خاکسار کی ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر:
خواب میں محوِ خواب میرے ساتھ
رات بھر تھے جناب میرے ساتھ
چاند، کرنوں کی رائگانی کا
کر رہا تھا حساب میرے ساتھ
مفلسی، بے کسی، ضعیفی پر
لڑ رہا تھا شباب میرے ساتھ
ایک کچے گھڑے کی آنکھوں میں
رو رہا تھا چناب میرے ساتھ
بر سرِ نوکِ خارِ جاں فاتح
جل رہا...
اُٹھ جاگ‘ گُھر اڑے مار نہیں
ایہہ سَون تیرے دَرکار نہیں
اک روز جہانوں جانا ہے
جا قبرے وِچ سمانا ہے
تیرا گوشت کیڑیاں کھانا ہے
کر چیتا مرگ وسار نہیں
اُٹھ جاگ‘ گُھر اڑے مار نہیں
ایہہ سَون تیرے دَرکار نہیں
تیرا ساہا نیڑے آیا ہے
کُجھ چولی داج رنگایا ہے
کیوں اپنا آپ ونجایا ہے...
میں تجھے یار باندازِ دگر چاہتا ہوں
(الزبتھ بیرٹ براؤننگ سے ماخوذ)
میں تجھے یار باندازِ دگر چاہتا ہوں
تیری دیوارِ حرم میں کوئی در چاہتا ہوں
نالۂ شعر میں آثارِ اثر چاہتا ہوں
گو ہوں درماندہ مگر دستِ ہنر چاہتا ہوں
بے کراں ایک سمندر ہے محبت میری
چار اطراف میں اعجازِ اثر چاہتا ہوں
جسم کی حد سے پرے...
آج کل میرے لان میں بہت سے پھول کھلے ہیں گلاب اور دوسرا شاید گلِ داؤدی ہے ۔میرے پاس کوئی کیمرہ نہیں ہے ، چائنا کا ایک سمارٹ فون ہے اس سے تصویریں بنائی ہیں۔ پھول مجھے بہت پسند ہیں سب کو ہی پسند ہوتے ہیں لیکن میرے دل میں تو بہت شکر انگیز خوشی گدگدی کرتی ہے اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ ایک عظیم و...
السلام علیکم!
عزیزان گرامی!
علامہ اقبال کا ایک شعر ہے جس کا مطلب سمجھنے سے قاصر ہوں اگر کوئی اقبال شناس میری لاعلمی دور کردے تو ذرہ نوازی ہوگی۔
آدمی کام کا نہیں رہتا
عشق میں یہ بڑی خرابی ہے
لن ترانی میں طور سوزی میں
پردے پردے میں بے حجابی ہے
پوچھتے کیا ہو مذہب اقبال
یہ گنہگار بوترابی ہے
دراصل...
غُرفہِ قلبِ صنم کھٹکھٹا کے دیکھ سکوں
میں اپنے خواب حقیقت بنا کے دیکھ سکوں
مرے مزاج کی سرگوشیاں یہ کہتی ہیں
کوئی تو ہو میں جسے مسکرا کے دیکھ سکوں
کوئی تو شب ہو میسر وصال ہو نہ فراق
فقط میں سامنے اسکو بٹھا کے دیکھ سکوں
ہے اسکی چشم سمندر کی وسعتوں سے بحال
تو اپنے ہونٹ پہ ساحل بنا کے دیکھ سکوں...
محبت حرّیت کا راستہ ہے
مگر یہ آگ میں دِہکا ہوا ہے
فضا میں نور کیوں پھیلا ہوا ہے؟
یقیناً پھر کسی کا دل جلا ہے
مرا ہر اَنگ پتھر ہوگیا ہے
کہ اس نے وار ہی ایسا کیا ہے
دِکھاتا ہے جو مستقبل کا نقشہ
وہ آئینہ کہاں رکھا ہوا ہے؟
شجر جو سینچتا تھا خونِ دل سے
وہی اب چھاؤں کو ترسا ہوا ہے
رکو! وقتِ سحر...
رات ہے اور خمار باقی ہے
شدّتِ انتظار باقی ہے
بال اُلجھے ہوئے سے رہتے ہیں
نشّہِ زلفِ یار باقی ہے
"مرگئے ہیں خدا سبھی" لیکن
خوئے شب زندہ دار باقی ہے
مقتلِ عشق ہوگیا ویراں
پھر بھی اک شہسوار باقی ہے
آج کی رات روئے کافر پر
اک انوکھا نکھار باقی ہے
بزم، ساقی، شراب کچھ نہ رہا
پھر بھی اک بادہ...
شکوے مِرے بھی سن کبھی اپنے گِلے بھی دیکھ
دیکھ اپنا اختیار ذرا اور مجھے بھی دیکھ
سُن قہقہے ہزار محبت کے باب میں
انجامِ کار لاکھوں کو روتے ہوئے بھی دیکھ
آتش فشانِ ہجر کی غارت گری بجا
تُو آسماں زمین پہ اب ٹوٹتے بھی دیکھ
آنکھوں کے دیپ خواب سے روشن تو کر لیے
تعبیر کے سراب پگھلتے ہوئے بھی دیکھ...
