نتائج تلاش

  1. پ

    منیر نیازی غزل- کوئی حد نہیں ہے کمال کی - منیر نیازی

    غزل کوئی حد نہیں ہے کمال کی کوئی حد نہیں ہے جمال کی وہی قرب و دور کی منزلیں وہی شام خواب خیال کی نہ مجھے ہی اس کا پتہ کوئی نہ اسے خبر میرے حال کی یہ جواب میری صدا کا ہے کہ صدا ہے اس کے سوال کی یہ نمازِ عصر کا وقت ہے یہ گھڑی ہے دن کے زوال کی وہ قیامتیں جو گزر گئیں تھی...
  2. پ

    غزل-لمحہ لمحہ سلگتی ہوئی زندگی کی مسلسل قیامت میں ہیں! -ڈاکٹر فریاد آذر

    غزل لمحہ لمحہ سلگتی ہوئی زندگی کی مسلسل قیامت میں ہیں! ہم ازل سے چمکتی ہوئی خواہشوں کی طلسمی حراست میں ہیں اس کے کہنے کا مفہوم یہ ہے کہ یہ زندگی آخرت کا عکس ہے اب ہمیں سوچنا ہے کہ ہم لوگ دوزخ میں ہیں یا کہ جنت میں ہیں تجھ سے بچھڑے تو آغوشِ مادر میں، پھر پانووں پر، پھر سفر در سفر دیکھ...
  3. پ

    جون ایلیا غزل-ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا-جون ایلیا

    غزل ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا اس سے رشتہ ہی کیا رہا میرا آج مجھ کو بہت برا کہہ کر آپ نے نام تو لیا میرا آخری بات تم سے کہنا ہے یاد رکھنا نہ تم کہا میرا اب تو کچھ بھی نہیں ہوں میں ویسے کبھی وہ بھی تھا مبتلا میرا وہ بھی منزل تلک پہنچ جاتا اس نے ڈھونڈا نہیں پتہ میرا تجھ سے...
  4. پ

    منیر نیازی نظم - تو -منیر نیازی

    تو وہاں، جس جگہ پر صدا سو گئ ہے ہر اک سمت اونچے درختوں کے جھنڈ ان گنت سانس روکے ہوئے کھڑے ہیں جہاں ابر آلود شام اڑتے لمحوں کو روکے ابد بن گئ ہے وہاں عشق پیچاں کی بیلوں میں لپٹا ہوا اک مکاں ہو ! اگر میں کبھی راہ چلتے ہوئے اس مکاں کے دریچوں کے نیچے سے گزروں تو اپنی نگاہوں میں اک آنے والے...
  5. پ

    جون ایلیا غزل - کام کی بات میں نے کی ہی نہیں - جون ایلیا

    غزل کام کی بات میں نے کی ہی نہیں یہ مرا طور زندگی ہی نہیں اے امید اے امیدِ نو میداں مجھ سے میت تری اٹھی ہی نہہیں میں جو تھا اس گلی کا مست خرام اس گلی میں مری چلی ہی نہیں یہ سنا ہے کہ میرے کوچ کے بعد اس کی خوشبو کہیں بسی ہی نہیں تھی جو جو اک فاختہ اداس اداس صبح وہ شاخ سے اڑی...
  6. پ

    غزل -تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں -انور گل

    غزل تم چاہو تو دنیا نیاری کر سکتا ہوں میرا کیا ہے ؟ آہ زاری کر سکتا ہوں نہ پوچھو تو اپنے دل کی بات نہ بولوں پوچھو تو میں بات تمہاری کر سکتا ہوں اپنے دل کا شاہ بنانا مت تم مجھ کو میں کوئی فرمان بھی جاری کر سکتا ہوں ایک فقط تم پر ہی یہ موقوف نہیں ہے میں بھی لہجہ کاروباری کر سکتا...
  7. پ

