خود کشی
بس ایک جھگڑے کا لمحہ تھا
درودیوار پر ایسے چھناکے سے گری آواز کانچ گرتا ہے
ہر اک شے میں گئیں اڑتی ھوئی ، جلتی ھوئی کرچیں
نظر میں ، بات میں ، لہجے میں ، سوچ اور سانس کے اندر
لہو ہونا تھا اک رشتے کا ۔۔۔۔ سو وہ ہو گیا اس دن !!
اسی آواز کے ٹکڑے اٹھا کے اس شب
کسی نے کاٹ...