السلام علیکم؛
میری تازی شمولیت کو قبول فرمائیے۔ میں اکثر اوقات آپ تمام اساتذہ کی باتوں سے مستفید ہوتا رہتا ہوں۔ اللہ آپ سب کو خوش رکھے۔میں چین کے شہر شنگھائی میں قیام پذیر ہوں۔
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔ امید ہے آپ وقت نکال کر اس پر ایک نظر کریں گے۔
وقت میں نے یہاں جیا جتنا
چاک دامن...
احبابِ ذی وقار! السلام علیکم۔
میں ان پیچ میں ٹائپنگ کرتا ہوں اور جب کسی فائل کو ورڈ میں کنورٹ کرنا ہوتا ہے تو الفاظ یا تو آگے پیچھے ہوجاتے ہیں یا پھر قابو ہی نہیں آتے۔ بالخصوص ایسا متن جس میں انگلش کے الفاظ بھی کہیں کہیں موجود ہوں اس میں تو یہ کام سر درد بن جاتا ہے۔ ورڈ میں چوں کہ ٹائپنگ مشکل...
میرا نام اسد ہے ۔۔۔اسد یوسف ۔۔۔نام کا شاعر بھی ہوں ۔۔
خاص تعلیم یافتہ نہیں ۔۔
چھوٹے سے شہر شہر ء زیبا ڈیرہ غازیخان سے ہوں
میں بس سیکھنے کی غرض سے آیا ہوں ۔۔امید ہے ہمارا وقت اچھا بسر ہو گا ۔۔
مدتوں بعد ایک تازہ غزل ہوئی ہے۔۔۔ آپ احباب کی خدمت میں پیش ہے:
اس نے کیا تھا مجھ سے بس یہ سوال فاتح
کیوں عشق بن گیا ہے جاں کا وبال فاتح
اس عہد کی علامت کیا کیا کمال فاتح
امن و امان پسپا جنگ و جدال فاتح
لیلائے فکر اس کے خیمے میں رقص زن ہے
مفتوح ذہن میرا، اس کا خیال فاتح
بابِ الست مجھ پر اتنا...
جب سے معلوم ہوا تھا کہ فاتح بھائی نزدیک ہی رہائش پذیر ہیں۔ تب سے ان کی اور میری طرف سے بارہا اس خواہش کا اظہار تو ہوا کہ کبھی ملاقات کی جائے، مگر کبھی باضابطہ منصوبہ نہ بن سکا۔
کچھ دن قبل فاتح بھائی نے رابطہ کیا اور کچھ تکنیکی معاملات پر گفتگو کی خواہش کا اظہار کیااور اپنے گھر آنے کی دعوت...
درد بڑھتا ہے دعا کرنے پر
صلہ مِلا یہ وفا کرنے پر
قرض ہی ہے غمِ جاناں مجھ پر
بڑھا جاتا ہے ادا کرنے پر
اک عجب سا جنوں ہو جاتا ہے
عشق کے جیسا نشہ کرنے پر
ناں گلہ ہے نہ شکایت تم سے
خوش ہوں میں تیرےجفاکرنے پر
یہ ایک ہلکی پھلکی مزاح پر مبنی کہانی گھڑی ہے جو اسی محفل کی ایک لڑی میں جناب عارف کریم ایپل فین اور فاتح صاحب انڈرائیڈ فین کے درمیان ابحاث کے نتیجہ میں ذہن میں آئی ۔اگر ان کی آئیڈیز سے کہانی بنائی جاتی تو بہت دلچسپ ہوتی لیکن فرضی نام ہیں ،اور زیک صاحب کے فون کی اسکرین بھی ٹوٹ گئی تھی جو اس...
تاریخ ہمیشہ فاتح لکھتے ہیں۔جب دو قومیں بھڑتی ہیں تو،مفتوح کو مٹا دیا جاتا ہے۔
اور فاتح تاریخ کی کتابیں لکھتا ہے۔ کتابیں ،جو انکےاپنے مفاد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی اور مفتوح کو یکسر نظر انداز کر تی ہیں۔
جیسا کہ "نپولین" نے ایک مرتبہ کہا تھا:
"تاریخ کیا ہے؟اتفاق شدہ افسانوں کا مجموعہ۔"
(ڈاؤنشی...
