نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: خدایا کب یہ کٹھ پتلی تماشا ختم ہوگا

    محترم سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے خدایا کب یہ کٹھ پتلی تماشا ختم ہوگا؟ مرے کب ملک میں جاری تماشا ختم ہو گا؟ ابھی ہیں اور بھی کافی پلاٹ اس میں بنانے زمیں جب ختم سب ہو گی ، تماشا ختم ہو گا ابھی ہیں قرض کی مَے پی کے میرے ہم وطن خوش ملے گی جب نہ اک کوڑی، تماشا ختم...
  2. مقبول

    برائے اصلاح: خدا کو اپنے کیے کا جواب کیا دیتا

    محترم سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے خدا کو اپنے کیے کا حساب کیا دیتا سوال ہی نہیں سمجھا ، جواب کیا دیتا مرے حساب میں ہی نیکیاں تھیں کم اتنی خدا بھی ہنس دیا مجھ کو ثواب کیا دیتا خدا نے جلد نکالا مجھے جہنم سے وہ اک غریب کو دائم عذاب کیا دیتا نہ جس کو بھوک نے سونے دیا سکوں...
  3. مقبول

    برائے اصلاح: دو پھول میری لاش پر اچھال کر چلا گیا

    محترم سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے یہ کہہ کے وہ ، ہے موت سے کسے مفر، چلا گیا دو پھول میری لاش پر اچھال کر چلا گیا وفات پر بھی میری اس کو کام تھے کچھ اور اہم ہمیشہ کی طرح رُکا وُہ مختصر، چلا گیا جو لہلہا رہے ہیں اب، لچک یہ رکھتے تھے درخت جھُکا نہیں جو آندھیوں میں وُہ شجر...
  4. مقبول

    برائے اصلاح۔ معیار کی باتیں کرتے ہو

    محترم سر الف عین اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے سر، کیا اس بحر میں بھی تسبیغ کی اجازت ہے؟ میعار کی باتیں کرتے ہو بیکار کی باتیں کرتے ہو سرکار کے نافرماں ہو کر سرکار کی باتیں کرتے ہو تم لوگ منافق ہو کر بھی کردار کی باتیں کرتے ہو کھا کر مالِ یتیموں کا بھی ایثار کی باتیں کرتے ہو گلزار کو آگ...
  5. مقبول

    برائے اصلاح: کچھ اپنے درد ہیں جو دل کی ویرانی میں رہتے ہیں

    محترم سر الف عین اصلاح کے لیے ایک غزل آپ کی خدمت میں پیش ہے کچھ اپنے درد ہیں جو دل کی ویرانی میں رہتے ہیں کچھ اپنے خواب ہیں جو آنکھ کے پانی میں رہتے ہیں یہ بات اور ہے ، کبھی جاگے نہیں ، ہیں سو رہے اب تک وگرنہ بخت تو اپنی بھی پیشانی میں رہتے ہیں انہیں محبوب ہونا ہی ہمیشہ اچھا لگتا ہے وُہ...
  6. مقبول

    برائے اصلاح: تو کہیں عیاں تو کہیں نہاں

    سر الف عین ایک حمد اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے تو کہیں عیاں تو کہیں نہاں مجھے کچھ یقیں ، مجھے کچھ گُماں تری شان میں رطب اللساں وُہ زمین ہو کہ ہو آسماں مری سوچ بھی نہ پہنچ سکے ترے تذکرے ہیں وہاں وہاں تو نے کیا نہیں ہے کیا عطا تو ہے مہرباں، تو ہے مہرباں تُو ہے پتھروں میں بھی پالتا تو ہے رزق...
  7. مقبول

    برائے اصلاح: کچھ ایسے زندگی کے دُکھ ہیں ،سُنا نہ پائیں

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے آپ کی خدمت میں پیش ہے کچھ ایسے زندگی کے دُکھ ہیں ،سُنا نہ پائیں کچھ ایسے زخمِ بھی ہیں ہم جو دکھا نہ پائیں باقی تو سارا گھر ہی جھونکا ہے آگ میں، پر اس کے لکھے ہوئے جو خط ہیں جلا نہ پائیں ہم نے ہے کی محبت، جرمِ عظیم ہے جو ہم اپنے پھر کیے کی کیسے سزا نہ...
  8. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    محترم سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے جو بھی حسن کا پیکر ہو گا چرچا اس کا گھر گھر ہو گا ہرجائی سے عشق کیا ہے دل میں درد تو اکثر ہو گا دیکھے گا مجھے پیار سے وُہ جب وُہ بھی کیسا منظر ہو گا مینا اس کے پاس آئے گی جس کے ہاتھ میں ساغر ہو گا یا جنت میں ہے حوضِ کوثر جنت میں بھی ساغر...
  9. مقبول

    برائے اصلاح: مجھ کو اپنا غلام رہنے دو

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے اتنا تو شاد کام رہنے دو مجھ کو اپنا غلام رہنے دو خوش تو ہوں گا کہ میرے شہر آؤ درد کر دو گے عام، رہنے دو سارے رشتے نہ توڑ کر جاؤ کچھ دُعا و سلام رہنے دو باندھنا ہے تو باندھو نفرت کو پیار کو بے لگام رہنے دو ٹھیک ہے میری ہے زباں بندی خود سے تو ہم...
  10. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے نوٹ: یہ سب غزلیں ابھی کی نہیں ہیں۔ ان میں سے اکثر بہت پہلے کی غیر اصلاح شدہ ہیں جن کو میں بہتر کر کے اب اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں ہم نے کیا زندگی گذاری ہے اک بلا سر سے بس اتاری ہے بے وقوفوں میں بحث جاری ہے کون نوری ہے کون ناری ہے میرے جذبوں کا...
  11. مقبول

