دشت غربت میں صداقت کے تحفظ کے لئے
تو نے جاں دے کے زمانے کو ضیا بخشی تھی
ظلم کی وادئ خونیں میں قدم رکھا تھا
حق پرستوں کو شہادت کی ادا بخشی تھی
آتشِ دہر کو گلزار بنایا تو نے
تو نے انسان کی عظمت کو بقا بخشی تھی
اور وہ آگ وہ ظلمت وہ ستم کے پرچم
ترے ایثار ترے عزم سے شرمندہ ہوئے
جرات...