    اصلاح درکار ہے

    السلام علیکم اساتذہ محفل سے درخواست گزار ہوں کہ اس غزل کی اصلاح فرما دیجیئے ۔ درخواست گزار پیاسا صحرا ابھی جہاں پر وفا کا نام باقی ہے یعنی یہاں پر قضا کا کام باقی ہے تم تو ابھی سے دل چھوڑ بیٹھے ہو ابھی شام کا اداس انجام باقی ہے کہانی کے سبھی کردار زندہ ہیں اس ڈرامے میں ابھی...
  8. پ

    غزل-نگاہِ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے -یزدانی جالندھری

    غزل نگاہِ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے ہوائے فراق ذرا اور بھی نکھار مجھے کبھی زباں نہ کھلی عرضِ مدعا کے لیے کیا ہے پاسِ ادب نے شرمسار مجھے پرانے زخم نئے داغ ساتھ ساتھ رہے ملی تو کیسی ملی دولتِ بہار مجھے پھر اہلِ ہوش کے نرغے میں آ گیا ہوں میں خدا کے واسطے ایک بار پھر پکار مجھے...
  9. پ

    احسان دانش غزل- وعدہ نہ سہی یونہی چلے آؤ کسی دن - احسان دانش

    غزل وعدہ نہ سہی یونہی چلے آؤ کسی دن گیسو مرے دالان میں لہراؤ کسی دن سن سن کے حریفوں کے تراشے ہوئے الزام معیارِ حریفاں پہ نہ آ جاؤ کسی دن یارو! مجھے منظور ، تغافل بھی جفا بھی لیکن کوئی اس کو تو منا لاؤ کسی دن کیوں ہم کو سمجھتا ہے وہ دو قالب و یکجاں خوش فہم زمانے کو تو سمجھاؤ...
  10. پ

    جون ایلیا غزل-ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے -جون ایلیا

    غزل ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے بن کے خوشبو کی اداسی رہیے دل کے باغ میں دور ہوتے جائیے نزدیک آتے جائیے جاتے جاتے آپ اتنا کام تو کیجیے مرا یاد کا سر و ساماں جلاتے جائیے رہ گئی امید تو برباد ہو جاؤں گا میں جائیے تو پھر مجھے سچ مچ...
  11. پ

    نظم - میں مجرم ہوں -عارف عبد المتین

    میں مجرم ہوں وہ شب ان گنت ڈھلتی راتوں کا روپ لے کر، مرے گھر کے آنگن سے رخصت ہوئی جا رہی تھی، خوشی کی شبنم مسلسل در و بام پر گر رہی تھی، مگر کوئی آواز کا پھول کھلنے نہیں پا رہا تھا! اچانک مری ننھی بچی کسی خواب کو ایک زندہ حقیقت سمجھ کر، ڈری- ڈر کے چیخی تو پہلا صدا کا شگوفہ عجب بے قراری...
  12. پ

    نظم - شاید -ڈاکٹر خالد جاوید جان

    شاید پھول، درخت، پرندے ، پربت گیت سناتے جھرنے دریا اڑتے بادل ، مہکی پروا سورج کی شفاف جوانی دھوپ اور رات کے گہرے سائے نیل گگن اور چاند ستارے اجلے اجلے پیارے پیارے ہر شے کتنی شانت ہے لیکن میں کہ جس خاطر رب نے سب کچھ یہ تخلیق کیا ہے میرا دل کیوں ڈوب رہا ہے مجھ کو کیوں اک بے چینی ہے...
  13. پ

    حبیب جالب غزل-محبت کی رنگینیاں چھوڑ آئے -حبیب جالب

    غزل محبت کی رنگینیاں چھوڑ آئے ترے شہر میں اک جہاں چھوڑ آئے پہاڑوں کی وہ مست شاداب وادی جہاں ہم دلِ نغمہ خواں چھوڑ آئے وہ سبزہ ، وہ دریا، وہ پیڑوں کے سائے وہ گیتوں بھری بستیاں چھوڑ آئے حسیں پنگھٹوں کا وہ چاندی سا پانی وہ برکھا کی رت وہ سماں چھوڑ آئے بہت دور ہم آگئے اس گلی سے...
  14. پ

