ایک نئی غزل برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے۔ تمام اساتذہ کرام اور احباب سے تنقید و تبصرے کی درخواست ہے۔
ہواؤں کے انداز بدلے ہوئے ہیں
خدا ہی بچائے مرے آشیاں کو
کٹے ہوئے پیڑوں نے یہ بددُعا دی
ترستے رہو اب میاں سائباں کو
تو کیا شہر سارے کو ہے جان کا خوف
پڑے ہوئے ہیں قفل سچ کی زباں کو
سراغ ایسے بھی مل...