نتائج تلاش

  1. پ

    گلزار آئینہ - گلزار

    آئینہ یہ آئینہ بولنے لگا ہے مَیں جب گزرتا ہوں سیڑھیوں سے یہ باتیں کرتا ہے……. آتے جاتے میں پوچھتا ہوں " کہاں گئی وہ پھتوئی تیری یہ کوٹ نکٹائی تجھ پہ پھبتی نہیں ، یہ مصنوعی لگ رہی ہے !" یہ میری صورت پہ نکتہ چینی تو ایسے کرتا ہے جیسے مَیں اس کا عکس ہوں اور وہ جائزہ لے رہا...
  2. پ

    گلزار ہاتھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے - گلزار

    ہاتھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے وقت کی شاخ سے لمحے نہیں توڑا کرتے جس کی آواز میں سِلوٹ ہو، نگاہوں میں شکن ایسی تصویر کے ٹکڑے نہیں جوڑا کرتے لگ کے ساحل سے جوبہتا ہے اُسے بہنے دو ایسے دریا کا کبھی رُخ نہیں موڑا کرتے جاگنے پر بھی نہیں آنکھ سے گرتیں کرچیں اس طرح خوابوں سے...
  3. پ

    امجد اسلام امجد سلسے خیالوں کے - امجد اسلام امجد

    گزرتے لمحوں! مجھے بتاؤ زندگی کا اصول کیا ہے تمام ہاتھوں میں آئینے ہیں کون کس سے چھپتا ہے اگر صدا کا وجود کانوں سے منسلک ہے تو کون خوشبو بن کر بولتا ہے اگر سمندر کی حد ساحل ہے تو کون آنکھوں میں پھیلتا ہے تمام چیزیں اگر ملتی ہیں تو کون چیزوں سے ماورا ہے کِسے خبر ۔۔۔...
  4. پ

    سزائے موت کا مژدہ - طلعت اخلاق

    یہ وہ ساحر ہے جن کے ہاتھ میں ہم سب کی جانیں ہیں یہاں سورج کے قاتل کو عدالت چھوڑ دیتی ہے سزائے موت کا مژدہ نہ کوئی قید ہوتی ہے جو سورج کو قتل کرتا ہے اس کو روشنی تقسیم کرنے کی وزارت سونپ دیتے ہیں یہ تاریکی کے سوداگر ہیں سورج بلیک کرتے ہیں انہیں ضد ہے ہوائیں، روشنی اور خواب...
  5. پ

    اب پر ہيں، نہ قفس، نہ صياد، نہ چمن - خالد حفيظ

    اب پر ہيں، نہ قفس، نہ صياد، نہ چمن جتنے تھے زندگي کے سہارے چلے گئے جن پہ تھا ناز مجھ کو يہ ميرے دوست ہيں دامن جھٹک کے ميرا وہ پيارے چلے گئے ہر شب کو آنسوؤں کے جلاتے رہے چراغ ہم تيري بزمِ ياد نکھارے چلے گئے لتھڑي ہوئي تھي خون ميں ہر زلفِ آرزو جوشِ جنوں ميں ہم مگر سنوارے چلے گئے ہر زخم...
  6. پ

    جون ایلیا غزل - ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں - جون ایلیا

    "کیا تکلف کریں‌یہ کہنے میں جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں" جون ایلیا بھی کیا شاعر تھے ۔ بہت خوب غزل ہے بھائی جی شکریہ
  7. پ

    امیدِ عاقبتِ کار کے برابر ہے ---------------- ظفر اقبال

    تجھے خبر نہیں یہ ایک بار کا انکار ہزار بار کے اقرار کے برابر ہے کھلی ہے اور کوئی گاہک ادھر نہیں آتا دکانِ خواب کہ بازار کے برابر ہے بہت خوب مغل بھائی جی کیا غزل ہے ۔ شکریہ جناب ادہر شئیر کرنے کیلیے۔
  8. پ

    ابن انشا پریوں کی گپھا از ماؤزے تنگ (اردو ترجمہ ابن انشا)

    پریوں کی گپھا ( پریوں کی گپھا ، لوشان پہاڑ پر ایک خوش منظر جگہ ہے ) رنگ ڈالے شفق شام نے شمشاد کے پیڑ ابر خاموش کے لکے ہیں فضاؤں میں رواں روپ قدرت کا ہے پریوں کی گپھا میں مرکوز قلہ کوہ پر ہے حسن یہاں حسن وہاں ماؤزے تنگ ترجمہ ابن انشا
  9. پ

    وہ کہتی ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔!