    برائے اصلاح: بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے بس اک ذرا سی دیر اس نے ساتھ کیا بٹھا لیا کہ ہم نے ایک اور خواب آنکھ میں سجا لیا کچھ اس طرح سے گھر کی بات اپنے گھر میں رہ گئی کہ جو بھی دل کا درد تھا وُہ دل میں ہی دبا لیا جب اس سے بل ادا ہوا نہ پانی اس کو مل سکا تو اس غریب نے پھر اپنے خون میں نہا...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: کھوٹے سکّوں میں کوئی کیا دیکھے

    سر الف عین معذورت چاہتا ہوں کہ یہ 27 اشعار پر مشتمل میراتھن غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہے جو کہ ایک چیلنج کی وجہ سے وجود میں آ ئی ہے۔ چیلنج یہ ہے کہ ردیف (میں کوئی کیا دیکھے) ہو گی،، بحر چھوٹی اور غزل جتنی بھی طویل ہو سکے۔ غزل کی طوالت کے لیے پھر معذرت ۔ حکمرانوں میں کوئی کیا دیکھے کھوٹے...
  13. مقبول

    برائے اصلاح: اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے اُس بن ہزار سال بھی گر ہم جئیں تو کیا (ایطا دور کرنے کے لیے مصرع میں تبدیلی کی ہے) اُس بن ہزار سال جو ہم جی بھی لیں تو کیا دھڑکے نہ دل ہمارا کہ سانسیں تھمیں تو کیا یہ بھی مطلع اولیٰ ہو سکتا ہے؟ پیغامِ ان کو پیار کا ہم دے بھی دیں تو کیا ان کے لیے...
  14. مقبول

    برائے اصلاح : ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا

    سر الف عین اصلاح کے لیے یہ غزل پیشِ خدمت ہے ابھی ہے ابتدائے عشق ، مَیں فنا نہیں ہوا ابھی وُہ میری جان ہے ابھی خدا نہیں ہوا تم آدمی ہو ، چاہو تو ہو آسماں بھی سر نگوں وُہ کون سا ہنر ہے جو تمہیں عطا نہیں ہوا ابھی ہیں تیر طنز کے چلانے اور بھی تمہیں ابھی تو زخمِ دل مرا ہرا بھرا نہیں ہوا کبھی...
  15. مقبول

    برائے اصلاح: ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ

    محترم سر الف عین یہ غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے ہم جن ہاتھوں سے پیتے تھے وُہ ویراں کر گئے جب میخانہ ہم خود ہی ساقی بن بیٹھے ہم خود بھر لائے پیمانہ جنت کے باغ بھی ملنے ہیں حوریں بھی خدمت میں ہوں گی یہ سچ ہے پھر بھی مرنے کا اک خوف ہے طاری انجانا کہتے ہیں سب میرے معالج، چھوڑ دو اس کو حال پہ...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے عداوت کے سبھی اک دن پیمبر چھوڑ جاؤں گا ہو چاہے چرچ، مسجد یا کہ مندر چھوڑ جاؤں گا نہ مجھ کو بھول پاؤ گے جو چاہو بھولنا بھی تُم تمہاری آنکھ میں، مَیں ایسے منظر چھوڑ جاؤں گا رہا تو شہر میں ہو گی نہ پھر...
  17. مقبول

    برائے اصلاح: ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر کوئی بھی اب امیروں میں

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام اور احباب کی خدمت میں ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ یہ بحر منقسم تو نہیں البتہ اس میں چار بار مفاعیلن آتا ہے تو استادِ محترم کی ہدایت کے مطابق کوشش کی ہے کہ بات دو ارکان میں مکمل ہو جائے پھر بھی ایک آدھ مصرع میں گنجائش رہ گئی ہے۔ ہمیں ڈھونڈے نہیں جا کر...
  18. مقبول

    برائے اصلاح: جو مری خطاؤں سے در گذر کرے ایسے در کی تلاش ہے

    محترمین سر الف عین دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ ایک غزل پیشِ خدمت ہے جو مری خطاؤں سے در گذر کرے ایسے در کی تلاش ہے وُہ جو ہر گناہ سے پاک کر دے اس اک نظر کی تلاش ہے نہیں نفرتوں سے کوئی غرض نہیں سازشوں کا کوئی پتہ ہو محبتوں کا جہاں پہ راج بس اس نگر کی تلاش ہے مری عاشقی کی...
  19. مقبول

    برائے اصلاح: مجھے پھر ٹالنے کو بات پر وُہ بات بدلے گا

    محترم سر الف عین ، دیگر اساتذہ کرام و احباب ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے قلم سے کھیلے گا صفحات پر صفحات بدلے گا مجھے پھر ٹالنے کو بات پر وُہ بات بدلے گا لباس اپنا بدل ڈالا زباں بھی اس کی اپنا لی تُو اب کیا اس کی خاطر مذہب، اپنی ذات بدلے گا ادائیں کام جب آئیں نہ، مجھ کو زہر دے ڈالا...
  20. مقبول

    برائے اصلاح: دل سے توبہ کرنے میں دیر کتنی لگتی ہے

    معذروت، کچھ تبدیلیوں کے بعد حاضر ہو گا
Top