اردو غزل

  1. عاطف ملک

    برائے اصلاح: خوشی کی آرزو میں زندگی بھر غم کمائے ہیں

    غزل خوشی کی آرزو میں زندگی بھر غم کمائے ہیں تِرا دل جیتنے نکلے تھے خود کو ہار آئے ہیں چرانا چاہتا تھا زندگی سے جس کی سارے غم اسی نے زندگی بھر خون کے آنسو رلائے ہیں اسی کا ذکر ہے پنہاں،ہر اک تحریر میں میری ردیفیں قافیے سارے، اسی خاطر سجائے ہیں کوئی سمجھائے بُلبُل کو, چمن سے فاصلہ رکھے گُلُوں...
  2. عاطف ملک

    دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    غزل دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک کیا تھا میں؟ اور کیا ہوا؟ مدہوش سے بیدار تک گلشنِ دیدار، دشتِ شوق، دریائے فراق نارسائی کا سفر ہے سود کی منجدھار تک بس مری تسخیر ہی درکار تھی، الفت نہ تھی داستاں چلتی رہی میرے لبِ اظہار تک جاں نثارانِ تو خستہ حال و رسوائے جہاں اور کرم محدود تیرا کوچہِ...
  3. عاطف ملک

    برائے اصلاح: دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    اپنے روایتی اندازسے ہٹ کر کچھ تراکیب کے استعمال کی کوشش کی ہے ان اشعار میں۔ اساتذہ کرام بالخصوص محترم الف عین اور تمام محفلین سے تنقیدی اور اصلاحی آراء درکار ہیں۔ غزل دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک کیا تھا میں؟ اور کیا ہوا؟ مدہوش سے بیدار تک گلشنِ دیدار، دشتِ شوق، دریائے فراق عشقِ جولاں...
  4. راحیل فاروق

    مار ڈالا تری محبت نے

    مار ڈالا تری محبت نے جان لے لی وفورِ نعمت نے کتنے جذبوں کے سر خرید لیے دل کی دنیا میں غم کی دولت نے خون کا رنگ آنکھ میں پکڑا عشق کی بےنشان عظمت نے جب نہ سمجھا تو سب غلط سمجھا دل کو کافر کیا ہدایت نے کیوں عزازیلِ وقت کیا گزری کیا دیا آپ کو عبادت نے عشق افسانوی ہی اچھا تھا دلکشی چھین لی حقیقت...
  5. فہد اشرف

    بشیر بدر منزل پہ حیات آ کے ذرا تھک سی گئی ہے

    منزل پہ حیات آ کے ذرا تھک سی گئی ہے معلوم یہ ہوتا ہے بہت تیز چلی ہے شاید شب ہجراں سے ترا ذکر ہوا تھا اے موت بھلی آئی۔ تری عمر بڑی ہے اب انجمن ناز سے وحشت کا سبب کیا شاید مجھے تنہائی شب ڈھونڈ رہی ہے بیمار کے چہرے پہ سویرے کی سپیدی خاکم بدہن! اب یہ چراغ سحری ہے یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے برے...
  6. راحیل فاروق

    منزلِ عشق تک نہ چاہ نہ راہ

    منزلِ عشق تک نہ چاہ نہ راہ چل مگر کار ساز ہے اللہ وہ پڑے ہیں لغت دھرے کے دھرے کر گئی کام بے زبانئِ آہ ! اہلِ دل زلزلوں کی زد میں جیے تمھیں لرزا گئی فقط افواہ ٭ نہ ہوا چین لمحہ بھر کو نصیب دل ہے دنیا میں...
  7. راحیل فاروق

    عشق فرمائیں، جوئے شیر کہاں سے لائیں؟

    تبر و تیشہ و تاثیر کہاں سے لائیں؟ عشق فرمائیں، جوئے شیر کہاں سے لائیں؟ خواب ہی خواب ہیں، تعبیر کہاں سے لائیں؟ لائیں، پر خوبئِ تقدیر کہاں سے لائیں؟ مرہمِ خاک غنیمت ہے کہ موجود تو ہے دشت میں بیٹھ کے اکسیر کہاں سے لائیں؟ کوئی زاہد ہے تو اللہ کی مرضی سے ہے ایسی تقصیر پہ تعزیر کہاں سے لائیں؟...
  8. راحیل فاروق

