فعولن فعولن فعولن فعولن
-------------------
یہ دنیا تو میری ضرورت نہیں ہے
مجھے کوئی بھی اس کی حاجت نہیں ہے
-----------
یہ بندے کو دور کرتی ہے رب سے
کوئی دل میں میرے تو عزّت نہیں ہے
----------
نفس کے لئے یہ مناسب جگہ ہے
مگر روح کو کوئی راحت نہیں ہے...
تمہاری ہے دنیا تمہاری رہے گی
ہماری نہیں ہے تمہاری رہے گی
تمہیں ہے ضرورت ہاں لے لو اسے تم
نہیں اس کی چاہت تمہاری رہے گی
یہ افلاس و غربت کی ماری ہے دنیا
سمجھتے ہو جنّت تمہاری رہے گی
ہمیں ہے ضرورت وہ جنّت خدا کی
یہ ہم جا رہے ہیں تمہاری رہے گی
یہ اچھی...
فعولن فعولن فعولن فعولن
---------------------
محبّت سے دنیا میں جنگ و جدل ہے
محبّت ہی نفرت کا نعم البدل ہے
---------------
محبّت کی خاطر یہ دنیا بنی ہے
محبّت ابد اور محبّت ازل ہے
----------
محبّت کبھی ہے فغاں اور زاری
محبّت کبھی تو یہ ہی اک غزل ہے...
ملتے نہیں مکتب سے یہ اسباقِ حکیمانہ
لازم ہے ہو فطرت میں اسلوبِ فقیرانہ
ملتا نہیں میخانے میں کوئی مقام اس کو
نا ہوں پاس جس کے کوئی افکارِ حکیمانہ
عزّت کے لئے دنیا میں شرط ہے خودّاری
آتے ہیں بے دینی سے ہی اندازِ بہیمانہ
کتنے تہی دامن ہیں مسلم زمانے کے...
اب یہ دل آباد ہے میخانے کی طرح
دل کی بستی تھی کبھی ویرانے کی طرح
جو تم سمجھو کوئی نہیں تیرا یہاں
دنیا میں رہو تم اک بیگانے کی طرح
جہد وحرکت ہی سے تو ہے یہ حیات
گردش میں رہو تم اک پیمانے کی طرح
بے حسی کی زندگی سے بہترہے موت
بے حسی سے بہتر رہو دیوانے کی طرح...
ہے تجھ سے محبّت زمانے سے بڑھ کر
ہے دل میں عقیدت زمانے سے بڑھ کر
تُو محبوبِ رب ہے نہیں کوئی تجھ سا
ہے دنیا میں عزّت زمانے سے بڑھ کر
تُو آقا ہے میرا میں خادم ہوں تیرا
ہے میری تو قسمت زمانے سے بڑھ کر
میں عظمت پہ تیری تو قربان جاؤں
ہے تیری یہ رحمت زمانے...
ہمیں کاش تم سے یہ الفت نہ ہوتی
تو پانے کی تم کو یہ حسرت نہ ہوتی
جو تم پھونک دیتے نشیمن ہمارا
تمہیں اس میں کوئی بھی دقّت نہ ہوتی
نہ دل تم کو دیتے نہ مجبور ہوتے
تو اب تم سے اتنی یہ نفرت نہ ہوتی
زمانے نے ٹھوکر لگائی تو بھاگے
اگر گِر بھی جاتے تو...
یہ الفت کی راتیں تو مشکل بہت ہیں
حسینوں کی باتیں تو مشکل بہت ہیں
محبّت کی راہوں پہ چلوں تو کیسے
یہ تُحفوں کی باتیں تو مشکل بہت ہیں
یہ ملنا ملانا تو آساں نہیں ہے
نہ سونے کی باتیں تو مشکل بہت ہیں
کیوں دشمنی لوں میں لوگوں سے جانم
یہ نفرت کی باتیں تو...
یہاں تو کسی میں وفا ہی نہیں ہے
جفا کی یہاں تو سزا ہی نہیں ہے
وفادار جو ہیں دکھی ہیں وہی تو
وفا کرکےملتی وفا ہی نہیں ہے
وفا ی تو ساری سزا یہ ملی ہے
وفا کا کسی کو پتا ہی نہیں ہے
میں کِس کو سُناؤں دُکھ اپنا یہ جا کر
دلوں میں اُترتی سدا ہی نہیں ہے
بُرا ہے جُدا ہو کسی کی...
ہم تو کہتے ہیں تم سے الفت ہے
تجھ کو پانے ہی کی حسرت ہے
ہم بِنا تیرے کیسے جی سکیں گے
ہم کو اتنی تم سے قربت ہے
تجھ سے ہٹتی نہیں ہے اپنی نظر
کِس کو اور کے لئے یہ فرصت ہے
جِس جگہ ہوں وفا کے یہ اسلوب
سب ہی کے واسطے یہ عبرت ہے
کوئی شکوہ نہیں ہے ارشد کو
لوگ...
