نتائج تلاش

  1. ایم اے راجا

    تعارف السلام علیکم

    السلام علیکم۔ امید ہیکہ تمام محفلین بخیریت ہونگے۔ لمبے عرصے تک کچهہ مجبوریوں کی بنا پر غیر حاضر رہا، آج پهر حاضر ہوں امید ہیکہ آپ اس نام کو بهولے نہیں ہوں گے۔
  2. ایم اے راجا

    دل کے زخموں کے حسابوں میں لگا رہتا ہوں

    ایک تازہ غزل برائے نقید و اصلاح پیش ہے۔ دل کے زخموں کے حسابوں میں لگا رہتا ہوں آج کل گویا عذابوں میں لگا رہتا ہوں !! اب کو ئی کام نہیں ہوتا سوائے اِ س کے بس تری یاد کے بابوں میں لگا رہتا ہوں دن گذرتا ہے مشقت کی مصیبت میں مرا اور شب بھر ترے خوابوں میں لگا رہتا ہوں عجب انداز کی پائی ہے طبیعت...
  3. ایم اے راجا

    عشق تیرا مقام اونچا ہے

    ایک تازہ غزل استاد محترم الف عین صاحب کی نذر۔ عشق تیرا مقام اونچا ہے نسب اعلیٰ ہے نام اونچا ہے کون اُس کو خرید سکتا ہے ! جاں سے بھی جس کا دام اونچا ہے تیرے ہاتھوں نے چھولیا جس کو میکدے میں وہ جام اونچا ہے میرے استاذ کیا ترے کہنے تُو بھی ، تیرا کلام اونچا ہے کیوں نہ تعریف ہو بیاں اس...
  4. ایم اے راجا

    جس طرف کو بھی مرا اب کے یہ نالہ جائے

    تازہ ترین، آپریشن کے لیئے آ پ کے حوالے۔ جس طرف کو بھی مرا اب کے یہ نالہ جائے ساتھ اِس کے ترا بھی کچھ تو حوالہ جائے میں کہ گمنام رہوں پھر نہ کسی طور یہاں نام اتنا تو سرِ شہر اچھالا جائے میں ہوں کم ظرف اگر تیری۔نظر میں ساقی مجھ کو محفل سے اسی وقت نکالا جائے دستبردار ہی ہو جانا ہی مرا...
  5. ایم اے راجا

    تیری تصویر جو دل میں نہ اتاری جاتی

    ایک تازہ غزل عرض ہے۔ تیری تصویر جو دل میں نہ اتاری جاتی (جو نہ تصویر تری دل میں اتاری جاتی) تنہا مجھ سے نہ شبِ ہجر گذاری جاتی (مجھ سے تنہا نہ شبِ ہجر گذاری جاتی) ایک اک کر کے چلے جاتے ہیں دوست و دشمن دیکھیئے کب مری باری ہے پکاری جاتی (دیکھو کب میری بھی باری ہے پکاری جاتی) مجھ کو درپیش ہے...
  6. ایم اے راجا

    میں اپنے گاؤں میں اپنے گندم کے کھیتوں میں

    میں اپنے گاؤں میں اپنے گندم کے کھیتوں میں
  7. ایم اے راجا

    مجھ پہ احساں نہ یہ کیا جائے

    ایک اور تازہ غزل آپ کی تنقیدی رائے کیلئے عرض ہے۔ مجھ پہ احساں نہ یہ کیا جائے زخم دے کر نہ پھر سیا جائے میں مسافر ہوں دشت و صحرا کا مجھ سے شہروں میں کب جیا جائے میں نے مانگا ہے تشنگی کا سفر سو نہ دریا مجھے دیا جائے شہرِ ظلمت میں روشنی کیسی ؟ مجھ کو بھی اندھا کر دیا جائے میری برداشت دے گئی ہے...
  8. ایم اے راجا

    پھر نیا عشق کر لیا جائے

    استاد محترم الف عین صاحب ایک اور غزل برائے آپریشن حاضر ہے ۔ پھر نیا عشق کر لیا جائے آنکھ میں حسن بھر لیا جائے وہ ملے یا نہیں ملے لیکن شہر میں اُس کے گھر لیا جائے روز کے مرنے سے تو بہتر ہے ایک ہی روز مر لیا جائے منزلِ عشق ہے بہت ہی دور زادِ رھ خوب دھر لیا جائے زندگی آگ کا سمندر...
  9. ایم اے راجا

    ابر برسا نہ ہی کرم برسا

    تھر کے خشک سالی سے مارے ہوئے غریب تھریوں کے نام بہت عرصہ بعد ایک غزل۔ ابر برسا نہ ہی کرم برسا اُن پہ اس سال بھی ستم برسا کرب و افلاس کا کھلا ہے در اور اُس سے بہت الم برسا چشمِ جاناں کا قہر یہ مجھ پر اک نہیں پر کئی جنم برسا دشتِ دامن پہ آنکھ کا بادل رات بھر برسا پھر بھی کم برسا تیرے ہوتے...
  10. ایم اے راجا

    کسی پوسٹ کو یسے تلاش کیا جائے ؟

    اپنی پرانی پوسٹ اور کسی مخصوص پوسٹ کو جسکا درست عنوان ہی یاد نہ ہو اسے کیسے تلاش کیا جا سکتا ہے ؟ یا کسی صاحب کی پوسٹ کو اس صاحب کے نام سے کیسے تلاش کیا جا سکتا ہے ؟
  11. ایم اے راجا

