مرزا غالب

  1. کاشفی

    آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک

    آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک
  2. کاشفی

    غالب رہا گر کوئی تا قیامت سلامت - مرزا غالب

    غزل (مرزا غالب رحمتہ اللہ علیہ) رہا گر کوئی تا قیامت سلامت پھر اک روز مرنا ہے حضرت سلامت! جگر کو مرے عشق خوں نابہ مشرب لکھے ہے خداوند نعمت سلامت علی الرغم دشمن شہیدِ وفا ہوں مبارک مبارک، سلامت سلامت نہیں گر سر و برگ ادراک معنی تماشائے نیرنگِ صورت سلامت دو عالم کی ہستی پہ خط فنا کھینچ دل و...
  3. کاشفی

    رہیئے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو - مرزا غالب

    غزل (مرزا غالب مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ) رہیئے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو ہم سخن کوئی نہ ہو اور ہمزباں کوئی نہ ہو بے در و دیوار سا اک گھر بنایا چاہیئے کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو پڑیئے گر بیمار تو کوئی نہ ہو تیماردار اور اگر مر جائیے تو نوحہ خواں کوئی نہ ہو
  4. فرخ منظور

    غالب میں ہوں مشتاقِ جفا، مجھ پہ جفا اور سہی ۔ مرزا غالب

    میں ہوں مشتاقِ جفا، مجھ پہ جفا اور سہی تم ہو بیداد سے خوش، اس سے سوا اور سہی غیر کی مرگ کا غم کس لئے، اے غیرتِ ماہ! ہیں ہوس پیشہ بہت، وہ نہ ہُوا، اور سہی تم ہو بت، پھر تمھیں پندارِ خُدائی کیوں ہے؟ تم خداوند ہی کہلاؤ، خدا اور سہی حُسن میں حُور سے بڑھ کر نہیں ہونے کی کبھی آپ کا شیوہ و انداز و...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری سروِ چمنِ سروری افتاد ز پا، ہائے - مرزا اسداللہ خان غالب دہلوی (فارسی نوحہ مع اردو ترجمہ)

    سروِ چمنِ سروری افتاد ز پا، های شد غرقه به خون، پیکرِ شاهِ شهدا، های بر خاکِ ره افتاده تنی هست، سرش کو؟ آن رویِ فروزنده و آن زلفِ دوتا، های عباسِ دلاور که در آن راهروی داشت شمشیر به یک دست و به یک دست لِوا، های آن قاسمِ گلگون‌کفنِ عرصهٔ محشر وان اکبرِ خونین‌تنِ میدانِ وغا، های آ‌ن اصغرِ دل‌خستهٔ...
  6. فاتح

    بھولے سے کاش وہ ادھر آئیں تو شام ہو (غالب سے ماخوذ اپریل فول غزل)

    جب غالب کے نام پر پورے ملک کو اپریل فول بنایا گیا اپریل 1927 میں غالب کے نام پر ماڈل سکول بھوپال کے ہیڈ مولوی محمد ابراہیم خلیل نے پورے ملک کو اپریل فول بنایا تھا۔ انہوں نے غالب کے نام سے ایک بڑی مرصع غزل کہہ کر اپنے اسکول کے میگزین "گوہرِ تعلیم" میں شائع کر دی تھی اور غزل کے ساتھ یہ نوٹ لکھ دیا...
  7. نبیل

    سہ ماہی سورج کا غالب نمبر

    السلام علیکم، غالب ٹرسٹ لاہور کے جناب تسلیم تصور نے ای میل کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ سہ ماہی سورج کا پہلا حصہ اس ربط پر پڑھا یا ڈاؤنلوڈ کیا جا سکتا ہے۔
  8. محمد وارث

    فارسی شاعری غالب کی غزل، دُود سودائے تُتق بست آسماں نامیدمش مع منثور و منظوم تراجم

