ہم ٓاج بھی ہے نہایت ہی بے وفا مرے دوست
تغیرات کا کس پر اثر ہوا مرے دوست
ترے بغیر اداسی ہے ہر جگہ مرے دوست
تجھے بھلائے بھی آخر تو کس طرح مرے دوست
نا ممکنات میں شامل ہے کیوں سمجھتے نہیں
ترے جبین کے خد و خال بھولنا مرے دوست
میں تجھ سے راستہ بدلوں بھی تو کہاں جاؤں
کہ میرے پیر نہیں مانتے کہا مرے...
الف عین
محمد عبدالرؤوف
عظیم
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-----------
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن
----------
آج یادیں تمہاری جو آنے لگیں
یاد ماضی مجھے پھر دلانے لگیں
----------
وہ جوانی تری ، وہ ترا بانکپن
پھر تصوّر میں مجھ کو دکھانے لگیں
----------
پھر بچھڑنا...
الف عین
الف عین
صابرہ امین
@محمٰٰد احسن سمیع؛راحل؛
سید عاطف علی
یاسر شاہ
----------------------------
ہم نے جو غم سہے ہیں جا کر کسے بتائیں
ایسا نہ ہو کہ غم کی لہروں میں ڈوب جائیں
----------
اپنوں نے کر دیا جب دل کا سکون غارت
غیروں کو دوست اپنا کیسے بھلا بنائیں...
الف عین
صابرہ امین
@محمٰٰد احسن سمیع؛راحل؛
سید عاطف علی
----------
ان سے وفا نہ مانگو جن میں وفا نہیں ہے
جو عاشقی سکھائے ایسی ادا نہیں ہے
-------یا
تیرا جو دل لبھائے ایسی ادا نہیں ہے
-------------
لے کر مکر گئے ہیں نازک سا دل ہمارا
کوئی ہمیں بتا دے کیا یہ دغا...
وفا مجھ سے نہ ہو پائی؟ چلو میں بے وفا، اچھا!
کیا مجھ میں ہے اس کے بعد بھی باقی رہا اچھا؟
اگر میں چھوڑ جاؤں اور دل کو توڑ جاؤں تو
مجھے دینا جو قاتل کی ہے ہوتی نا سزا، اچھا!
ہاں اِک معصوم لڑکی تھی، کہاں اب کھو گئی ہے وہ؟
مرے پوچھے پہ کہتی ہے، وہ بھولا پن گیا، اچھا!
محبت نامِ وحشت ہے، بڑا دل رکھ...
دکھلاؤں گا میں حال دل بیقرار کا
پوچھے جو کوئی طولِ شبِ انتظار کا
آجائے وہ تو گردش ایام روک دے
احسان کیوں اٹھائیے لیل و نہار کا
مرجھا گیا ہے دل بھی مرا مثل گل مگر
ہے مطمئن کہ آئے گا موسم بہار کا
جب چاہے ان کی یاد میں ہوجائے مضطرب
یہ اختیار ہے دلِ بے اختیار کا
یہ میں نے کب کہا رخ زیبا...
الف عین
صابرہ امین
محمد خلیل الرحمٰن
سید عاطف علی
ظہیراحمدظہیر
----------
بس میں نہیں ہے میرے کیسے تجھے بھلا دوں
یادیں ہیں نقش دل پر کیسے انہیں مٹا دوں
-------
آئے جو پاس تیرے کوئی بھی غم جہاں کا
اس کو میں دور تجھ سے گر ہو سکے بھگا دوں
-----------
تُو نے وفا...
السلام علیکم۔ محترم اساتذہ کی خدمت میں ایک غزل پیش ہے، مہربانی فرما کر رائے سے نوازیں۔
الف عین سید عاطف علی محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن
دردِ دل کی نہیں ہے حد – حد ہے!
یوں لگے ہے یہ تا ابد – حد ہے!
گِنّے بیٹھا میں زندگی کے غم
ڈھونڈتا رہ گیا عدد – حد ہے!
دِن ڈھلا تو ذرا بڑھے...
السلام علیکم اساتذہ صاحبان۔ ایک غزل پیشِ خدمت ہے، اپنی رائے سے آگاہ کریں۔ (میری بیٹی ہانگ کانگ میں پڑھ رہی ہے مگر کرونا کی وجہ سے چین کا ویزہ نہیں مل رہا تو ملاقات کا امکان نہیں ہے۔ یہی مضمون ہے)
الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی محمد خلیل الرحمٰن
اِک یہی کاروبار ہی ہے فقط
بس ترا...
السلام علیکم : کافی دن کی غیر حاضری کے بعد حاضر ہوں۔ ایک غزل پر اساتذہ کی رائے کی درخواست ہے۔ برائے مہربانی اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: ، سید عاطف علی
کیسی یہ عجب شکل ہے تنہائی کی
ساحل کو خبر ہی نہیں گہرائی کی
رُخ پر ہے، مسلسل ہے، رواں ہے دریا
اپنائی روِش اِس نے...
