نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر یہ بہترین حل ہے۔۔۔
  2. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    یہ مصرعہ یوں کر دیا ہے بڑا ہوتا ہے کتنی جلدی یہ انسان بچے سے ہوں چاہے جتنی پختہ عادتیں سب چھوٹ جاتی ہیں
  3. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    بات ، رات ، برسات کے ساتھ لفظ ' ساتھ ' کو بھی قافیہ لیا گیا ہے۔۔۔ اسی لئے لوٹ کے ساتھ روٹھ کو قافیہ استعمال کیا ہے۔۔۔ دیکھیں سر الف عین کی اس بارے کیا رائے ہے۔۔۔ میرے خیال میں شاعری میں اتنی گنجائش ہوتی ہے۔۔۔
  4. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    کہ کتنی جلدی ہوتا ہے بڑا ، انسان بچے سے ہوں چاہے جتنی پختہ عادتیں سب چھوٹ جاتی ہیں مرے مایوس ہونے پر کہیں ، تو لوٹ آئے گا تری یادیں ہمیشہ بول کر یہ جھوٹ جاتی ہیں
  5. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر یہ لفظ لَوٹ نہیں لُوٹ ہے۔۔۔ لٹنے والا لوٹ نہ کہ لوٹنے والا لُوٹ اور روٹھ ہم آواز ہوئے۔۔۔ حیاتی بھی زندگی کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔۔۔ کنفرم کرنا پڑے گا۔۔۔
  6. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    یہ مصرعہ یوں بھی کہا جا سکتا ہے۔۔۔ کوئی گہرا نشہ دے کر یہ سب کچھ لوٹ جاتی ہیں
  7. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    فاعل جمع ہے۔۔۔ چاہتیں ہے تب لگتا اگر مصرعہ یوں ہوتا حیاتی لٹ جاتی ہے۔۔۔
  8. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    سر الف عین ، عظیم ، شاہد شاہنواز بھائی اصلاح فرما دیجئے۔ مفا عی لن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن کوئی گہرا نشہ دے کر حیاتی لوٹ جاتی ہیں یہ وقتی چاہتیں بیزار ہو کر روٹھ جاتی ہیں برہنہ پاؤں چلنا پڑتا ہے پُر خار صحرا میں محبت کے سفر میں جوتیاں جب ٹوٹ جاتی ہیں یہ کتنی جلدی ہوتا ہے بڑا ، انسان بچے سے...
  9. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    بہت شکریہ سر الف عین اور بھائی شاہد شاہنواز ۔۔۔
  10. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    نہیں برادر کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ میں نے مائنڈ نہیں کیا نہ کرتا ہوں۔۔۔ شاعری چیز ہی ایسی ہے۔۔۔ اس فن میں کوئی خود کو طاق نہیں کہہ سکتا۔۔۔ کہیں نہ کہیں مغالطہ ہو جاتا ہے۔۔۔
  11. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    بہت شکریہ سر۔۔۔ نوازش
  12. عمران سرگانی

    لوگ بستی کے سدا یوں ہی رہا کرتے ہیں---برائے اصلاح

    خیال تو میرا ہے چلو آپ کی مدد کر دیتا ہوں سادگی سے جو بھلے لوگ رہا کرتے ہیں پیار کرتے ہیں کسی سے تو وفا کرتے ہیں
  13. عمران سرگانی

    لوگ بستی کے سدا یوں ہی رہا کرتے ہیں---برائے اصلاح

    رب کے بندے تو ہمیشہ یوں کیا کرتے ہیں
  14. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    غزل گاؤں کے لوگ بہت یاد کیا کرتے ہیں اور ترے لوٹ کے آنے کی دعا کرتے ہیں بیٹھ کر روز میں کرتا ہوں تمہاری باتیں جن سے شاعر بھی کئی شعر بُنا کرتے ہیں شعر کہنے کے علاوہ وہ نہیں کرتے کام جو ترے عشق کے مکتب میں پڑھا کرتے ہیں جنکی تعبیر نہ ملتی ہو ، ترے دیوانے دیکھ کر خواب وہی خود سے دغا کرتے ہیں...
  15. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    کاپی پیسٹ کی وجہ سے شاید دوسرے شعر کی اصلاح کٹ ہو گئی ہے۔۔۔ سر کوشش تو دوسری غزل کی تھی۔۔۔ اب ارادہ ترک کر دیا ہے۔۔۔ بس ان دو اشعار کی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ انہیں پہلی غزل میں شامل کر دونگا۔۔۔ شکریہ ایک شعر کی اصلاح ہو گئی ہے سامنے ہم کو ترا عکس نظر آتا ہے اپنی آنکھوں کو جو ہم بند کیا کرتے ہیں...
  16. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    تقطیع تو سر درست ہے۔۔۔ کہیں کوئی تھوڑی غلطی ہو گئی ہو تو الگ بات ہے۔۔۔ Aruuz.com پر بھی چیک کیا ہے۔۔۔ آوازیں اور تنہائی ان دو الفاظ کی تقطیع میں ذرا کنفیوژن ہے باقی درست ہے۔۔۔
  17. عمران سرگانی

    برائے اصلاح

    گویا اور اعلی کی تقطیع غلط ہے۔۔۔ آخری مصرعہ یوں کر دیں تو شاید بہتر رہے گا خزاں کے موسم میں ۔۔۔
  18. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    سر الف عین شاہد شاہنواز اضافہ سامنے آئینے کے خوب سجا کرتے ہیں شام کے بعد اسے روز ملا کرتے ہیں گھر بسانے کا جو دیکھا تھا کبھی ہم نے خواب آپ آئیں تو وہی خواب سچا کرتے ہیں سامنے ہم کو ترا عکس نظر آتا ہے اپنی آنکھوں کو جبھی بند کیا کرتے ہیں یا عکس آتا ہے ترا نیند نہیں آتی ہے یا آپ آتے ہو نظر نیند...
  19. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    یہ مصرعہ زبردست ہے۔۔۔ جن کی تعبیر نہ ملتی ہو، ترے دیوانے دیکھ کر خواب وہی خود سے دغا کرتے ہیں
  20. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرے کے لئے اک غزل

    یہ کیسا ہے شعر کہنے کے علاوہ وہ نہیں کرتے کام جو ترے عشق کے مکتب میں پڑھا کرتے ہیں
Top