    شعرِ غالب دود سودائے تُتق بست آسماں نامیدمش دیدہ بر خواب پریشان زد، جہاں نامیدمش صوفی تبسم۔ ترجمہ خیالِ خام کا ایک دھواں سا ہمارے سر پر چھا گیا، میں نے اسکا نام آسمان رکھ دیا۔ آنکھوں نے ایک پریشان خواب دیکھا اور میں نے اسے جہان کہہ دیا۔ صوفی تبسم۔ منظوم ترجمہ دود افسون نظر تھا، آسماں کہنا پڑا...
  9. طارق شاہ

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: نُکتہ چِیں ہے ، غمِ دِل، اُس کو سُنائے نہ بنے ::::Assadullah KhaN Ghalib

    غزلِ مرزا اسداللہ خاں غالب نُکتہ چِیں ہے ، غمِ دِل، اُس کو سُنائے نہ بنے کیا بنے بات ، جہاں بات بنائے نہ بنے میں بُلاتا تو ہُوں اُس کو ، مگر اے جذبۂ دِل اُس پہ بَن جائے کُچھ ایسی، کہ بِن آئے نہ بنے کھیل سمجھا ہے ، کہیں چھوڑ نہ دے ، بُھول نہ جائے کاش! یُوں بھی ہو کہ، بِن میرے ستائے نہ...
  10. فرخ منظور

    غالب سیرِ آنسوئے تماشا ہے طلب گاروں کا ۔ مرزا غالب

    سیرِ آنسوئے تماشا ہے طلب گاروں کا خضر مشتاق ہے اس دشت کے آواروں کا سر خطِ بند ہوا، نامہ گنہگاروں کا خونِ ہُدہُد سے لکھا نقش گرفتاروں کا فرد آئینہ میں بخشیں شکنِ خندۂ گُل دلِ آزردہ پسند، آئینہ رخساروں کا داد خواہِ تپش و مہر خموشی بر لب کاغذِ سرمہ ہے جامہ، تیرے بیماروں کا وحشتِ نالہ، بہ...
  11. طارق شاہ

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے ::::: Mirza Asadullah KhaN Ghalib

    غزلِ مرزا اسداللہ خاں غالب رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے دھوئے گئے ہم اِتنے، کہ بس پاک ہوگئے صرفِ بہائے مے ہُوئے آلاتِ میکشی ! تھے یہ ہی دو حِساب سو یُو ں پاک ہوگئے رُسوائے دہر گو ہُوئے آوار گی سے تم بارے طبیعتوں کے تو چالاک ہوگئے کہتا ہے کون نالۂ بُلبُل کو بے اثر پردے میں گُل کے،...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری مرزا غالب کی منتخب فارسی غزلوں کا منظوم اردو ترجمہ - ڈاکٹر خالد حمید

    حق جلوه‌گر ز طرزِ بیانِ محمد است آری کلامِ حق به زبانِ محمد است آئینه‌دارِ پرتوِ مهرست ماهتاب شانِ حق آشکار ز شانِ محمد است تیرِ قضا هر آینه در ترکشِ حق است اما کشادِ آن ز کمانِ محمد است دانی، اگر به معنیِ لولاک وارسی خود هر چه از حق است از آنِ محمد است هر کس قسم بدانچه عزیز است می‌خورد...
  13. احمد بلال

    دیوان غالب فارسی

    مجھے دیوانِ غالب فارسی سافٹ فارم میں چاہیے۔ اگر اہلِ محفل میں سے کسی کے پاس ہو تو براہِ کرم عنایت فرما یئں۔ الف عین ، محمد وارث ، محمد بلال اعظم ، محمد خلیل الرحمٰن ، فاتح بھائی، مزمل شیخ بسمل
  14. طارق شاہ

    غالب :::: دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں -- Assadullah KhaN Ghalib

    مرزا اسداللہ خاں غالب دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں دیر نہیں، حرم نہیں، در نہیں، آستاں نہیں بیٹھے ہیں رہ گزُر پہ ہم، غیر ہمیں اُٹھائے کیوں جب وہ جمالِ دل فروز، صورتِ مہرِ نیم روز آپ ہی ہو نظارہ سوز، پردے میں منہ چھپائے کیوں...
  15. طارق شاہ