    حبیب جالب غزل-دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں -حبیب جالب

    غزل دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں بیت گیا ساون کا مہینہ ، موسم نے نظریں بدلیں لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں جن کی خاطر...
  15. پ

    جون ایلیا غزل-اپنی منزل کا راستہ بھیجو -جون ایلیا

    غزل اپنی منزل کا راستہ بھیجو جان ہم کو وہاں بلا بھیجو کیا ہمارا نہیں رہا ساون زلف یاں بھی کوئی گھٹا بھیجو نئی کلیاں جو اب کھلی ہیں وہاں ان کی خوشبو کو اک ذرا بھیجو ہم نہ جیتے ہیں اور نہ مرتے ہیں درد بھیجو نہ تم دوا بھیجو دھول اڑتی ہے جو اس آنگن میں اس کو بھیجو ، صبا صبا بھیجو...
  16. پ

    مصحفی غزل-اس نازنیں کی باتیں کیا پیاری پیاریاں ہیں -غلام ہمدانی مصحفی

    غزل اس نازنیں کی باتیں کیا پیاری پیاریاں ہیں پلکیں ہیں جس کی چھریاں آنکھیں کٹاریاں ہیں ٹک صفحہ ء زمیں کے خاکے پہ غور کر تو صانع نے اس پہ کیا کیا شکلیں اتاریاں ہیں دل کی طپش کا اپنے عالم ہی ٹک جدا ہے سیماب و برق میں کب یہ بیقراریاں ہیں ان محملوں پہ آوے مجنوں کو کیوں نہ حسرت جن محملوں کے اندر...
  17. پ

    حبیب جالب غزل-وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہو گا -حبیب جالب

    غزل وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہو گا مگر زمانے کی باتوں سے ڈر گیا ہو گا اسے تھا شوق بہت مجھ کو اچھا رکھنے کا یہ شوق اوروں کو شاید برا لگا ہو گا کبھی نہ حدِ ادب سے بڑھے تھے دیدہ و دل وہ مجھ سے کس لیے کس بات پر خفا ہو گا مجھے گمان ہے یہ بھی یقین کی حد تک کسی سے بھی نہ وہ میری طرح...
  18. پ

    مجید امجد نظم-کہانی ایک ملک کی - مجید امجد

    نظم-کہانی ایک ملک کی - مجید امجد راج محل کے دروازے پر آکے رکی اک کار پہلے نکلا بھدا، بے ڈھب، بودا، میل کچل کا تودا حقہ تھامے اک میراسی، عمر اس کی کوئی اسی بیاسی پیچھے اس کا نائب، تمباکو بردار، باہر رینگے اس کے بعد قطار ، قطار عنبریار نمبردار ساتھ سب ان کے دم چھلے ایم ایل اے راج...
  19. پ

    فیض غزل-ہم نے سب شعر میں سنوارے تھے -فیض احمد فیض

    غزل ہم نے سب شعر میں سنوارے تھے ہم سے جتنے سخن تمہارے تھے رنگ و خوشبو کے، حسن و خوبی کے تم سے تھے جتنے استعارے تھے تیرے قول و قرار سے پہلے اپنے کچھ اور بھی سہارے تھے جب وہ لعل و گہر حساب کیے جو ترے غم پہ دل نے وارے تھے میرے دامن میں آ گرے سارے جتنے طشتِ فلک میں تارے تھے...
  20. پ

    فیض غزل-اب وہی حرفِ جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے-فیض احمد فیض

    غزل اب وہی حرفِ جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے جو بھی چل نکلی ہے وہ بات کہاں ٹھہری ہے آج تک شیخ کے اکرام میں جو شے تھی حرام اب وہی دشمنِ دیں ، راحتِ جاں ٹھہری ہے ہے خبر گرم کہ پھرتا ہے گریزاں ناصح گفتگو آج سرِ کوئے بتاں ٹھہری ہے ہے وہی عارضِ لیلٰی، وہی شیریںکادہن نگہِ شوق پل بھر کو...
Top