نتائج تلاش

  1. پ

    غزل-بقدرِ حوصلہ کوئی کہیں، کوئی کہیں تک ہے -سجاد باقر رضوی

    غزل بقدرِ حوصلہ کوئی کہیں، کوئی کہیں تک ہے! سفر میں راہ و منزل کا تعین بھی یہیں تک ہے نہ ہو انکار تو اثبات کا پہلو ہی کیوں نکلے مرے اصرار میں طاقت فقط تیری نہیں تک ہے اُدھر وہ بات خوشبو کی طرح اڑتی تھی گلیوں میں اِدھر میں یہ سمجھتا تھا کہ میرے ہم نشیں تک ہے نہیں کوتاہ دستی کا گلہ...
  2. پ

    نظم -لمحے کی قیمت-حفیظ صدیقی

    لمحے کی قیمت مری ماں سراپا عقیدت بنا سوچتا ہوں، کہ میں نے ترے ہی سبب سے اندھیروں کی آغوش سے جسم لے کر اجالے کی پہلی کرن کا تماشا کیا مرے ایک لمحے کے اس تجربے کے لیے جن مراحل سے تجھ کو گزرنا پڑا وہ بڑے ہی کٹھن تھے مگر میں کبھی جاگتے جسم کے ساتھ، ان کا تصور نہ کر پاؤں گا میں تو یہ...
  3. پ

    ساحر نظم - تیری آواز - ساحر لدھیانوی

    نظم - تیری آواز - ساحر لدھیانوی رات سنسان تھی بوجھل تھیں فضا کی سانسیں روح پر چھائے تھے تھے بے نام غموں کے سائے دل کو یہ ضد تھی کہ تو آئے تسلی دینے میری کوشش تھی کہ کمبخت کو نیند آجائے دیر تک آنکھوں میں چبھتی رہی تاروں کی چمک دیر تک ذہن سلگتا رہا تنہائی میں اپنے ٹھکرائے ہوئے دوست کی...
  4. پ

    ساحر غزل-اس طرف سے گزرے تھے قافلے بہاروں کے -ساحر لدھیانوی

    غزل اس طرف سے گزرے تھے قافلے بہاروں کے آج تک سلگتے ہیں ، زخم رہگزاروں کے خلوتوں کے شیدائی، خلوتوں میں کھلتے ہیں ہم سے پوچھ کر دیکھو راز پردہ داروں کے گیسوؤں کی چھاؤں میں ، دل نواز چہرے ہیں یاحسیں دھندلکوں میں پھول ہیں چناروں کے پہلے ہنس کے ملتے ہیں ، پھر نظر چراتے ہیں آشنا صفت...
  5. پ

    شکیل بدایونی غزل-ہر گوشہء نظر میں سمائے ہوئے ہو تم-شکیل بدایونی

    غزل ہر گوشہء نظر میں سمائے ہوئے ہو تم جیسے کہ میرے سامنے آئے ہوئے ہو تم میری نگاہِ شوق پہ چھائے ہوئے ہو تم جلووں کو خود حجاب بنائے ہوئے ہو تم کیوں اک طرف نگاہ جمائے ہوئے ہو تم کیا راز ہے جو مجھ سے چھپائے ہوئے ہو تم دل نے تمہارے حسن کو بخشی ہیں رفعتیں دل کو مگر نظر سے گرائے ہوئے...
  6. پ

    شکیل بدایونی غزل-دھندلی دھندلی فضا نہ صبح نہ شام -شکیل بدایونی

    ٴغزل دھندلی دھندلی فضا نہ صبح نہ شام ہائے کم بخت زندگی کا نظام دیدہ و دل ہیں خوگرِ آلام تیرے قربان ساقیا اک جام حسن کی چشمِ اولیں کی قسم عشق نے پا لیا خود اپنا مقام قفسِ مرگِ بے اماں کی قسم زندگی ہے فریبِ دانہ و دام آپ نے کس نظر سے دیکھا تھا دل ابھی تک ہے موردِ الزام شکیل...
  7. پ

