اسلم کولسری

  1. چوہدری لیاقت علی

    جیسا کیسا مل جاتا ہے۔96 اشعار کی مسلسل غزل سے چند اشعار۔اسلم کولسری

    ناصر کاظمی کی پہلی بارش کے بعد میں نے اتنی طویل اور مسلسل غزل نہیں پڑھی جو اسلم کولسری کا مخصوص رنگ لیے اس مجموعے میں شامل ہے۔۹۴ اشعار پر مشتمل یہ مسلسل غزل خاصے کی چیز ہے (مسلسل غزل سے چند اشعار) جیسا کیسا مل جاتا ہے دانہ دنکا مل جاتا ہے آنکھ کو آنسو مل جاتے ہیں دل کو دھڑکا مل جاتا ہے آنکھوں...
  2. چوہدری لیاقت علی

    تم پریوں کے سنگ اُڑو، میں کچھ پتھر سہہ لوں۔اسلم کولسری

    تم پریوں کے سنگ اُڑو، میں کچھ پتھر سہہ لوں بیٹے، اب تم سو جاؤ، میں ایک غزل کہہ لوں اکثر یونہی کٹ جاتی ہے رات دسمبر کی ہاتھ میں جلتا سگریٹ لے کر، آنگن میں ٹہلوں مجبوری کے جنگل میں اتنی مختاری ہے گھٹنوں پہ سر رکھ کر اپنی آنکھوں سے بہہ لوں روشنیوں نے روح پہ اتنے زخم لگائے دور ذرا سا جگنو بھی اب...
  3. چوہدری لیاقت علی

    پچھلی رات، مہکتی مٹی، ہالی، پروا، گیت۔اسلم کولسری

    6 ستمبر پہ ایک غزل پچھلی رات، مہکتی مٹی، ہالی، پروا، گیت پیڑوں کے اس پار مگر اک دیوانہ عفریت شعلوں کی بارش نے چھیڑا ایسا وحشی راگ ذرے ذرے میں جاگ اٹھی سبز فضا کی پیت پورب میں جب چمکا، سورج کا روپہلا تھال کالے جنگل کاٹ رہی تھی اپنی روشن ریت وہ کیا جانے، وقت پڑے پر بانسریا، بندوق توپوں کی گھنگھور...
  4. چوہدری لیاقت علی

    ایک ذرا سا آنسو بھی الماس ہوا۔اسلم کولسری

    ایک ذرا سا آنسو بھی الماس ہوا تم بچھڑے تو غربت کا احساس ہوا رات گئے پھر سوچوں کے تہ خانے میں بھُولی بسروں یادوں کا اجلاس ہوا کب وہ اتنا دور ہوا، محسوس نہ ہو جی بھر کے دیکھوں، کب اتنا پاس ہوا انگارہ سے بھڑکے ہے دل سینے میں میلے کاغذ جیسا تن کا ماس ہوا کمرے میں اس جلتی بجھتی سسکی سے سناٹے کا اور...
  5. چوہدری لیاقت علی

    پھر سے من کے ویرانے میں پھیلی ہے خوشبو۔اسلم کولسری

    پھر سے من کے ویرانے میں پھیلی ہے خوشبو یوں لگتا ہے آج کسی پل یاد آئے گا تو رات کا پچھلا پہر ہے، میٹھی نیند میں ہے گلشن میری آنکھیں جاگ رہی ہیں یا زخمی جگنو دامن کتنا داغوں داغ تھا، باغوں باغ ہوا میری پلکوں سے جب چھلکے عکس بھرے آنسو پھر یہ بھیانک پن کیسا ہے میری سوچوں میں تیرے خواب تو اجلے اجلے...
  6. چوہدری لیاقت علی

    پھر زیرِ خواب آگ کہیں ہے لگی ہوئی۔اسلم کولسری

    پھر زیرِ خواب آگ کہیں ہے لگی ہوئی پھر نخلِ جان پہ ایک پھننگ سی ہری ہوئی اُترا ہے کون دشتِ غزل کے نواح میں آئی ہے مشکِ بار ہوا جھومتی ہوئی میں جس طرف نگاہ کروں ، وہ دکھائی دے بے نام رابطہ نہ ہوا، عاشقی ہوئی چمکا تو ہے ذرا سا لہو سنگِ چشم پر آیا تو دیر سے ہے وہ، لیکن خوشی ہوئی شاید کہ مل ہی جائے...
  7. چوہدری لیاقت علی

    کہاں یہ رنگ تھے، اشک تبسم زاد سے پہلے۔اسلم کولسری

    کہاں یہ رنگ تھے، اشک تبسم زاد سے پہلے بہت ویران تھیں آنکھیں غمِ دل شاد سے پہلے ستاروں سے ذرا پہلے، دیے روشن تھے پلکوں پر کسی کی یاد آئی تھی تمہاری یاد سے پہلے اور اب یہ آہ زاری بھی تمہیں اچھی نہیں لگتی میرے لہجے میں کتنا زعم تھا ، فریاد سے پہلے بہر صورت ستم سہنا، کسے مرغوب ہے، لیکن کوئی احسان کر...
  8. چوہدری لیاقت علی

