بیاہتے کیا ہو؟ مہدی نقوی حجازؔ
  11. مہدی نقوی حجاز

    ملنامہ

    (عنوان دیکھ کر تعجب میں پڑنے والے حضرات کے لیے وضاحت پیش ہے کہ اسے "ملاقات نامہ" اور "ملنا" ہر دو کا مخفف اور امتزاج جانا جائے) چار بجنے میں ابھی کچھ دیر تھی، ہم دھوپ میں، طے شدہ بلڈنگ کے عین آگے محفل کے رکنِ کم گو، کم نما اور رونق بزم کے منتظر تھے۔ (اب پڑھنے والے اپنی ذہانت آزمائیں) گو کہ یہ...
  12. مہدی نقوی حجاز

    نظم: تیری ہمراہی کے چند سال (فاطمیہ بوائز اسکول کے نام)

    یہ نظم ہم نے اسکول سے فراغت پانے کے کوئی سال بھر بعد، اسکول کی ایک پنج سالہ تقریب میں گائی تھی۔ ابھی محمد حفیظ الرحمٰن کی نظم دیکھی، تو خیال آیا کہ اسے یہاں شریک کیا جائے۔ اس میں پہلے حصے میں ہمارے کچھ استادوں کے نام موجود ہیں، جس حصے میں خواتین کے نام تھے وہ مخذوف ہے۔ سو ملاحظہ ہو۔ تیری ہمراہی...
  13. مہدی نقوی حجاز

    ونڈوز 8 میں "کیلک" کی مشکلات

    ہمارے پی سی میں ونڈوز 8 پائنٹ 1، پر "کیلک" نامی کیلیگرافی کا مشہور سافٹویر نہیں چل رہا۔ کیا کوئی دوست مدد کر سکتے ہیں؟
  14. مہدی نقوی حجاز

    غزل: اب تو یارا ہماری باری ہو!

    غزل اب تو غیروں سے ختم یاری ہو اب تو یارا ہماری باری ہو زندگی جبر ہی سہی لیکن کم سے کم موت اختیاری ہو کیا ضروری ہے وہ ہو دوشیزہ؟ کیا ضروری ہے وہ کنواری ہو؟ جو اگائے گئے تھے صحرا میں ان درختوں کی آبیاری ہو بات بے بات میں بھی لڑتا ہوں تم بھی اپنی انا کی ماری ہو اس خدا کی بنائی دنیا پر کیا...
  15. مہدی نقوی حجاز

    غزل: اچھی ہے ان سے سلام اور دعا (مہدی نقوی حجازؔ)

    غزل اچھی ہے ان سے سلام اور دعا یعنی دو حرف کلام اور دعا یار میرے کبھی خلوت مٰیں مجھے دے دیا کرتے ہیں جام اور دعا جی کے بہلانے کو کافی ہیں یہی ایک بھرپور طعام اور دعا اپنی کل کے لیے بھر لیتا ہوں آج آنکھوں اور ہاتھوں میں جام اور دعا اس لکھے ہیں مرے نام فقط ایک دو حرفِ تمام اور دعا مہدی نقوی...
  16. مہدی نقوی حجاز

    غزل: اتنا با اختیار ہو گیا ہوں (مہدی نقوی حجازؔ)

    غزل زندگی سے فرار ہو گیا ہوں اتنا با اختیار ہو گیا ہوں پاؤں پر گر گیا ہوں قسمت کے اور سجدہ گزار ہو گیا ہوں طاقِ نسیاں ہے کائنات اور میں اس کا نقش و نگار ہو گیا ہوں کیسا مکار ہے کہ میں تیرے بھولے پن کا شکار ہو گیا ہوں غم نے پالا ہے مجھ کو اور اب میں غم کا پروردگار ہو گیا ہوں میں کسی دن خدا...
  17. مہدی نقوی حجاز

    غٖزل: اے جہانِ خراب میں نے بھی (مہدی نقوی حجازؔ)

    غزل اے جہانِ خراب میں نے بھی کچھ بنائے تھے خواب میں نے بھی دنیا اپنے نشے میں دھت ہے گر پی رکھی ہے شراب میں نے بھی تم نے جانے کیوں اس کو چوم لیا اک دیا تھا گلاب میں نے بھی کام یوں بھی بگڑ چکا تھا تو کر دیا کچھ خراب میں نے بھی میں بھی اب اک سوال اٹھاؤں گا دے دیا ہے جواب میں نے بھی پونچ کر...
  18. مہدی نقوی حجاز

    نظریاتی اسکیچ!

    دو سال قبل ایک نظریے کو واضح کرنے کے لیے یہ اسکیچ بنایا تھا۔ 06-04-2012 (یہ سلسلہ بوجھو تو جانیں کا نہیں، اصل میں ہم بھی بھول گئے ہیں اب کہ دکھانا کیا چاہتے تھے ہم۔ پرانے کاغذات میں برآمد ہوا تو سوچا شریک کر لیا جائے :) :) )
  19. مہدی نقوی حجاز

    غزل: اٹھے خدا کا نام لیا اور نکل پڑے (مہدی نقوی حجازؔ)

    غزل وہ آج صبح حسن فروشی کے واسطے اٹھے خدا کا نام لیا اور نکل پڑے لے رکھ یہ کچھ عبادتیں، صوم و صلاۃ و حج اپنا بھی کام تیری عنایت سے چل پڑے اس کی ادا تھی ہر دو طرح روغنی، کہ ہم ہر دو طرح سے اس کی ادا پر پھسل پڑے پڑھتے ہیں زندگی کا سبق ہم بھی ٹھیک ٹھیک قبل اس کے اپنے سر پہ بھی چوبِ اجل پڑے اے...
  20. مہدی نقوی حجاز

    غزل: خوش نہیں ہو زندگی سے، جی رہا ہوں عادتاً (مہدی نقوی حجازؔ)

    غزل آج کل میں شام کو پینے لگا ہوں عادتاً خوش نہیں ہوں زندگی سے، جی رہا ہوں عادتاً اس نے اپنے یار کی پھر بات چھیڑی دفعتاً اور میں باتوں میں یوں ہی ہنس پڑا ہوں عادتاً میں نہ موچی ہوں، نہ وہ سلنے کے قابل ہیں مگر بیٹھے بیٹھے زخم دل کے سی رہا ہوں عادتاً جانتا ہوں ہر عمل پابندِ قسمت ہے مگر کیا...
Top