رمل مسدس محذوف ----فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
----------------------------
بے وفا سے ہی وفا کرتے رہے
نا سمجھ تھے یہ کیا کرتے رہے
دونوں ہی تو عادتوں میں پُختہ تھے
وہ جفا اُن سے وفا کرتے رہے
جانتے تھے نا ملے گی بھیک بھی
اُن کے در پہ ہم صدا کرتے رہے
جانا جب ہم نے کہ طبع اچھی نہیں
رات...
الفعین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کے لئے
----------------------------
بحرِ رمل مثن محذوف---------فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
-------------------------------
لگتا ہے یوں یہ کوئی وہم و گماں ہے زندگی
اِس جہاں میں انساں کا تو امتحاں ہے زندگی
جلوہ گر ہے زندگی تو کتنےہی انداز...
الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کے لئے۔
----------------------------------
لوٹا ہے ہم نے مال تو ہم کیا جواب دیں
پوچھا ہے یہ سوال تعو ہم کیا جواب دیں
پوچھے کوئی کہ مال کہاں چھوڑ آئے ہیں
آئے کوئی خیال تو ہم کیا جواب دیں
پوچھے کوئی کہ ہم کو دغا کون دے گیا...
محترم جناب الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کے لئے
------------------------------------------
اس دنیا میں ہم جیسے کنوارے ہزاروں ہیں
بیوی کو ترستے ہیں دکھیارے ہزاروں ہیں
اک ہم ہیں جنہیں کوئی بھی سپنا نہیں ملتا
اپنے لئے اِس دنیا میں انگارے ہزاروں ہیں
جنّت کی...
تمام اساتذہ سے اصلاح کی درخواست
-------------------------------
وقت بھی آنے والا ہے زمیں کو ہلایا جائے گا
اُٹھا کر ان پہاڑوں کو زمیں میں ملایا جائے گا
بُرج منارے سب ہی مٹی میں ملائے جائیں گے
جس پہ یقیں نا کرتے تھے وہ ہی دکھایا جائے گا
رہے گی اک ذاتِ خدا جو اوّل آخر وہ ہی ہے
جن و ملک...
استاد محترم الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب
یہی مریضءمحبت دوا تلاش کریں
کوئی بہانہ ملاقات کا تلاش کریں
عذاب سے نہیں رستہ فرار کا جب کوئی
تو پھر چلو سبھی اپنی خطا تلاش کریں
ضمیر جاگے کچھ ایسا ہمارے لوگوں کا
کہ سب خطاوں کی خود ہی سزا تلاش کریں
شیوخ سے ہو کے بیزار دل یہ کہتا ہے
کہ...
الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست
-----------------------------------
ہم کو تو محبّت کا صلہ کچھ جُدا ہی مِلا
غم ہم کو زمانے سے تو کچھ سِوا ہی ملا
ہم کو تو جدائی ملی اور ہوئے رُسوا
ہم کو نہ محبّت ملی نا خدا ہی ملا
محرومیوں کی ایسی کوئی ہوا چلی ہے...
مجھے بھی محبّت کسی کی ملے
حُسن اور جوانی کسی کی ملے
وفا کی ضرورت کسی کی ادا
مجھے بھی نشانی کسی کی ملے
بہت ہے روایت عقب سے چُھڑا
مجھے نا ذلالت کسی کی ملے
کسی کو مسیحا کبھی نا بنا
اگر نا شہادت کسی کی ملے
اگر ہو پریشاں کھڑا ہو جدا
اُسے تو اعانت سبھی...
محترم استاد الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب
آنکھ سے آنکھ ملانا بھی ضروری ٹھہرا
اور دل اپنے کو بچانا بھی ضروری ٹھہرا
زندگی میں جو کبھی خواب نہیں دیکھا ہے
اس کی تعبیر بتانا بھی ضروری ٹھہرا
آنکھ سے اشک بہانے پہ لگا کے پہرے
غم کوئی دل میں جگانا بھی ضروری ٹھہرا
عشق کی آگ...
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
کچھ اشعار پیش خدمت ہیں احباب سے اصلاح کی درخواست ہے۔
دشمن تو مرے ہیں سرِبازار مخالف
احباب ہیں لیکن پسِ دیوار مخالف
لگتا ہے کہ میرا قدوقامت نکل آیا
میرے بھی ہیں اب شہر میں دوچار مخالف
حق اُس کو امیری کا نہیں شہر کی ہرگز
جس شخص کے ہوں بے کس و لاچار مخالف
اُس پار ہیں...