رات
مری دہلیز پر بیٹھی ہوئی زانوں پہ سر رکھے
یہ شب افسوس کرنے آئی ہے کہ میرے گھرپہ
آج ہی جو مرگیا ہے دن
وہ دن ہمزاد تھا اس کا !
وہ آئی ہے کہ میرے گھر میں اس کو دفن کرکے
ایک دیا دہلیز پر رکھ کر
نشانی چھوڑ دے کہ محو ہے یہ قبر
اس میں دوسرا آکر نہیں لیٹے
مَیں شب کو...