الف عین ، محمد یعقوب آسی ، محمد خلیل الرحمٰن

  1. ارشد چوہدری

    تلاشِ حق برائے اصلاح

    بحرِ ہزج مثمن اشتر افاعیل--فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن ------------------ 1---تیری ذات کا ہی عرفان چاہتا ہوں میں کوئی قطرہ میرے رحمن چاہتا ہوں میں -------------------- 2----مانتا ہوں میں تُو ہر فہم سے ہے بالاتر پھر بھی کچھ تو تیری پہچان...
  2. ارشد چوہدری

    محبت برائے اصلاح

    بحرِ متقارب مثمن سالم افاعیل فعولن فعولن فعولن فعولن ------------------- 1--- محبّت ہی میں زندگی کا مزا ہے یہی زندگی ورنہ تو اک سزا ہے ----------------- 2---اگر زندگی کسی کے نام کر دو محبّت کی دنیا میں یہ ہی وفا ہے -------------- 3---کیوں یہ...
  3. ارشد چوہدری

    برائے صلاح

    افاعیل(فاعلاتن فعلاتن فعلن) ( رمل مسدس مخبون محذوف ) عشق کی آگ میں جل رہا ہوں اک نئے رنگ میں میں ڈھل رہا ہوں ------------ توبہ کے بعد خطا ہو گئی پھر گرنے کے بعد میں سمھل رہا ہوں --------------- اب ندامت سے تو آنکھیں جُھکی ہیں میں اسی آگ میں جل رہا ہوں...
  4. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    افاعیل (فعولن فعولن فعولن فعولن) ----------------- چلے ہم تو منزل کو پا کر ہی چھوڑا جو وعدہ کیا تھا نبھا کر ہی چھوڑا ---------------- نہیں کوئی بھی دکھ کسی کو دیا ہے محبّت کو ہم نے نبھا کر ہی چھوڑا --------------- نکالا ہے دنیا کو غفلت سے ہم نے اُٹھانے پہ...
  5. ارشد چوہدری

    ایمان چاہتا ہوں برائے اصلاح

    تیری ذات کا کچھ عرفان چاہتا ہوں میں کوئی قطرہ میرے رحمن چاہتا ہوں میں مانتا ہوں میں تُو ہر فہم سے ہے بالا تر اے خدا تبھی تو ایقان چاہتا ہوں میں مانتا ہوں یہ میری ہیں خطائیں ساری ہی اب نجات کا کچھ سامان چاہتا ہوں میں پاؤں چوم لوں اُس کے جان...
  6. ارشد چوہدری

    لکیریں برائے اصلاح

    افاعیل ---مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن ------------------------ اشعار نہیں میرے زخموں کی لکیریں ہیں الفاظ نہیں میرے صدموں کی لکیریں ہیں ہم کیسے بُھلا دیں اپنے دل سے تمہارا غم دل پر تو ابھی تک بھی یادوں کی لکیریں ہیں تیری بے وفائی کو دل مانے نہ اب تک بھی...
  7. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح

    افاعیل ----- فعولن فعولن فعولن فعولن ------------------------ میں تجھ سے ہی میرے خدا مانگتا ہوں کسی سے نہ تیرے سِوا مانگتا ہوں عطا کر مجھے تُو جو میرے لئے ہو میں تجھ سے سدا یہ دعا مانگتا ہوں نبی کے طریقے پہ چلنا ہے مجھ کو نبی سے ہی یا رب وفا مانگتا...
  8. ارشد چوہدری

    نیا انداز برائے اصلاح

    جینے کے بدل دیئے ہیں انداز میں نے اب کیا ہے نئی روش کا آغاز میں نے تُو میری مدد کو آیا ہر مشکل میں جیون میں جب بھی دی آواز یں نے میں تو خوش ہوں اپنی خوش بختی پہ دل میں جب سُنی تیری آواز میں نے اب قرب کا ہونے ہی لگا ہے احساس خلوصِ دل سے جب...
  9. ارشد چوہدری

    ربِ جن و بشر برائے اصلاح

    افاعیل--- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ( رمل مثمن محذوف ) ----------------- ہے تجھی پر میرا ایمان اے ربِّ جن و بشر جان تجھ پر میری قربان اے ربِّ جن و بشر تُو بڑا ہے سب سے تجھ سے تو بڑا کوئی نہیں تّو جہانوں کا ہے سُلطان اے ربِّ جن و بشر حشر کے دن جب...
  10. ارشد چوہدری

    وعدہ وفا برائے اصلاح

    وفادار ہم سا نہ تجھ کو ملے گا حیادار ہم سا نہ تجھ کو ملے گا جو وعدہ کریں ہم تو کرتے ہیں پورا یہ پختہ ارادہ نہ تجھ کو ملے گا وفا ہی سے طے ہوتی ہے راہِ الفت کوئی ہم سا راہی نہ تجھ کو ملے گا یہ آساں نہیں ہیں محبّت کی راہیں وفاؤں کا مرکز نہ تجھ...
  11. ارشد چوہدری