    دوست غم خواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا

    میں اپنی پہلی کاوش پر محفلین کے ردِ عمل کے لیے نہایت شکرگزار ہوں۔ مختلف احباب کی آرا و تجاویز کو ذہن میں رکھتے ہوئے دوسری کوشش کے لیے مرزا غالبؔ کی ایک غزل منتخب کی ہے۔ اگر تابش بھائی میں دوبارہ فرمائش کی تاب رہی تو ہمارا بھی اللہ مالک ہے!
  9. عاطف ملک

    برائے اصلاح

    ان اشعار پر اساتذہ اور محفلین کی تنقیدی و اصلاحی رائے درکار ہے۔ وہ جب کاشانہِ دل میں خیال آورد ہوتا ہے تڑپتی ہیں ردیفیں قافیوں میں درد ہوتا ہے سبھی سے مسکرا کر بات کرنا جن کی عادت ہے اگر ہم سے مخاطب ہوں تو لہجہ سرد ہوتا ہے نہ ماتھے پر شکن لائے، جو حق پر ہو کے جھک جائے جسے ہو پاس رشتوں کا، وہ...
  10. راحیل فاروق

    ہمہ تن گوش ہوں، ہمہ تن گوش

    ہمہ تن گوش ہوں ہمہ تن گوش دوست خاموش ہے بہت خاموش کوئے جانانہ تھا کہ ویرانہ تھا مجھے ہوش؟ کیوں نہ تھا مجھے ہوش؟ ہاں ظلوم و جہول ہوں یا رب دوش کس کا ہے؟ بول کس کا ہے دوش؟ کون ہے؟ جی فقیر! ہائے نہیں کیا خور و نوش؟ کیا فقط خور و نوش؟ سینہ میدانِ جنگ ہے کس کا دم زرہ پوش ہے نہ غم زرہ پوش پھر...
  11. غدیر زھرا

    تیرے آنے کا احتمال رہا (میر اثر)

    تیرے آنے کا احتمال رہا مرتے مرتے یہی خیال رہا غم ترا دل سے کوئی نکلے ہے آہ ہر چند میں نکال رہا ہجر کے ہاتھ سے ہیں سب روتے یاں ہمیشہ کسے وصال رہا شمع ساں جلتے بلتے کاٹی عمر جب تلک سر رہا وبال رہا مل گئے خاک میں ہی طفلِ سرشک میں تو آنکھوں میں گرچہ پال رہا سمجھیے اس قدر نہ کیجے غرور کوئی بھی...
  12. فہد اشرف

    بشیر بدر خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ہواؤں میں

    خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ہواؤں میں مانگا تھا جسے ہم نے دن رات دعاؤں میں تم چھت پہ نہیں آئے میں گھر سے نہیں نکلا یہ چاند بہت بھٹکا ساون کی گھٹاؤں میں اس شہر میں اک لڑکی بالکل ہے غزل جیسی بجلی سی گھٹاؤں میں خوشبو سی ہواؤں میں موسم کا اشارہ ہے خوش رہنے دو بچوں کو معصوم محبت ہے پھولوں کی خطاؤں میں...
  13. فاتح

    ولی دکنی جسے عشق کا تیر کاری لگے

    جسے عشق کا تیر کاری لگے اسے زندگی کیوں نہ بھاری لگے نہ چھوڑے محبت دمِ مرگ تک جسے یار جانی سے یاری لگے نہ ہووے اُسے جگ میں ہر گز قرار جسے عشق کی بے قراری لگے ہر اک وقت مجھ عاشقِ پاک کو پیارے، تری بات پیاری لگے ولیؔ کو کہے تو اگر اک بچن رقیباں کے دل میں کٹاری لگے ولی دکنی نوٹ: جدید اردو املا...
  14. فاتح

    ہر حرف ہے سرمستی، ہر بات ہے رندانہ ۔ امیر خسرو

    ہر حرف ہے سرمستی، ہر بات ہے رندانہ چھائی ہے مرے دل پر وہ نرگسِ مستانہ وہ اشک بہے غم میں یہ جاں ہوئی غرقِ خوں لبریز ہوا آخر یوں عمر کا پیمانہ آ ڈال مرے دل میں زلفوں کے یہ پیچ و خم آشفتہ سروں کا ہے آباد سیہ خانہ واللہ کشش کیا تھی مستی بھری آنکھوں کی یہ راہ چلا خسرو رندانہ و مستانہ امیر خسرو...
  15. کاشفی