    بہت خوب زینب بہنا کیا اچھی اور پیاری نظم شئیر کی ہے سدا خوش رہیں ۔
  10. پ

    نظم - ابن مریم ( کیفی آعظمی)

    ابن مریم تم خدا ہو خدا کے بیٹے ہو یا فقط امن کے پیامبر ہو یا کسی کا حاصل تخیل ہو جو بھی ہو مجھ کو اچھے لگتے ہو مجھ کو سچے لگتے ہو اس ستارے میں جس میں صدیوں سے جھوٹ اور کذب کا اندھیرا ہے اس ستارے میں جس کو ہر رخ سے رینگتی سرحدوں نے گھیرا ہے اس ستارے میں جس کی آبادی امن بوتی جنگ...
  11. پ

    شکیب جلالی غزل - خموشی بول اٹھے ہر نظر پیغام ہو جائے - شکیب جلالی

    شکریہ محترم واقعی ٹائیپنگ کی غلطی سے ایسا ہو گیا تھا اب ٹھیک کر دیا ہے ۔ بہت بہت شکریہ محترم۔
  12. پ

    آج کا شعر - 3

    جان حاضر ہے ایک جھلک کے بدلے سستا سودا ہے پرستار کا سودا کر لو انجم حبیبی
  13. پ

    نظم-ناصرہ زبیری

    ،میرے ھمسفر تجھے کیا خبر یہ جو وقت ھے کسی دھوپ چھاؤں کے کھیل سا اسے دیکھتے، اسے جھیلتے میری آنکھ گرد سے اٹ گئی میرے خواب ریت میں کھو گئے میرے ہاتھ برف سے ہو گئے میرے بے خبر، تیرے نام پر وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹ پر وہ جو دیپ جلتے تھے بام پر وہ نہیں رہے ۔۔۔۔وہ نہیں رہے...
  14. پ

    نظم - محسن نظامی

    زندگی کی راہوں میں بار ہا یہ دیکھا ہے صرف سُن نہیں رکھا خود بھی آزمایا ہے جو بھی پڑھتے آئے ہیں اسکو ٹھیک پایا ہے اسطرح کی باتوں میں منزلوں سے پہلے ہی ساتھ چھوٹ جاتے ہیں لوگ روٹھ جاتے ہیں یہ تمہیں بتا دوں میں چاہتوں کے رشتوں میں پھر گرہ نہیں لگتی لگ بھی جائے...
  15. پ

    خوشحال سے تم بھی لگتے ہو - خلیل اللہ فاروقی

    خوشحال سے تُم بھی لگتے ہو-خلیل اللہ فاروقی خوشحال سے تُم بھی لگتے ہو یوں افسردہ تو ہم بھی نہیں پر جاننے والے جانتے ہیں خوش تم بھی نہیں خوش ہم بھی نہیں تم اپنی خودی کے پہرے میں ہم اپنے زعم کے نرغے میں انا ہاتھ ہمارے پکڑے ہوئے اک مدت سے غلطاں پیچاں ہم اپنے آپ سے الجھے ہوئے...
  16. پ

    ایسے ہو جائیں گے ایسا تو کبھی سوچا نہ تھا-صاحبزادی امتہ القدوس بیگم

    تھی جلن بیشک مگر تکلیف دہ چھالا نہ تھا سوز ایسا نہ تھا جب تک آبلہ پھوٹا نہ تھا اب تو خود مجھ سے مری اپنی شناسائی نہیں آئینے میں میَں نے یہ چہرہ کبھی دیکھا نہ تھا؎ وقت کے ہاتھوں نے یہ کیسی لکیریں ڈال دیں ایسے ہو جائیں گے ایسا تو کبھی سوچا نہ تھا موسمِ گل میں تھا جس ٹہنی پہ پھولوں کا...
  17. پ

    بیت بازی کا کھیل!

    یہ ھم جو اپنے ھی مدھم دل کی صدا سے آگے نکل گئے ھیں سماعتیں کھو گئیں ھیں یا پھر ھوا سے آگے نکل گئے ھیں احمد فرید
  18. پ

    ن م راشد اپنے ہونے پر نہ ہونے کا گمان ہونے لگا - ن م راشد

    السلام علیکم محترم تاخیر کیلیے معذرت خواہ ہوں ۔ قصہ طولانی ہے مگر میں نے یہ غزلیں ایک دوست سے پاکستان میں ہے اس سے منگوائیں تھیں کہ ن م راشد کا کلام مجھے بھیجے ۔ اس نے یہ غزلیں بھیجیں آج جب ادھر آیا تو اعتراضات کو پرھا تو میں نے اس سے فون پر بات کی تو اس نے یہ لنک مجھے بھیجا ہے ۔ ابھی میں نے...
  19. پ

    ن م راشد کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانےبھی تھے - ن م راشد

    کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانےبھی تھے جو بکار خویش دیوانے بھی فرزانے بھی تھے یوں تو ہر صورت پہ تھا بیگانگی کا شائبہ ان میں کچھ ایسے بھی تھے جو جانے پہچانے بھی تھے سب بہ توفیق مروت دوستی کرتے رہے لوگ کیا کرتے؟ کہ خود ان کے صنم خانے بھی تھے تو اپنی آگہی کے ظرف سے جانچا مجھے آگہی نا...
  20. پ

    ن م راشد کس پہ الزام محبت کا لگایا جائے - ن م راشد

    کس پہ الزام محبت کا لگایا جائے خود ہوں ماخوذ اگر ان کو بچایا جائے کون کہرام میں سنتا ہے شکست دل نقش آواز کا ماتھے پہ سجایا جائے برف کی سل بھی تو حدت پگھل جاتی ہے کیوں نہ اس شخص کو سینے سے لگایا جائے تجھ سے بچھڑے ہیں تو قیامت نہیں ٹوٹی ہے اک ذرا بات پہ کیوں حشر اٹھایا جائے اب تو...
Top