    چُپ آنکھوں میں پیاس پڑی رہ جاتی ہے۔اسلم کولسری

    چُپ آنکھوں میں پیاس پڑی رہ جاتی ہے فٹ پاتھوں پر گھاس پڑی رہ جاتی ہے بادل جا گرتے ہیں، سرد صراحی میں صحرا صحرا پیاس پڑی رہ جاتی ہے سب کچھ طے ہو جاتا ہے اور شرطِ وفا بیرون اجلاس پڑی رہ جاتی ہے عمر گزر جاتی ہے، خوابوں کی گٹھڑی دیوانے کے پاس پڑی رہ جاتی ہے خاموشی چھا جاتی ہے اور ایک صدا روز پسِ...
  9. چوہدری لیاقت علی

    نہ دیکھنا مری طرف دم سفر ، نہ سوچنا۔اسلم کولسری

    نہ دیکھنا مری طرف دم سفر ، نہ سوچنا لہو سے لالہ رنگ بھی ہو رہگذر، نہ سوچنا اگر کھُلے کہ زندگی عذاب ہو کے رہ گئی مرا کہا ہوا تھا کتنا معتبر، نہ سوچنا وہ عکسِ لب کی تتلیاں جبیں پہ جھلملا اُٹھیں مرا خیال آئے تو اس قدر نہ سوچنا کبھی تمہارا ہم سفر، تمہیں فریب دے اگر تو سوچنا کہ تم نے بھی کبھی مگر نہ...
  10. چوہدری لیاقت علی

    گھور گھٹائیں، تیز ہوائیں، رات کڑی ہے،اسلم کولسری

    گھور گھٹائیں، تیز ہوائیں، رات کڑی ہے ٹھنڈے آتش دان پہ اک تصویر پڑی ہے دیکھا تھا اک شام کسی کا شام سا چہرہ اب تک بھیگی آنکھوں میں وہ شام کھڑی ہے ٹوٹے پھوٹے شعر نہیں، سوکھے پتے ہیں یعنی خواب شجر کی ہر اک شاخ جھڑی ہے سوچ میں ہے اک لمحہ تیرے ہجر کا لمحہ تتلی کے سینے میں جلتی میخ گڑی ہے اکثر چاہا، دل...
  11. چوہدری لیاقت علی

    مرے دل کو سنبھلنے کی پڑی ہے۔اسلم کولسری

    مرے دل کو سنبھلنے کی پڑی ہے ابھی سر پر قیامت کی گھڑی ہے محبت کی تپش سینے میں رکھنا اگرچہ آزمائش ہے، کڑی ہے ستارے گرتے جاتے ہیں زمیں پر نئے پہلو سے شاخِ شب جھڑی ہے کِھلے ہیں زخم، کاغذ کے بدن پر قلم بھی ایک نوکیلی چھڑی ہے جسے خورشید کہتا ہے زمانہ اُفق کی آنکھ میں سُولی گڑی ہے دھنک کہتے ہیں جس کو...
  12. چوہدری لیاقت علی

    دل میں جمنے لگا ہے خوں شاید۔اسلم کولسری

    دل میں جمنے لگا ہے خوں شاید آج کی رات سو سکوں شاید اس کا ملنا محال ہے شاید اس طرف سے گذر چلوں، شاید اور تھوڑا سا زہر دےدیجے اور تھوڑا سا جی اُٹھوں شاید پردئہ چشم جلنے لگتا ہے ورنہ آنسو تو پونچھ لوں شاید ایک دن خود کو فاش کر دیکھوں جان لوں اس کا راز یوں شاید اب زباں ذائقے سے عاری ہے اب کسی کو صدا...
  13. چوہدری لیاقت علی

    میرے آنگن میں جو گئی ہوگی۔اسلم کولسری

    میرے آنگن میں جو گئی ہوگی چاندنی کانپ تو گئی ہو گی خشک پیڑوں کے زرد پتوں میں پھر ہوا گیت بو گئی ہو گی ایک بدلی ادھر سے گزری ہے اس کا آنچل بھگو ہو گئی شہر میں قمقمے چمک اٹھے گاﺅں میں شام ہو گئی ہوگی پھر حسیں ماہتاب گہنایا وہ بھی سوچوں میں کھو گئی ہو گی لفظ بُجھنے لگے خیالوں میں وہ غزل فام سو گئی...
  14. چوہدری لیاقت علی