    ولی دکنی عاشِقاں پر ہمیشہ رَوشن ہے - ولی دکنی

    غزل (شمس ولی اللہ ولی دکنی) عاشِقاں پر ہمیشہ رَوشن ہے کہ فنِ عاشِقی، عجب فن ہے دُشمنِ دیں کا، دین دُشمن ہے راہ زن کا چِراغ رہزن ہے سفرِ عِشق کیوں نہ ہو مُشکِل؟ غمزہء چشمِ یار رہزن ہے مُجھ کوں رَوشن دِلاں نے دی ہے خبر کہ سُخن کا چِراغ رَوشن ہے عِشق میں شمع رو کے جلتا ہوں حال میرا سبھوں پہ...
  16. غدیر زھرا

    خرقہ رہنِ شراب کرتا ہوں (میر محمدی بیدار)

    خرقہ رہنِ شراب کرتا ہوں دلِ زاہد کباب کرتا ہوں نالۂ آتشیں سے یک دم میں دلِ فولاد آب کرتا ہوں آہِ سوزاں و اشکِ گلگوں سے کارِ برق و سحاب کرتا ہوں داغِ سوزانِ عشق سے دل کو چشمۂ آفتاب کرتا ہوں برق کو بھی سکوں ہوا آخر میں ہنوز اضطراب کرتا ہوں تا کہ بیدار اس سے ہو آباد خانۂ دل خراب کرتا ہوں (میر...
  17. غدیر زھرا

    میر ربطِ دل زلف سے اس کی جو نہ چسپاں ہوتا

    ربطِ دل زلف سے اس کی جو نہ چسپاں ہوتا اس قدر حال ہمارا نہ پریشاں ہوتا ہاتھ دامن میں ترے مارتے جھنجھلا کے نہ ہم اپنے جامے میں اگر آج گریباں ہوتا میری زنجیر کی جھنکار نہ کوئی سنتا شورِ مجنوں نہ اگر سلسلہ جنباں ہوتا ہر سَحر آئنہ، رہتا ہے تِرا منھ تکتا دل کی تقلید نہ کرتا تو نہ حیراں ہوتا وصل کے...
  18. کاشفی

    نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے - شو رتن لال برق پونچھوی

    غزل (شو رتن لال برق پونچھوی) نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے مجھے منزل عطا کی گمرہی نے بنا ڈالا زمانے بھر کو دشمن فقط اک اجنبی کی دوستی نے وہ کیوں محتاج ہو شمس و قمر کا جلا بخشی ہو جس کو تیرگی نے بدن کانٹوں سے کر ڈالا ہے چھلنی ہمارا گُل رُخوں کی دوستی نے بدل ڈالا مذاق گُل پرستی چمن میں ادھ کھلی...
  19. کاشفی

    مصحفی یہ آنکھیں ہیں تو سر کٹا کر رہیں گی - مصحفی غلام ہمدانی امروہوی

    غزل (مصحفی غلام ہمدانی امروہوی) یہ آنکھیں ہیں تو سر کٹا کر رہیں گی کسو سے ہمیں یاں لڑا کر رہیں گی اگر یہ نگاہیں ہیں کم بخت اپنی تو کچھ ہم کو تہمت لگا کر رہیں گی یہ سفاکیاں ہیں تو جوں مرغ بسمل ہمیں خاک و خوں میں ملا کر رہیں گی کیا ہم نے معلوم نظروں سے تیری کہ نظریں تری ہم کو کھا کر رہیں گی...
  20. راحیل فاروق

    کلامِ محمد احمد در آوازِ حسن محمود جماعتی

    غزل ہو احمد بھائی کی اور آواز جماعتی بھائی کی تو کون کافر ہے جس پہ وجد طاری نہ ہو۔ ایک محبوب کے دلِ معصوم کی آواز دوسرے کے دہنِ مبارک سے نکلتی نظر آئے تو سمجھ لیجیے کہ آپ دنیا کے خوش قسمت ترین انسان ہیں (ویسے اس خوش طالعی کے لیے آپ کے پاس کم از کم دو محبوبوں کا ذخیرہ ہونا ضروری ہے)۔ خیر، اب غزل...
Top