    غالب :::: وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو -- Assadullah KhaN Ghalib

    مرزا اسداللہ خاں غالب وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو کیجے ہمارے ساتھ، عداوت ہی کیوں نہ ہو چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا ہے دل پہ بار، نقشِ محبّت ہی کیوں نہ ہو ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلہ ہر چند بر سبیلِ شکایت ہی کیوں نہ ہو پیدا ہوئی ہے، کہتے ہیں، ہر درد کی دوا یوں ہو...
  16. طارق شاہ

    غالب :::: کی وفا ہم سے تو غیر اُس کو جفا کہتے ہیں

    غزلِ اسدالله خاں غالب کی وفا ہم سے تو غیر اُس کو جفا کہتے ہیں ہوتی آئی ہے کہ اچّھوں کو بُرا کہتے ہیں آج ہم اپنی پریشانیِ خاطر اُن سے کہنے جاتے تو ہیں، پر دیکھیے کیا کہتے ہیں اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ، اِنھیں کچھ نہ کہو جو مے و نغمہ کو اندوہ رُبا کہتے ہیں دل میں آ جائے ہے، ہوتی ہے جو...
  17. طارق شاہ

    غالب :::: وہ فراق اور وہ وصال کہاں

    غزلِ مرزا اسد الله خاں غالب وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ شب و روز و ماہ و سال کہاں فرصتِ کاروبارِ شوق کِسے ذوقِ نظارۂ جمال کہاں دل تو دل وہ دماغ بھی نہ رہا شورِ سودائے خطّ و خال کہاں تھی وہ اِک شخص کے تصّور سے اب وہ رعنائیِ خیال کہاں ایسا آساں نہیں لہو رونا دل میں‌ طاقت، جگر...
  18. پردیسی

    غلام علی میرے شوق دا نیں اعتبار تینوں۔۔۔۔آ جا ویکھ میرا انتظار آ جا

    میرے شوق دا نیں اعتبار تینوں ۔۔۔۔۔ آ جا ویکھ میرا انتظار آ جا اینوں لڑن بہانڑے لبھناایں ۔۔۔۔۔۔کی تو سوچناایں سِتمگار آ جا بھانویں ہجرتے بھانویں وصال ہووئے ۔۔۔۔ وکھووکھ دوہاں دیاں لذتاں نیں میرے سوہنئیا جا ہزار واری ۔۔۔۔۔آ جا پیاریا تے لکھ وار آجا ایہہ رواج مسجداں مندراں دا ۔۔۔۔۔ اوتھے ہستیاں...
  19. محمد وارث

    فارسی شاعری اے بہ خلا و ملا، خوئے تو ہنگامہ زا - غزلِ غالب مع ترجمہ

    غالب کے فارسی دیوان کی پہلی غزل، ترجمہ از خواجہ حمید یزدانی۔ منظوم تراجم کیلیے یہ ربط دیکھیے۔ اے بہ خلا و ملا، خوئے تو ہنگامہ زا باہمہ در گفتگو، بے ہمہ با ماجرا پہلی غزل ہونے کے ناطے یہ حمدیہ غزل ہے، اس میں غالب نے یہ کہا کہ اللہ کی ذات ایسی ہے جو تخلیقِ کائنات سے پہلے بھی اور اسکی تخلیق کے...
  20. ماروا ضیا

    مرزا غالب کے ایک شعر کی صحت کے بابت مدد درکار ہے

    اسلامُ علیکم : اُمید ہیں سب خیریت سے ہوں گے :) مجھے آج ایک شعر ڈھونڈنا تھا جس میں سحر،شام اور رات کا ذکر اکٹھا کیا ہو۔ تو اس سلسلے میں مجھے غالب صاحب کے شعر کا یہ مصرع ملا "ہر رات، شمع، شام سے لے تا سحر جلے" لیکن اس شعر کا پہلا مصرع مجھے اردو ویب کے دو ایڈیشنز میں مُختلف ملا ہے پہلا ایڈیشن...
Top