    غم کی سوغات ہے ۔۔۔ خاموشی ہے۔اسلم کولسری

    غم کی سوغات ہے ۔۔۔ خاموشی ہے چاندنی رات ہے ۔۔۔ خاموشی ہے میں اکیلا نہیں، کہ باتیں ہوں وہ مرے سات ہے ۔۔۔ خاموشی ہے میری بربادیوں کی سازش میں ضبط کا ہات ہے۔۔۔ خاموشی ہے کیسا آسیب ہے کہ ہر جانب جشنِ جذبات ہے ۔۔۔ خاموشی ہے وقت کے زخم زخم ہونٹوں پر ان کہی بات ہے ۔۔۔ خاموشی ہے پھر اسی طرح گرم ماتھے پر...
  15. چوہدری لیاقت علی

    کر ہی گئے تھے پیاس کا جنگل کا عبور ہم ۔ اسلم کولسری

    کر ہی گئے تھے پیاس کا جنگل کا عبور ہم بکھرے کنارِ آپ سے تھوڑی ہی دور ہم پھر یوں ہوا کہ خود ہی اندھیروں میں کھو گئے اک عمر بانٹتے رہے لوگوں میں نور ہم منہ زور آندھیوں کو شکایت یہی تو ہے دیکھیں نہ اشتیاق سے پیڑوں پہ بُور ہم منصوبہ سفر ہی بڑا جاں گداز تھا بیٹھے بٹھائے تھک کے ہوئے چوُر چُور ہم تیزاب...
  16. چوہدری لیاقت علی

    ایک سوکھا ہوا دشت ٹھہرا بدن، اے مرے شعلہ زن ۔اسلم کولسری کا مخصوص رنگ لیے ایک غزل

    ایک سوکھا ہوا دشت ٹھہرا بدن، اے مرے شعلہ زن اب تو اعزاز ہوا آتشیں پیراہن،اے مرے شعلہ زن ماند پڑنے لگی اشک لرزاں کی لَو،اے مرے ماہ ضو کوئی اندوہ نَو، کوئی زخم کہن،اے مرے شعلہ زن اب تو دل میں ذرا بھی حرارت نہیں، کچھ عبارت نہیں کوئی حرف حسیں، کوئی سطر سخن،اے مرے شعلہ زن چند بکھرے ہوئے کاغذوں کے...
  17. چوہدری لیاقت علی

    بُنت اور صوتیات کا اآہنگ: آنکھوں کے گلرنگ چمن میں اتری ہے برسات،غزل کی رات از اسلم کولسری

    آنکھوں کے گلرنگ چمن میں اتری ہے برسات،غزل کی رات آج تو جیسے قطروں میں تقسیم ہوئی ہے ذات،غزل کی رات میری جانب دیکھ کے وہ شرمیلا سا انجان، ہوا حیران جس کی خاطر مہکے چہکے سانسوں میں جذبات،غزل کی رات کمرے میں سناٹا، لیکن دل میں چاروں اور گلابی شور پھر اس ویرانے میں اتری سپنوں کی بارات،غزل کی رات...
  18. چوہدری لیاقت علی

    اسلم کولسری کے انمول کلام سے ایک انتخاب: ہم دیوانے اپنے ایسے خواب کہاں لے جائیں

    ہم دیوانے اپنے ایسے خواب کہاں لے جائیں ننھی چڑیاں ہاتھ پہ بیٹھ کے دُنکا کھائیں کس پتّی کی اوٹ میں سوئے،کس کانٹے سے اُلجھے رات گئے تک جگنو اپنا اپنا حال سنائیں صبح اگر ہم کاگ نہ پائیں،باغ کے سارے پنچھی روشندان سے کمرے میں بھر جائیں،شور مچائیں ساون رُت میں جب دیوانہ بادل چھم چھم برسے پیپل کے پتوں...
  19. چوہدری لیاقت علی

    سوچ کی الجھی ہوئی جھاڑی کی جانب جو گئی،اسلم کولسری

    سوچ کی الجھی ہوئی جھاڑی کی جانب جو گئی آس کی رنگین تتلی،خوں کا چھینٹا ہو گئی اس کی خوشبو تھی؟ مری آواز تھی؟ کیا چیز تھی؟ جو دریچہ توڑ کر نکلی۔۔۔۔ فضا میں کھو گئی آخرِ شب، دور کہساروں سے برفانی ہوا شہر میں آئی۔ مرے کمرے میں آکر سو گئی چند چھلکوں اور اک بوڑھی بھکارن کے سوا ریل گاڑی آخری منزل پر...
  20. چوہدری لیاقت علی

    خیالِ خام تھا یا نقشِ معتبر، نہ کھُلا۔اسلم کولسری

    خیالِ خام تھا یا نقشِ معتبر، نہ کھُلا دلوں پہ اس کا تبسم کھُلا۔ مگر نہ کھُلا محیطِ چشمِ تمنا بھی تھا وہی۔۔۔۔۔ جس پر کسی طرح بھی مرا نقطہ¿ نظر نہ کھُلا عجیب وضع سے بے اعتباریاں پھیلیں غریبِ شہر کی دستک پہ کوئی در نہ کھُلا قدم قبول ہوئے راستوں کی دھول ہوئے سفر تمام ہوا۔۔۔۔۔ مقصد سفر نہ کھُلا...
Top