    تلاشِ حق برائے اصلاح

    تیری ذات کا کچھ عرفان چاہتا ہوں میں کوئی قطرہ میرے رحمن چاہتا ہوں میں مانتا ہوں تُو ہے ہر فہم سے ہی بالا تر تیری کچھ تو پھر بھی پہچان چاہتا ہوں میں مانتا ہوں ہے میری ہی تو یہ خطا ساری اب نجات کا کچھ سامان چاہتا ہوں میں جھوٹ اور سچّائی تو ملے...
  12. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح۔۔۔

    استاد محترم الف عین و دیگر غزل اصلاح کے لِئے پیش کر رہا ہوں۔ عرش والے ذرا تاک زمیں پر لوگ ہو گئے بے باک زمیں پر میرے مولا ہمیں بخش دو آمین ہم رگڑ رہے ہیں ناک زمیں پر جتنے پانی میں گو رہتے رہو بھی بس رہ جانی ہے پھر خاک زمیں پر ہر وجود کو یوں آگ لگی پھر آسماں کو اڑی راکھ زمیں پر لکھ رہا ہوں...
  13. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح۔۔۔

    سر الف عین اس غزل کی اصلاح فرما دیجئے۔ ڈھیر خوابوں کا اور وقت نہیں ہوئی ہے کوئی پیش رفت ؟ نہیں بات کرنے سے پہلے بول پڑے یار وہ اتنا بھی کرخت نہیں اپنا اک ہاتھ ہے مرے سر پر ابر بادل کوئی درخت نہیں زندگی میرے خواب ہیں اونچے چاہے تجھ پہ مری گرفت نہیں وہ مقدر میں ہے...
  14. عمران سرگانی

    برائے اصلاح

    سر الف عین سر محمد ریحان قریشی اور دیگر اساتذہ سے درخواست برائے اصلاح۔۔۔ یہ میری ابتدائی غزلوں میں ایک ہے۔۔۔ آنکھیں دو دریا تھی اور آگ رہی ہیں پلکیں اب تو اک صحرا ہے اور بھاگ رہی ہیں پلکیں آج پھر خواب میں آنا ہے اسے آنکھوں سے جیسے پہرے پہ کھڑی جاگ رہی ہیں پلکیں پا کے دل خوش تو ہوا بعد میں...
  15. عمران سرگانی

    برائے اصلاح

    سر الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کا درخواست ہے۔ بس جنوں کی آخری حد اور بس ڈھلتا سورج موت کی زد اور بس پیار تیری دسترس میں ہے بھی کیا میل بھر کا رستہ سرحد اور بس اور آگے ماں نہیں بڑھتے یہ ہاتھ تیرے قدموں تک مرا قد اور بس آرزو ہے بخش دو اپنے حضور کام میرے سارے ہیں بد اور بس اور نہیں اب، پھینک...
  16. سید احسان

    برائے اصلاح

    نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم میں خاک پائے حیدر و خیر انام ہوں زہرا، حسین اور حسن کا غلام ہوں عاصی و پر خطا ہوں شفاعت کی آس ہے خوش ہوں کہ میں شفیع امم کا غلام ہوں نسبت کا کیا تعین دامن ہی تنگ ہے بس امت جناب کا ادنی غلام ہوں جادہ شوق کا ہوں مسافر مرے کریم! بادہ دید ہو عطا میں تشنہ...
  17. سید احسان

    برائے اصلاح

    راز دل بر سر محفل ہوا افشا ایسے قیس بازار محبت میں ہے رسوا جیسے دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے منتظر میری محبت ہے ترے وعدے کی حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے کور دل عرض تمنا کا تہی...
  18. سید احسان

    غزل

    راز دل بر سر محفل ہوا افشا ایسے بیچ چوراہے میں پھوٹے کوئی ہنڈیا جیسے دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے سر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے منتظر میری محبت تیرے وعدے کی ہے حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے کور دل عرض تمنا کا...
  19. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح

    فعولن فعولن فعولن فعولن -------------------- یہ دنیا ہے ظالم مکّاروں کی دنیا لٹیروں وڈیروں غدّاروں کی دنیا یہ کردار والوں کی نہیں ہے اب تو بنی ہے یہ تو بدکاروں کی دنیا شرافت گئی ہے اس دنیا سے لوگو بنی ہے یہ اب خونخواروں کی دنیا مسائل نے لوگوں کو یوں ہے...
  20. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح

    فعولن فعولن فعولن فعولن ----------------- یہ دنیا سے کہہ دو ہمیں نہ ستائے ہے جس کی یہ دنیا اُسی سے نبھائے جو دنیا کی خاطر ہی جیتے ہیں یارو کہو اس سے یہ پاس اُن کے ہی جائے ہماری نہیں یہ نہ ہم ہی ہیں اس کے ہے جِن سے تو بنتی انہیں سے نبھائے یہ دنیا ہے...
Top