ایسی نثر یا نظم جس کے ذریعے مصنف یا شاعر قاری کے ذہن میں کسی منظر یا واقعے کی تصویر کھینچ کر رکھ دے، ادب کی اصطلاح میں امیجری کہلاتی ہے۔ کبھی کبھی جب ہم کوئی نظم یا شعر سن کر بے اختیار کہہ اُٹھتے ہیں کہ واہ کیا سماں باندھا ہے شاعر نے، تو شعر یا نظم کی یہی خوبی امیجری کہلاتی ہے۔
مظفر حنفی کا یہ...
قبلہ شاکرالقادری صاحب نے حال ہی میں نعتیہ دوہے لکھوانے کے لیے ایک لڑی کھولی ہے۔ اس میں کچھ عروضی معاملات زیرِ بحث آئے اور یوں آئے کہ نعتیہ دوہے لکھنے کی بات کہیں دور رہ گئی۔ میں ان گفتگوؤں کو بلا اجازت یہاں نقل کر رہا ہوں۔ امید ہے اچھی نیت پر محمول کر کے برا نہیں مانا جائے گا۔ مزید اچھی بات ہو...
منقبت
(انظار سیتاپوری)
سرِ مسندِ خلافت کوئی بد شعار ہوتا
نہ حسینؑ سر کٹاتے تو یہ بار بار ہوتا
یہ صدا اگر نہ آتی کہ حسینؑ بس کرو بس
تو وہیں پہ سارا لشکر تہہ ذوالفقار ہوتا
دعا دے کہ کربلا کو کہا بار بار حُر نے
نہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا
وہ ہوئی تمام غیَبت وہ امام آرہے ہیں
اگر اور...
آرزو لکھنوی
ابو طالب
ابو طالب علیہ السلام
اردو
اردو ادب
اردو اور کراچی
اردو شاعری
اردو قطعات
اردو نظم
اردو ہندی
اشعار
امام حسین علیہ السلام
انظار
انظار سیتاپوری
حسین
حضرت ابو طالب
حیدر
راجہ صاحب محمود آباد
سبطِ جعفر
سیتاپور
شاعری
شہید سبطِ جعفر
عاشور کاظمی
علی
علی اسد اللہ
علی زیدی
علی علیہ السلام
علی ولی اللہ
فاطمہ زہرا
فیاض لکھنوی
قصیدہ
لاالہ الا اللہ
ماں
محمد رسول اللہ
مدح مولا علی
مرثیہ
مولا علی
مولا علی اور اُمت
مومن
میری جنت
ندیم سرور
پروفیسر سبطِ جعفر
پروفیسر سبطِ جعفر شہید
پروفیسر مجاہد حسین حسینی
پیارے بچو
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچی
کراچی اور اردو
کراچی اور ذکرِ حسین
کراچی پاکستان
کلمہ
ہندی
یا علی مدد
میں نے کچھ رنگ چرا ۓ تھے کسی تتلی کے
اور پھر عمر حفاظت میں بتانی پڑی تھی
کوچہ ٔ عشق سے ناکام پلٹنے والے
تو نے دیکھا تھا وہاں ، میری جوانی پڑی تھی
میں بہت جلد بڑھاپے میں چلا آیا تھا
بن ترے عمر کی رفتار بڑھانی پڑی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہیں وہیں سے گواہی ملی مرے سچ کی
جہاں جہاں سے مرا پیرہن...
مشہور شعرائے کرام کے ایسے اشعار پیش کریں جن میں کوئی ایک حرف بکثرت آیا ہو۔
جیسے غالب کے اس شعر میں ”م“ آٹھ بار آیا ہے:
مملکتِ کمال میں ایک امیرِ نامور
عرصۂ قیل و قال میں، خسروِ نامدار ایک
اور جیسے علامہ اقبال کے اس شعر میں ”ق“ چار بار آیا ہے:
نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
کہ فقر خانقاہی...
ایسے اشعار پیش کریں جن میں لفظ ”اردو“ استعمال ہوا ہو۔ خواہ وہ اشعار اردویا فارسی کے ہوں یا کسی اور زبان کے۔
جیسے علامہ اقبال کا مشہور شعر ہے:
گیسوئے اردو ابھی منّت پذیرِ شانہ ہے
شمع یہ سودائیِ دل سوزئ پروانہ ہے
زندگی نام ہی نشیب و فراز کا ہے۔ ہماری زندگی میں اچھے برے دن آتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی ہمارے ارد گرد تاریکیاں اتنی بڑھ جاتی ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ شاید اب کبھی سحر کا منہ دیکھنا ہی نصیب نہ ہو۔ لیکن ایسے میں ایک جگنو بھی نظر آ جائے تو پھر سے اُمید بندھ جاتی ہے، یہ اُمید ہمیں جینے کا اور کوشش کرنے کا...
چند دن پہلے sms میں ایک غزل ملی تھی، جس کی بحر درج ذیل تھی
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
اس کی ردیف بہت پسند آئی، سو اس میں چھوٹی سی کوشش اصلاح کے لئے
وہ جو اک رات ترے سنگ گزاری تھی میں نے
آج تک میں اُسی اک رات سے باہر نہ گیا
دل تو جانے کہاں تک تیرے خیالوں میں گیا
میں مگر آج بھی جذبات سے باہر...
غزل کے ہر شعر کا اپنا ایک الگ حُسن ہوتا ہے لیکن کچھ اشعار ایسے ہوتے ہیں جو انفرادی طور پر تو خوبصورت ہوتے ہی ہیں لیکن ساری غزل کو بھی خوبصورت بنا دیتے ہیں بلکہ اس میں چار چاند لگا دیتے ہیں جیسے مطلع اور حسنِ مطلع اور مقطع۔ مطلع میں جہاں شاعر سامعین اور قارئین کی توجہ حاصل کرتا ہے وہیں مقطع میں...
جب بھی تیرے راستے سے گزرے ہیں
دل میں لاکھوں حادثے سے گزرے ہیں
میں بھی اُن کی قربتوں سے ڈر گیا ہوں
وہ بھی اب کے فاصلے سے گزرے ہیں
جو تھا تو اِستعاروں سا نہیں تھا
وہی تارا تھا تاروں سا نہیں تھا
کبوتر ہم بھی بن نہ پائے لوگوں
زمانہ بھی مزاروں سا نہیں تھا
جہاں مجزوب دیکھا ہے زمیں پر
خُدا مطلوب...
یہ اشعار م۔ م۔ مغل بھائی نے وقتاً فوقتاً بذریعہ ایس ایم ایس ارسال کئے ، دل کو لگے سوچا آپ سب کے ساتھ بھی شئر کر لئے جائیں۔
گھر جلا ہے کچھ اس قرینے سے
صحن تک روشنی نہیں آئی
میری آنکھوں سے میرے ہونٹوں تک
اشک آئے ہنسی نہیں آئی
اختر علی انجم
مطربہ دیکھ کہیں وہ مری شہ رگ تو...
یہ دھاگہ شروع اس لئے کیا جا رہا ہے کہ اس میں دوست وہ تمام اشعار پیش کریں جو کہ تقاریر میں استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
یا پھر
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روٹی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو
یا...