    عید ایسے منائیں گے ہم لوگ

    عید پر کہی گئی ایک نظم، جو کہ پاک پولیس کے نام کی گئی آپ کی رائے کے لیئے عرض۔ عید ایسے منائیں گے ہم لوگ خود سے خود کو ملائیں گے ہم لوگ دور اپنوں سے ہیں بہت لیکن زہر یہ بھی پی جائیں گے ہم لوگ غم نہ کر اے مرے وطن تجھ پر عید کیا جاں لٹائیں گے ہم لوگ ہم نے کھائی ہے جو وفا کی قسم ہر گھڑی وہ...
  12. ایم اے راجا

    شوق کا اعتبار ہی نہیں ہے

    اساتذہ سمیت تمام احباب کو السلام علیکم۔ بہت عرصے بعد ایک تازہ غزل کے ساتھ حاضر ہوں۔ شوق کا اعتبار ہی نہیں ہے خود پہ اب اختیار ہی نہیں ہے دن جو تھے وہ گذر گئے کب کے اب ترا انتظار ہی نہیں ہے عمر بھر زخم ساتھ لے کے چلوں درد سے اتنا پیار ہی نہیں ہے سبز رت کی دعا کروں کیونکر جبکہ شوقِ بہار ہی نہیں...
  13. ایم اے راجا

    عبرتوں کا مقام آیا ہے

    ایک اور غزل برائے اصلاح حاضرِ خدمت ہے۔ عبرتوں کا مقام آیا ہے تاج پہنے غلام آیا ہے اشک پینے سے جام پینے تک صبر ہی صبر کام آیا ہے ہول اٹھتا ہے دل میں قاتل کے کون یہ زیرِ دام آیا ہے دشمنِ جان ہو گئی بستی زیرِ لب کس کا نام آیا ہے نیند آنے لگی اندھیروں کو روشنی کو دوام آیا ہے شام سے لے کے...
  14. ایم اے راجا

    چھوڑ جانے کی بات مت کرنا !

    20 سادہ اشعار پر مشتمل ایک غزل نما شے برائے اصلاح حاضر ہے۔ چھوڑ جانے کی بات مت کرنا دل دکھانے کی بات مت کرنا مر نہ جاؤں کہیں جدائی سے آز ما نے کی بات مت کرنا میں نے چاہا ہے مثلِ جاں تجھ کو جاں جلانے کی بات مت کرنا گر بچھڑنا نصیب ٹھہرے بھی دل سے جانے کی بات مت کرنا بنکے رہنے دے خاک...
  15. ایم اے راجا

    عشقِ بے مہر سے نکل آیا

    ایک پرانی اور بھولی بسری غزل جو ہ صفائی کے دوران ہاتھ لگ گئی برائے نقید و اصلاح حاضر ہے۔ عشقِ بے مہر سے نکل آیا درد کے قہر سے نکل آیا میں کہ جنت تلاش کرتا ہوا محورِ دہر سے نکل آیا بھا گیا دشت کا سکوں مجھکو اس لیئے شہر سے نکل آیا اسنے تھاما جو ہاتھ کو میرے لڑ، کے ہر لہر سے نکل آیا شکر...
  16. ایم اے راجا

    دیکھ ہم کیسی مسافت کے حوالے ہوئے ہیں۔۔ برائے اصلاح

    بہت دنوں بعد حاضری ہوئی ہے محفل میں جناب عرفان صدیقی صاحب کی زمین میں کہی ہوئی ایک غزل کیساتھ۔ دیکھ ہم کیسی مسافت کے حوالے ہوئے ہیں تشنگی لب پہ ہے اور پائوں میں چھالے ہوئے ہیں خونِ دل اپنا چراغوں میں جلایا میں نے تب کہیں جا کے مرے گھر میں اجالے ہوئے ہیں بوجھ اٹھتا ہے کہاں اوروں کا طوفانوں...
  17. ایم اے راجا

    یونیکوڈ انپیج کنورٹر

    مجھے فری یونیکوڈ ٹو انپیج اور انپیج ٹو یونیکوڈ کنورٹر ی ضرورت ہے، جس کا رزلٹ بہترین ہو اور کئی صفحات کو کنورٹ کر سکے، ڈاؤنلوڈ ایبل ہو۔ شکریہ
  18. ایم اے راجا

    میرے بیٹوں اور بیٹی کی تصاویر

    نورالصباح ، راجا احتشام امین، راجا ہشام امین اور راجا عاشرامین اپنے گھر کے آنگن میں مست۔
  19. ایم اے راجا

    دردِ دل کی تُو وہ دہائی دے

    بہت دن بعد محفل میں آمد اور ساتھ ہی ایک غزل نما شے برائے تنقید و اصلاح حاضر۔ دردِ دل کی تُو وہ دہائی دے آسماں تک صدا سنائی دے ہو عطا آنکھ کو نظر ایسی پار دیوار کے دکھائی دے رکھ نہ محدود بس زمیں تک ہی عرش تک بھی ہمیں رسائی دے میں نے مانگا ہے بس سکونِ دل کب کہا ہے کہ تُو خدائی دے پتھروں...
  20. ایم اے راجا

    یہ کسی کچرا کنڈی کی تصاویر نہیں ہیں بلکہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    یقین کریں کہ مندرجہ ذیل تصاویر کسی کچرا کُنڈی کی ہر گز نہیں ہیں، بلکہ یہ عید کے روز جب میری والدہ کو سہہ پہر میں دل کی تکلیف ہوئی اور انہیں ہم سول ہسپتال میر پورخاص کے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے روم نمبر 8 میں لیکر گئے تو (طبیعت کچھ سنبھلنے کے بعد) میں نے اپنے موبائیل کیم کی آنکھ سے محفوظ کر لیں،...
Top