اردو شاعری

  1. عاطف ملک

    غزل: ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں

    ایک اور کاوش احباب کی خدمت میں پیش: ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں عہدِ رواں کی جملہ خرافات پر ہنسوں مفلس پدر کے زیرک و پر عزم نور چشم تیرا مذاق اڑاؤں، تری ذات پر ہنسوں تُو سوچتا ہے سانچ کو آتی نہیں ہے آنچ میں سوچتا ہوں تیرے خیالات پر ہنسوں میں خوگرِ وفا ہوں تو وہ پیکرِ جفا الفت کی اس...
  2. بافقیہ

    فکر و غم نے ہمیں نڈھال کیا

    فکر و غم نے ہمیں نڈھال کیا ذات کو اپنی پائمال کیا ہو کے برباد ، خانہ بر انداز اس پری رو کو مالا مال کیا تو جو ہوتا تو عیش سے کٹتی تیرے جانے نے پُر ملال کیا بے غرض تھے مگر زمانے نے ہم کو بکرا سمجھ حلال کیا ہے زلیخا ولیک یوسف نے حُسن کی ساکھ کو بحال کیا ثقلین یوسف
  3. فیاض خلیل

    بلبل (نظم)

    سامنے پارک میں شیشم کے درخت پر بیٹھا یہ جو بلبل مجھے تنہا سا نظر آتا ہے کون جانے کہ اسے چھوڑ دیا ہے کس نے کیوں یہ درد بھرے گیت سناتا ہے یہاں کیوں تنہائی میں یہ خوار ہو جاتا ہے دن بھر کس کی تجسس میں پھرا کرتا ہے اور جب شام کے آثار بکھر جائیں گے اپنے سینے میں وہ نازک سے جگر کو لے کر آشیانے کی طرف...
  4. عاطف سعد

    کچھ وصال آخر تک معتبر نہیں ہوتے

    شاعر = نامعلوم
  5. محمد خلیل الرحمٰن

    مرزا غالب کا ایک خط منشی ہرگوپال تفتہ کے نام

  6. محمد خلیل الرحمٰن

    تبصرہ کتب محمد حفیظ الرحمٰن کا پہلا شعری مجموعہ اعجاز عبید صاحب نے شائع کردیا

    اردو محفل کے رُکن اور شاعر ، اور ہمارے چھوٹے بھائی محمد حفیظ الرحمٰن کا ہپلا شعری مجموعہ ’’سردیوں کی دھوپ‘‘ جناب استادِ محترم اعجاز عبید صاحب نے آن لائن شائع کردیا ہے۔ پڑھ کر حفیظ کی شاعری اور اس پر ہمارے پیش لفظ پر اپنی قیمتی رائے سے ممنون فرمائیے۔ مفت اردو کتابیں: سردیوں کی دھوپ ۔۔۔ محمد...
  7. ام اویس

    حالی بنے ہیں مدحتِ سلطانِ دو جہاں کے لیے۔ نعتیہ کلام

    بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے سخن زباں کیلئے اور زباں دہاں کیلئے گھر اس کا مورد قرآن و مہبط جبریل در اس کا کعبہ مقصود انس و جاں کیلئے وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام محبت اس کی حصار حصیں اماں کیلئے وہ شاہ جس کا عدو جیتے جی جہنم میں عداوت اس کی عذاب الیم جاں کیلئے کہیں مقدمہ الجیش...
  8. ام اویس

    امجد اسلام امجد بہت خوش بخت ہیں آنکھیں جنہوں نے ان کو دیکھا ہے۔

    بہت خوش بخت ہیں آنکھیں جنہوں نے ان کو دیکھا ہے بہت خوش صوت ہیں وہ لفظ جو ان کے قلم کی نوک پر چمکے، سخن کے آسمانوں پر ستاروں کی طرح دمکے بہت خوش رنگ ہیں وہ پھول جو ان کے جہانِ فکر میں مہکے اور ان کی موہنی خوشبو ہمارے صحن تک آئی صبا کے ہاتھ پر رکھ کر سحر کے آخری تارے کی وہ قاصد ضیا لائی کہ جس کو...
  9. عاطف سعد

