اردو ادب

  1. کاشفی

    کرم ہو خدایا - پروفیسر سبطِ جعفر شہید

    کرم ہو خدایا (پروفیسر سبطِ جعفر شہید)
  2. کاشفی

    تیری آنکھوں میں رہوں - شبینا ادیب

    گیت (شبینا ادیب) تیری آنکھوں میں رہوں روشنی بن کر تیرے گھر کے چراغوں میں رہوں تیرا وعدہ بھی نہ سیاسی ہو اب فضاؤں میں نہ اُداسی ہو چھو کے قدموں کو ہر خوشی گزرے کاش اب یوں ہی زندگی گزرے میں تیرے ساتھ تیرے دن تیری راتوں میں رہوں پیار یہ میرا تجھ سے کہتا ہے دل کی دھڑکن میں تو ہی رہتا ہے گیت میں...
  3. کاشفی

    کسی نیزے پہ کوئی سر نہیں ہے - ملِک زادہ جاوید

    غزل (ملِک زادہ جاوید) کسی نیزے پہ کوئی سر نہیں ہے شجاعت سے بھرا لشکر نہیں ہے پُرانے لوگ اُکساتے ہیں ورنہ نئی نسلوں میں بالکل شر نہیں ہے سبھی گملے اُٹھا لایا ہوں گھر میں مجھے اب موسموں کا ڈر نہیں ہے بہت کچھ تجھ میں ہے جاوید لیکن تو اپنے باپ سے بہتر نہیں ہے
  4. کاشفی

    جدھر دیکھو ستمگر بولتے ہیں - ملِک زادہ جاوید

    غزل (ملِک زادہ جاوید) جدھر دیکھو ستمگر بولتے ہیں میری چھت پر کبوتر بولتے ہیں ذرا سے نام اور تشہیر پاکر ہم اپنے قد سے بڑھ کر بولتے ہیں کھنڈر میں بیٹھ کر ایک بار دیکھو گئے وقتوں کے پتھر بولتے ہیں سنبھل کر گفتگو کرنا بزرگو! کہ اب بچے پلٹ کر بولتے ہیں کچھ اپنی زندگی میں مر چکے ہیں کچھ ایسے ہیں...
  5. کاشفی

    پیاس دریا کی نگاہوں سے چھپا رکھی ہے - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) پیاس دریا کی نگاہوں سے چھپا رکھی ہے ایک بادل سے بڑی آس لگا رکھی ہے تیری آنکھوں کی کشش کیسے تجھے سمجھاؤں ان چراغوں نے میری نیند اُڑا رکھی ہے کیوں نہ آجائے مہکنے کا ہُنر لفظوں کو تیری چٹھی جو کتابوں میں چھپا رکھی ہے تیری باتوں کو چھپانا نہیں آتا مجھ سے تونے خوشبو میرے لہجے میں...
  6. کاشفی

    خفا ہے ہم سے بہت آسمان کی خوشبو - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) ڈاکٹر بشیر بدر کی زمین میں خفا ہے ہم سے بہت آسمان کی خوشبو کہاں سے لائیں بلالی اذان کی خوشبو جُدا نہ کیجئے الفاظ کو صداقت سے کشش نہ کھو دے کہیں داستان کی خوشبو اس اعتبار سے کس درجہ مالا مال ہیں ہم ہمیں نصیب ہے اُردو زبان کی خوشبو کہ تم قفس کے نہیں، مصلحت کے قیدی ہو تمہیں نصیب...
  7. کاشفی

    نئے موسموں کی کوئی خوشی، نہ گئی رُتوں کا ملال ہے - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) نئے موسموں کی کوئی خوشی، نہ گئی رُتوں کا ملال ہے تیرے بعد میری تلاش میں کوئی خواب ہے نہ خیال ہے وہ چراغ ہوں کہ جسے ہوا نہ جلا سکی نہ بجھا سکی میری روشنی کے نصیب میں نہ عروج ہے نہ زوال ہے یہ ہے شہرِ جسم وہ شہرِ جاں، نہ یہاں سکوں نہ وہاں سکوں یہاں خوشبوؤں کی تلاش ہے وہاں روشنی...
  8. کاشفی

    ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی آج پھر یاد محبت کی کہانی آئی آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی مدتوں بعد چلا اُن پہ ہمارا جادو مدتوں بعد ہمیں بات بنانی آئی مدتوں بعد پشیماں ہوا دریا ہم سے مدتوں بعد ہمیں پیاس چھپانی آئی مدتوں بعد کھلی...
  9. کاشفی

    یہ جگنوؤں کی قیادت میں چلنے والے لوگ - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) یہ جگنوؤں کی قیادت میں چلنے والے لوگ تھے کل چراغ کی مانند جلنے والے لوگ ہمیں بھی وقت نے پتھر صفت بنا ڈالا ہمیں تھے موم کی صورت پگھلنے والے لوگ ہمیں نے اپنے چراغوں کو پائمال کیا ہمیں ہیں اب کفِ افسوس ملنے والے لوگ سمٹ کے رہ گئے ماضی کی داستانوں تک حدودِ ذات سے آگے نکلنے والے...
  10. کاشفی

    اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے نام کا نام ہے، رسوائی کی رسوائی ہے دل ہے اک اور دوعالم کا تمنائی ہے دوست کا دوست ہے، ہرجائی کا ہرجائی ہے ہجر کی رات ہے اور اُن کے تصوّر کا چراغ بزم کی بزم ہے، تنہائی کی تنہائی ہے کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو پھول مرجھائے ہیں،...
  11. کاشفی