کل میری کتابوں کی الماری سے
کسی کے رونے کی آواز آئی
تھوڑا سا گھبرا کر پھر
خود کو حوصلہ دے کر
چل کر پاس گیا جب میں
اور نظر پڑی کتابوں پر
ایسا نظارہ دیکھا کہ
دھک سے رہ گیا اس دم
ایک دوسرے کو ان سب نے
سینے سے لگایا تھا لیکن
سبھی اداس تھیں مجھ سے
میں نے رونے کی وجہ پوچھی
بہ زبان حال سب کہنے لگیں...
ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر
جشن تیرہ شبی منانا ہے
خون کو خاک میں ملانا ہے
کھا گیا جاں کو آس کا آسیب
وحشتوں کا دیا بجھانا ہے
اپنی نظروں سے گر گیا ہوں میں
اور کتنا مجھے گرانا ہے
میں نے تقویم ڈال دی پسِ پشت
تیرے آگے ابھی زمانہ ہے
زخم بھی، آہ بھی، شکایت بھی
حشر کیا کیا مجھے دبانا ہے
یاوہ...
پشاور میں پچھلے 14 پندرہ دنوں سے بارش ہورہی ہے آج عصر کے وقت اچانک خنکی کا احساس ہوا تو بستر سنبھالا اچانک ذہن ماضی کی طرف نکل گیا اور ایک قوالی محفل یاد آگئی جس میں امیر خسرو کے اس کلام نے بہت محظوظ کیا تھا یوٹیوب پر جا کر کھوجا تو کلام سامنے آگیا آپ بھی سنیئے اور لطف لیجئے
دی شب کہ می رفتی...
دل میں جو اک گمان تھا سو اب نہیں رہا
وہ شخص میری جان تھا سو اب نہیں رہا ؟
بیزاریِ جہان کا رونا نہ رو یہاں
کل تک تیرا جہان تھا سو اب نہیں رہا ؟
مدت کے بعد میں نے جو دیکھا تو آئینہ
بولا حسیں جوان تھا سو اب نہیں رہا ؟
گلیوں کی خاک چھانتا پھرتا ہے آجکل
ناموس کا نشان تھا سو اب نہیں رہا
مجھ کو سفر...
حصار
ممتاز بلڈنگ سے صدر جانے والی مزدا وین سواریوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی زن و مرد کے لیے کوئی مخصوص سیٹوں کا انتظام نہ ہونے کے باعث جہاں کسی کو جگہ ملتی وہ وہی بیٹھ جاتا یا کھڑا ہو جاتا.میں مزدے کی وسطی سیٹ پربیٹھا تھا جہاں پاس ہی ایک خاتون بچہ اٹھائے ایک ہاتھ سے ستونی راڈ پکڑے کھڑی تھی.کبھی...
ادھر آپ سب لوگ ایسے فقرے جو ذاتی ہوں یا کسی سے سنے ہوئے جو ایک لمحے کو آپ کو ششدر و حیران کردیں، یا ہنس ہنس کر پیٹ میں بل ڈال دیں یا صرف چہرے پر مسکراہٹ لے آئیں یا اچھے لگیں تو ان کو ادھر لکھ دیں۔ اسی لیئے اس زمرے کا نام مجہول رکھا ہے۔
نوٹ: اگر منتظمین چاہیں تو اس کو کسی دوسری زمرے میں بھی لے...
نہ دئیے لب کہ جو تقریر تلے شیشہء مُل
لے بہ اندازِ نگہہ تیر تلے شیشہء مُل
آج شب اِتنی پلا مے کہ بہک کر ساقی
لب پہ لوں شمع کو, گلگیر تلے شیشہء مُل
مے مجھے ایسے نہ دے پیرِ مُغاں
ھو مئے ناب کی تاثیر تلے شیشہء مُل
تیرے دیوانے کو ھاں ھاں میں ھوں
کہ مبادا ھلے زنجیر تلے شیشہء مُل
تیری آنکھوں کو تو...
تمام محفلین کو سلام!
کافی عرصے بعد حاضر ہوا۔ اور ایک تازہ غزل بطور ہدیہ پیش خدمت ہے:
رُخسار ترا مشعلِ سوزاں نظر آئے
چہرہ ترا مہتابِ درخشاں نظر آئے
مکھڑا ترا روشن سا جواہر کی جھلک دے
دندان ترا گوہرِ تاباں نظر آئے
شارع جو بنائے تو کوئی دل تلک اپنے
اُس راہ پہ ہر شخص خراماں نظر آئے
دولت جو لگے...