    میرے کوزہ گر

  10. عاطف سعد

    زخم سب اس کو دکھا کر رقص کر

  11. عاطف سعد

    اندوہ و غم کے جوش سے دل رک کے خوں ہوا

  12. عاطف سعد

    انسان کے بکھرے ہوئے اجزائے انا دیکھ

  13. عاطف سعد

    زندگی تجھ کو اگر وجد میں لاؤں واپس

  14. عاطف سعد

    کچھ رقص کر

  15. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::جگنُو کوئی سِتاروں کی محفِل میں کھو گیا:::::: Dr. Bashir Badr

    غزل بشیر بدرؔ جگنُو کوئی سِتاروں کی محفِل میں کھو گیا اِتنا نہ کر ملال، جو ہونا تھا ہو گیا پروردِگار! جانتا ہے تُو دِلوں کے حال مَیں جی نہ پاؤں گا، جو اُسے کُچھ بھی ہو گیا اب دیکھ کر اُسے، نہیں دھڑکے گا میرا دِل کہنا کہ، یہ سبق بھی مجھے یاد ہو گیا بادل اُٹھا تھا سب کو رُلانے کے واسطے آنچل...
  16. طارق شاہ

    شکیل بدایونی :::: عبرت آموزِ محبّت یُوں ہُوا جاتا ہے دِل - Shakeel Badayuni

    غزل شکیلؔ بدایونی عبرت آموزِ محبّت، یُوں ہُوا جاتا ہے دِل دیکھتی جاتی ہے دُنیا، ڈُوبتا جاتا ہے دِل شاہدِ نظّارۂ عالَم ہُوا جاتا ہے دِل آنکھ، جوکُچھ دیکھتی ہے، دیکھتا جاتا ہے دِل حضرتِ ناصح! بَجا ترغیبِ خُود داری، مگر اِس طَرِیقے سے کہِیں، قابُو میں آجاتا ہے دِل حشر تک وہ اپنی دُنیا کو لئے...
  17. عاطف سعد

    ابھی تو کھال ادھڑنی ہے اس تماشے میں

  18. طارق شاہ

    مرزا حامدؔ لکھنوی::::: تدبیرِ سکُونِ دِلِ ناکام نہیں ہے :::::Mirza -Hamid -Lakhnavi

    غزل مرزا حامدؔ لکھنوی تدبیرِ سکُونِ دِلِ ناکام نہیں ہے تیروں کی زبانی کوئی پیغام نہیں ہے اب کوئی علاجِ دِلِ ناکام نہیں ہے آرام کا کیا ذکر ، کہ آرام نہیں ہے سہما ہُوا دِل، دیتا ہے یہ کہہ کے ٹہوکے ! ہو جس کی سَحَر خیر سے ، وہ شام نہیں ہے شورِیدہ سَرِی پُوچھ نہ تدبِیرِ رہائی اب کام یہ...
  19. طارق شاہ

    کشور ناہؔید:::::نہ کوئی ربط، بجُز خامشی و نفرت کے:::::Kishwar -Naheed

    غزل کشور ناہیؔد نہ کوئی ربط، بجُز خامشی و نفرت کے مِلیں گے اب تو خلاصے یہی محبّت کے مَیں قیدِ جِسم میں رُسوا، تُو قید میں میری بَدن پہ داغ لیے قیدِ بے صعوبت کے عجیب بات، گریباں پہ ہاتھ اُن کا ہے جو، توشہ گیرِ تمنّا تھےحرفِ غیرت کے بس اب تو حرفِ ندامت کو ثبتِ دائم دے صَبا صفت تھے رسالے غَمِ...
  20. طارق شاہ

    کشور ناہؔید:::::سنبھل ہی لیں گے، مُسلسل تباہ ہوں تو سہی:::::Kishwar -Naheed

    کشور ناہؔید سنبھل ہی لیں گے، مُسلسل تباہ ہوں تو سہی عذابِ زِیست میں رشکِ گناہ ہوں تو سہی کہِیں تو ساحِلِ نایافت کا نِشاں ہوگا جلاکے خود کو تقاضائے آہ ہوں تو سہی مجال کیا ، کہ نہ منزِل بنے نشانِ وفا سفِیرِ خود نگراں، گردِ راہ ہوں تو سہی صدا بدشت بنے گی نہ یہ لہُو کی تپِش لہُو کے چھینٹے مگر...
Top