    وہاں کیسے کوئی دیا جلے، جہاں دور تک بھی ہوا نہ ہو - نواز دیوبندی

    غزل (نواز دیوبندی) وہاں کیسے کوئی دیا جلے، جہاں دور تک بھی ہوا نہ ہو اُنہیں حالِ دل نہ سنائیے، جنہیں دردِ دل کا پتا نہ ہو ہوں عجب طرح کی شکایتیں، ہوں عجب طرح کی عنایتیں تجھے مجھ سے شکوے ہزار ہوں، مجھے تجھ سے کوئی گلا نہ ہو کوئی ایسا شعر بھی دے خدا، جو تیری عطا ہو تیری عطا کبھی جیسا میں نے کہا...
  12. کاشفی

    مجھ سے کہا جبریل جنوں نے یہ بھی وحی الہٰی ہے - مجروح سلطان پوری

    غزل (مجروح سلطان پوری) مجھ سے کہا جبریل جنوں نے یہ بھی وحی الہٰی ہے مذہب تو بس مذہبِ دل ہے، باقی سب گمراہی ہے وہ جو ہوئے فردوس بدر تقصیر تھی وہ آدم کی مگر میرا مذہب در بدری میری ناکردہ گناہی ہے سنگ تو کوئی بڑھ کے اُٹھاؤ شاخ ثمر کچھ دور نہیں جس کو بلندی سمجھے ہو ان ہاتھوں کی کوتاہی ہے پھر کوئی...
  13. کاشفی

    ہم کو جنوں کیا سکھلاتے ہو، ہم تھے پریشاں تم سے زیادہ - مجروح سلطان پوری

    غزل (مجروح سلطان پوری) ہم کو جنوں کیا سکھلاتے ہو، ہم تھے پریشاں تم سے زیادہ چاک کیےٴ ہیں ہم نے عزیزو، چار گریباں تم سے زیادہ چاکِ جگر محتاجِ رفو ہے، آج تو دامن صرف لہو ہے ایک موسم تھا ہم کو رہا ہے شوقِ بہاراں تم سے زیادہ عہدِ وفا یاروں سے نبہائیں، نازِ حریفاں ہنس کے اُٹھائیں جب ہمیں ارماں تم...
  14. کاشفی

    منظر بھوپالی ستم کروگے ستم کریں گے - منظر بھوپالی

    ستم کروگے ستم کریں گے کرم کروگے کرم کریں گے ہم آدمی ہیں تمھارے جیسے جوتم کروگے وہ ہم کریں گے چلائے خنجر تو گھاؤ دیں گے بنوگے شعلہ آلاؤ دیں گے ہمیں ڈبونے کی سوچنا مت تمہیں بھی کاغذ کی ناؤ دیں گے قلم ہوئے تو قلم کریں گے جو تم کروگے وہ ہم کریں گے تم اُٹھتے ہاتھوں کو کاٹ ڈالو کہ شہر لاشوں سے پاٹ...
  15. کاشفی

    مناقب و مدحت اہلِ بیت

    جب خدا کو پکارا علی آگئے (پروفیسر سبطِ جعفر شہید)
  16. نور وجدان

    محبت اور مادیت

    محبت اور مادیت دنیا میں سب سے لازوال جذبہ محبت ہے۔مگر اس کوپائمال نفرت کی حد سے کیا گیا ہے۔کدورت، انتقام، غصہ، حسد اور جلن سب محبت کا سر چشمہ ہے۔ محبت کی بیماری گھٹی میں ملتی ہے ۔ کہیں یہ موروثی وبا کی ما نند مٹی کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیتی ہے۔مات ہو با زی میں تو شہ ما ت بن جا تی ہے۔ اس کا...
  17. اسلم رضا غوری

    شعراء کا تعارف۔

    مشہورومعروف شعراء کا تعارف۔
  18. سلمان امین

    مائیکرو سافٹ ورڈ میں اردو شاعری لکھیں (متوازن، دونوں طرف سے برابر)

    السلام علیکم ڈاؤن لوڈ لنک مائیکروسافٹ ورڈ میں اردو شاعری لکھنے کے لیے سب سے پہلے آپ کے پاس اردو فونٹ اور اردو کی بورڈ انسٹال ہونا چاہیے۔ اگر یہ آپ کے پاس انسٹال نہیں ہیں تو اوپر دیے گئے لنک پر جائیں اور وہاں سے اردو کی بورڈ اور تمام موجود فونٹس یا کم از کم ’’علوی نستعلیق‘‘ کو انسٹال کر لیں۔ اب...
  19. سلمان امین

    تعارف لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرر نہیں ہوں میں

    السلام علیکم! میرا نام سلمان امین ہے اور میں نے ’’دی یونیورسٹی آف لاہور‘‘ سے کمپیوٹر سائنسز میں ماسٹرز کیاہے۔ معاشی لحاظ سے میں شعبۂ کمپیوٹر سے ہی منسلک ہوں۔ اردو ادب کا شائق ہوں اور بچپن سے ہی کتاب میرا اوڑھنا بچھونا رہی ہے۔ والدہ، ماموں اور میرے سُسر سب بڑے اچھے پائے کے شاعر رہے ہیں اس لیے...
  20. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

    غزل (اِنشاء اللہ خاں "انشا") واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا ہم سچ مچ ایسے روئے کہ یاں چٹ سے غش کیا دروازے سے جو آپ نہ نکلے تو ہم نے آہ سر کو پٹک کے رات کو چوکھٹ سے غش کیا ساقی نہیں صراحیِ مے کی کچھ احتیاج آگے ہی ہم نے اُس کی تو غٹ غٹ سے غش کیا ہو کر دو چار، بات وہ کیا کرسکے بھَلا ہو جس...
Top