    غزل - ہے ابر کتنی دور، ہوا کتنی دور ہے - اسرار زیدی

    غزل ہے ابر کتنی دور، ہوا کتنی دور ہے اب اس نگر سے رخشِ صدا کتنی دور ہے اب رودِ نیل میں کفِ نمرود کے لئے موسیٰ کہاں ہے اس کا عصا کتنی دور ہے اب شہریار کتنے حصاروں میں بند ہے اب وہ طلسمِ ہوشربا کتنی دور ہے اب کس جگہ سے تختِ سلیماں کا گزر ہے اب اس جگہ سے شہرِ صبا کتنی دور ہے اب...
  8. پ

    مجاز غزل-اذنِ خرام لیتے ہوئے آسماں سے ہم-اسرارالحق مجاز

    غزل اذنِ خرام لیتے ہوئے آسماں سے ہم ہٹ کر چلے ہیں رہ گزرِ کارواں سے ہم کیونکر ہوا ہے فاش زمانے پہ ، کیا کہیں وہ رازِ دل جو کہہ نہ سکے رازداں سے ہم ہمدم یہی ہے رہگزرِ یارِ خوش خرام گزرے ہیں لاکھ بار اسی کہکشاں سے ہم کیاکیا ہوا ہے ہم سے جنوں میں نہ پوچھئے الجھے کبھی زمیں سے کبھی...
  9. پ

    نظم -کارِ خاک - بلراج کومل

    کارِ خاک وہ زیرِ خاک ہیں وہ لوگ ہم سے کوئی بھی وعدہ نہیں کرتے ہمیں ہیں جو سدا بہروپ بھرتے ہیں کبھی ماتم گساری کا کبھی محرومئ جاوید کا، یادوں کے رشتوں کا ہمیں ترتیب دیتے ہیں وہ تقدیریں وہ زنجیریں جو ان سے منسلک کرتی ہیں ہم شکوہ طرازوں کو پریشاں بے سہاروں کو ہماری داستانِ غم ہمارا...
  10. پ

    عبیداللہ علیم نظم - آئیڈیل -عبیداللہ علیم

    آئیڈیل میری آنکھوں میں کوئی چہرہ، چراغِ آرزو وہ مرا آئینہ جس سے خود جھلک جاؤں کبھی ایسا موسم، جیسے مے پی کر چھلک جاؤں کبھی یا کوئی ہے خواب جو دیکھا تھا لیکن پھر مجھے یاد کرنے پر بھی یاد آیا نہ تھا دل یہ کہتا ہے وہی ہو بہو اور سامنے پایا نہ تھا گفتگو اس سے ہے اور ہے روبرو خواب ہو...
  11. پ

    اکبر الہ آبادی لطیفہ - اکبر الہ آبادی

    لطیفہ ایک بوڑھا نحیف خستہ و زار اک ضرورت سے جاتا تھا بازار ضعف پیری سے خم ہوئی تھی کمر راہ بیچارہ چلتا تھا جھک کر چند لڑکوں کو اس سے آئی ہنسی قد پہ پھبتی کمان کی سوجھی کہا اک لڑکے نے یہ اس سے کہ بول تو نے کتنے کو لی کمان یہ مول پیر مردِ لطیف و دانش مند ہنس کے کہنے لگا کہ...
  12. پ

    عمر خیام کی رباعی کا اردو روپ - تاثیر

    1 اب جاگ کہ شب کے ساغر میں سورج نے وہ پتھر مارا ہے جو مے تھی وہ سب بہہ نکلی ہے جو جام تھا پارا پارا ہے مشرق کا شکاری اٹھا ہے کرنوں کی کمندیں پھینکی ہیں اک پیچ میں قصر سکندر اک پیچ میں قصرِ دارا ہے 2 ہاں دیکھ کہ میخواروں کے من میں کیسی موج سمائی ہے شیشوں کو کیا ہے چورا چورا مے کو آگ...
  13. پ

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے- مولانا محمد علی جوہر

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے پر غیب سے سامانِ بقا میرے لئے ہے پیغام ملا تھا جو حسین ابنِ علی کو خوش ہوں وہی پیغامِ قضا میرے لئے ہے یہ حورِ بہشتی کی طرف سے ہے بلاوا لبیک کہ مقتل کا صلا میرے لئے ہے کیوں جان نہ دوں غم میں ترے جب کہ ابھی سے ماتم یہ زمانے میں بپا میرے لئے ہے...
  14. پ