آج فیس بک پہ محترم ادریس آزاد صاحب کے توسط سے بہت محترم اور انتہائی خوبصورت شاعر فاتح بھائی کی لا جواب غزل پڑھنے کو ملی۔ گوگل کرنے پہ محفل کا لنک نہیں ملا تو سوچا کہ میں ہی اسے شامل کر دوں تاکہ پسندیدہ کلام میں ایک اور شاہکار کا اضافہ ہو سکے۔
پاسِ وفا نہیں کیا، اس نے بجا، نہیں کیا
تُو نے بھی...
الیکشن کا امتحان ۔۔۔ چہرہ۔۔۔۔ مظہر برلاس
سورج،شام کے آنگن میں اترا تو میرا عظیم دوست بولا کہ ’’… انسان اپنی خوشی کی انتہا کااظہار بھنگڑے یارقص کے ذریعے کرتے ہیں‘‘۔ دانشور کی بات پہ سوچتا رہا کہ گیارہ مئی کے ہونے والے انتخابات کتنے عجیب تھے کہ جیتنے والے بھنگڑے بھی نہ ڈال سکے،فقط ایک تقریر پر...
اہلِ محفل سے معذرت کے ساتھ ایک تازہ غزل
ساعتِ وصل اور اتِّقا! معذرت
نعمتِ دید پر اکتفا، معذرت
تجھ سے رشتہ فقط روح کا تھا مگر
کھینچ لائی کہاں اشتہا، معذرت
ایک لغزش کا سرنامہ ہے زندگی
آدمیّت کی تھی ابتدا معذرت
ربطِ دائم ہو تعبیر اس خواب کی
دیکھنا گاہ گاہ التجا معذرت
دعوے پندار کے سب دھرے رہ...
ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر
عالم ہے ہُو کا قبرِ سکندر کے آس پاس
مجمع لگا ہوا ہے قلندر کے آس پاس
خوابوں کو عاق کر کے نکالا ہی تھا ابھی
بازار لگ گیا ہے مرے گھر کے آس پاس
شاید اسی میں حسرتیں دفنا رہا ہوں میں
سگرٹ کی راکھ بکھری ہے بستر کے آس پاس
ابھرا ستارۂ سحَری ڈوب بھی گیا
سوتا رہا میں...
فاتح الدین بشیر صاحب کی ایک اور خوبصورت غزل
آفاق سے میرے گھر قندیل اتر آئی
گو نورِ مجسّم کی تمثیل اتر آئی
اک چہرۂ ابر آسا اترا مرے صحرا پر
ہاتھوں کے کٹورے میں اک جھیل اتر آئی
وہ صورتِ مریم تھی، میں منحرفِ تقدیس
ابلیس کے سینے میں انجیل اتر آئی
پڑھتا چلا جاتا تھا وہ اسم دُرُشتی سے
پھر...
السلام علیکم، بحیثیت ِ منتظم فیس بک صفحہ شاعری، مجھے ایسے اشعار درکار ہیں جن میں لفظ "شاعری" آتا ہو، نمونے کے چند اشعار میں شاملِ تحریر کیے دیتا ہوں۔ آپ کو بھی شمولیت کی دعوت ہے۔
زیاں تو وقت کا فکرِ معاش نے بھی کیا
جو بچ گئے تھے وہ پل 'شاعری' نےچھین لیے
اسکا ستم بھی عدل سے خالی نہیں ندیم
دل...
فاتح الدین بشیر صاحب کی ایک بے حد متاثر کن نظم جس کے عنوان سے میں ہر گز متفق نہیں لیکن جن کی تخلیق ہے ان کا ہی دیا ہوا عنوان ہے سو مجبوراً یہی عنوان لکھنا پڑا:
بکواس
میں کہ مدت سے کوئی شعر نہیں لکھ پایا
تیرا ہی نام لکھا جب بھی کہیں لکھ پایا
نظم کوئی نہ غزل کوئی ہوئی ہے کب سے
جب تلک، جان! مرے...
جب مولانا شبلی نعمانی الہ آباد آئے اور حضرت اکبر الہ آبادی کو ان کے ورودِمسعود کی خبر پہنچی۔
آپ نے مولانا کی دعوت کی اورقلم برداشتہ یہ اشعار لکھ کر مولانا کی خدمت میں روانہ کیے۔
آتا نہیں مجھ کو قبلہ قبلی ۔۔۔۔۔بس صاف یہ ہے کہ بھائی شبلی
تکلیف اٹھائو آج کی رات ۔۔۔۔کھانا یہیں کھائو آج کی رات...
مؤمن ،مؤمن کاآئینہ ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیمعَنْ أَنَس رضي الله عنه قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلي الله عليه وسلم:''المُؤْمِنُ مِرْآةُ المُؤْمِنِ'' (معجم الأوسط للطبراني:٢/٣٢٥،الصحيحةرقم٩٢٦).
خادم رسول أنس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اَللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''مؤمن مؤمن...
کافی عرصہ قبل ایک ڈائجسٹ (ماہنامہ سب رنگ) میں ایک تحریر نظر سے گزری جس نے الجھن میں ڈال دیا ۔۔ آج احباب سے اس الجھن کو شئیر کرنے کا سوچا ۔۔ امید ہے اپنی رائے سے نوازیں گے ۔۔
تحریر کچھ یوں تھی ۔۔
" 15 اگست کیوں نہیں ؟
اُمّ الکتاب نے اُن لوگوں کی مذمّت کی ہے جو بتوں کی پوجا محض اِس لیے کرتے ہیں...