الف عین
ظہیراحمدظہیر
@محمٰٰد احسن سمیع؛راحل؛
صابرہ امین
------------
مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن
---------
الفت کا دیپ تیرے دل میں جلا دیا ہے
تجھ کو بھی پیار کرنا ہم نے سکھا دیا ہے
-------------
ہم نے تری محبّت دل میں چھپا کے رکھی
یہ وقت تھا مناسب ،پردہ اٹھا...
جب آنکھیں ہو کے بھی پرنم نہیں نکلا تو کیا نکلا
مرے اشکوں سے دل کا غم نہیں نکل تو کیا نکلا
صداقت کے لئے کرنی پڑے گر جنگ باطل سے
جو تو حق کا لئے پرچم نہیں نکلا تو کیا نکلا
ہزارو لوگ اس دنیا میں مرتے ہیں بہر صورت
مگر ایمان پر یہ دم نہیں نکلا تو کیا
ذلیل و خوار ہوکر بزم اہل علم و دانش میں
اگر...
تو ہی کچھ کھول یہ کیا رازِ نہاں ہے سائیں
ہر نفس زیست کا کیوں شعلہ بجاں ہے سائیں
ہم نے ہر درد کو سمجھا ہے عنایت تیری
تجھ کو اس بات کا احساس کہاں ہے سائیں
تیرے معیار کے قابل تو نہیں ہے پھر بھی
یہ رہا جسم، یہ دل اور یہ جاں ہے سائیں
شہر در شہر یوں آوارہ نہ جانے کب سے
میں تجھے ڈھونڈ...
ہونٹوں پہ تبسم ہے آنکھوں میں نمی ہے
ہم پر دمِ رخصت یہ عنایت بھی بڑی ہے
تم چاہو تو الفت سے گرا سکتے ہو اسکو
یہ ترکِ تعلق کی جو دیوار کھڑی ہے
کیا پوچھتے ہو شہرِ ستم گار کے حالات؟
ہر شے میں تفاوت ہے ہر دل میں کجی ہے
وہ پھول بھی ہو جائیں گے کیا نذر خزاں کی!
جن پھولوں پہ شبنم تری زلفوں کی پڑی ہے...
توڑ کر حلقۂ زنجیرِ گماں بولیں گے
اب یہ دیوانے سرِ بزمِ بتاں بولیں گے
تم سخن فہم ہو سمجھو گے ہمارے دکھ کو
ہم یہاں بھی نہیں بولے تو کہاں بولیں گے!
پیشِ جابر نہ ہو سر خم نہ زباں ہو خاموش
مانند قافلۂ تشنہ لباں بولیں گے
اے ستم گر تری بیداد گری کا قصہ
ہم اگر چپ بھی رہیں اشکِ رواں بولیں گے
ہے یہی...
مسکراتے ہوئے سُرخ ہونٹوں تلے
جگمگائے ترے موتیوں کی دمک
جب میں تھک ہار کے پاس آیا ترے
ہار بانہوں کے ڈالے گلے میں مرے
اپنے ہاتھوں مرے بال بکھرا دیے
گدگدائے تری چوڑیوں کی کھنک
مسکراتے ہوئےسرخ ہونٹوں تلے۔۔۔۔۔
اک مصور کی جیسے ہو تصویر تم
یا ہو جنت سے اتری کوئی حور تم
میری مشتاق نظروں سے شرماؤ تم...
معجزہءِ صبر ہے زندہ ہوں جو اُس کے بغیر
برسوں ہوئے دیکھا اُسے بیتے نہ پَل جِس کے بغیر
مشقتوں کی کھاد اور دے پانی استقلال کا
گلشنِ حیات میں آئے نہ پھَل جس کے بغیر
پیار ہے مکینوں میں جو جھونپڑی آباد ہے
بادشاہِ وقت کا سُونا محل جس کے بغیر
بندگی خدا کی اور خلقِ خدا سے پیار کر
رائیگاں سب جائے گا...
یارب میرے جذبات کو ایسی زباں ملے
حالِ دل وہ جان لے مگر بنا کہے
محبتوں کی چاہ ہو دِل کو دِل سے راہ ہو
دو جسم ہوں ایک جان میں نہ تُو رہے
کانٹا چُبھے مجھے اگر درد ہو اُسے
روئے اُس کا دِل وہاں آنسو مراگرے
ہو ہمارے مُلک کا ایسا نظامِ زندگی
ہر بشر آزاد ہو انصاف بھی ملے
بچوں کی...
سلام
اردو ویب کی اپنی اپلیکیشن ہونی چاہیے جس میں بہتر فونٹس اور مؤثر تھیم لانچ کیا گیا ہو تاکہ اس فورم کی رسائی چہار اطراف میں زیادہ سے زیادہ ہو سکے اور براؤزنگ میں آسانی پیدا ہوسکے۔ ساتھ میں نئے محفلین کی شراکت کا باعث بن سکے۔
میری رائے آپ تک
نوازش