    غزل -کون آیا تھا دبے پاؤں ستاروں کی طرح- تاب اسلم

    غزل کون آیا تھا دبے پاؤں ستاروں کی طرح دل کا ہر زخم مہکنے لگا پھولوں کی طرح ذہن میں اب بھی ہیں روشن ترے چہرے کے خطوط چاندنی رات میں بکھرے ہوئے رنگوں کی طرح کیا خبر! روح کے صحرا پہ برس کے گزرے گھر کے آیا ہے جو بادل تری یادوں کی طرح اے شبِ غم مرے سینے سے لپٹ کر سو جا تو بھی مدت سے...
  15. پ

    غزل-پابندِ سلاسل نہیں، رسوا نہیں کوئی-شمیم احمد

    غزل پابندِ سلاسل نہیں، رسوا نہیں کوئی اس شہرِ ندامت میں تماشا نہیں کوئی خاموش ہوا شامِ غریباں کی طرح دل اس خیمے میں ہنستا ہوا چہرا نہیں کوئی اے بچھڑے ہوئے شہر بہت یاد نہ آنا غربت میں ترا درد سمجھتا نہیں کوئی ہر شام کو احباب کی محفل میں بھی ہوں گے افسوس بھی ہو گا کہ شناسا نہیں...
  16. پ

    نظم-میں باغی ہوں-ڈاکٹر خالد جاوید جان

    نظم-میں باغی ہوں-ڈاکٹر خالد جاوید جان اس دور کے رسم رواجوں سے ان تختوں سے ان تاجوں سے جو ظلم کی کوکھ سے جنتے ہیں انسانی خون سے پلتے ہیں جو نفرت کی بنیادیں ہیں اور خونی کھیت کی کھادیں ہیں میں باغی ہوں ، میں باغی ہوں جو چاہے مجھ پر ظلم کرو وہ جن کے ہونٹ کی جنبش سے وہ جن کی آنکھ کی...
  17. پ

    ساحر نظم- آج کا پیار____ تھوڑا بچا کر رکھو -ساحر لدھیانوی

    نظم- آج کا پیار____ تھوڑا بچا کر رکھو -ساحر لدھیانوی آپ کیا جانیں مجھ کو سمجھتے ہیں کیا میں تو کچھ بھی نہیں اس قدر پیار ،اتنی بڑی بھیڑ کا میں، میں رکھوں گا کہاں؟ اس قدر پیار رکھنے کے قابل، نہیں میرا دل ،میری جاں مجھ کو اتنی محبت نہ دو دوستو سوچ لو دوستو! پیار اک شخص کا بھی اگر مل...
  18. پ

    عبیداللہ علیم نظم- اگر ہم ٹوٹ جاتے- عبیداللہ علیم

    نظم- اگر ہم ٹوٹ جاتے- عبیداللہ علیم اگر ہم ٹوٹ جاتے تو ستارے روٹھ جاتے پھول کھلنا چھوڑ دیتے اور پرندے چہچہانا بھول جاتے اگر ہم ٹوتجاتے تو کئی صدیاں ادھورے خواب کی حیرت میں گُم رہتیں اِدھر میں رنج و غم سہتا اُدھر تم رنج و غم سہتیں زباں سے میں نہ کچھ کہتا ، زباں سے تم نہ کچھ کہتیں...
  19. پ

    منیر نیازی غزل -ان سے نین ملا کے دیکھو -منیر نیازی

    غزل ان سے نین ملا کے دیکھو یہ دھوکا بھی کھا کے دیکھو دوری میں کیا بھید چھپا ہے اس کا کھوج لگا کے دیکھو کسی اکیلی شام کی چپ میں گیت پرانے گا کے دیکھو آج کی رات بہت کالی ہے سوچ کے دیپ جلا کے دیکھو دل کا گھر سنسان پرا ہے دکھ کی دھوم مچا کے دیکھو جاگ جاگ کر عمر کٹی ہے نیند کے...
  20. پ

    منیر نیازی انتخاب از منیر نیازی

    کار اصل زیست کوئی آئے باغ میں اس طرح کوئی دید جیسے بہار میں کوئی رنگ دار سحر اڑے کسی گوشئہ شب تار میں کوئی یاد اس میں ہو اس طرح کوئی رنج جیسے خمار میں کوئی زندگی کسی خواب میں کوئی کام کوچئہ یار میں
Top