عجب یاسیت نے گھیر رکھا ہے۔ آٹھ سال بیت گئے۔ آج صبح سے ذہن دفتری کاموں میں الجھا ہے۔ ایک لمحہ فرصت کا میسر نہیں آیا۔۔۔ شام ہوئی تو تنہا بیٹھتے ہی یہ یادیں ملنے آگئیں۔۔۔۔ میں رات کو ملازمت کرتا دن کو پڑھتا تھا۔ ابھی دفتر ہی میں موجود تھا۔ گھر کو روانگی کی تیاری تھی۔ زمین سے قریبا 40 فٹ نیچے منزل...
گزشتہ ہفتے کے کسی دن میں اپنے بستر پر دراز تھا کہ فون نے کانپنا شروع کر دیا۔ دیکھا تو اسلام آباد کے ایک نمبر سے کال تھی۔ اٹھایا۔۔ دوسری جانب سر سید زبیر تھے۔ فرمانے لگے کہ میرے ساتھ الف نظامی بھی تشریف رکھتے ہیں۔ گر مناسب ہو تو آئندہ اتوار 8 ستمبر کو مل بیٹھنے کے ایک پروگرام کو عملی شکل دی...
وادی ہنزہ کی تصاویر والی لڑی میں دیے گئے بیان کے مطابق قلعہ بلتت کی تصاویر پیش خدمت ہیں۔
تعارف:
ماضی میں ہنرہ پر جاگیردارانہ نظام حکومت کو یقینی بنانے میں یہ شاندار قلعہ بڑا اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ جس کی بدولت کریم آباد کو ہمیشہ نظرانداز کیا جاتا رہا۔ اس قلعہ کی بنیاد تو قریب 700 سو سال...
قوموں کی داستان عروج و زوال سے مزین ہے۔ چاہے یہ قومی تشخص کی بنیاد مذہب پر ہو یا جغرافیائی حدود پر۔ پاکستان خوش قسمتی سے وہ خطہ ہے کہ جو دونوں دولتوں سے مالا مال ہے۔ خیر تذکرہ اس وقت عروج و زوال کا ہے۔ تو ہر قوم کی تاریخ میں وقت کچھ ایسی گھڑیاں ضرور لاتا ہے۔ جب ذاتی مفاد، جان و مال ملکی و...
تعارف: ہنزہ گلگت بلتستان (پاکستان) میں واقع ایک انتہائی خوبصورت وادی ہے۔ دریائے ہنزہ کے شمال مغرب میں واقع یہ خوبصورت وادی سطح سمندر سے تقریبا 2500 میٹر(8200 فٹ) بلند ہے۔ یہ وادی قریب 7900 مربع کلومیٹر (3100 مربع میل)پر پھیلی ہوئی ہے۔عالیہ آباد اس کا مرکزی ٹاؤن ہےجبکہ آلتت سیاحوں کے لیے سب سے...
کچھ منتشر خیالات۔۔۔
صحرا سحر سے بھرا ہے۔۔ ۔۔ گر کسی نے رات کو صحرا میں قیام کیا ہے۔ تو وہ صحرا کی دلنشیں راتوں کے گیت گاتا نظر آئے گا۔ اور گر کسی کا واسطہ محض نخلستان سے پڑا ہے۔ تو وہ آپ کو کھجور کے درختوں اور میٹھے پانی کے چشموں کے گن گاتا نظر آئے گا۔ صحرا کی دھوپ کا شکار آپ کو صحرا کی تپش،...
الحمد اللہ آج وہ دن آ پہنچا ہے۔۔ جب محفل کے نئے اور پرانے لوگ شاپروں سے نہ صرف واقف ہوچکے ہیں۔ بلکہ ان کے استعمال میں (پہلے سے ہی طاق تھے) مہارت تو رکھتے تھے۔ لیکن اپنی صلاحیت کو عوام کے سامنے کوئی نام دینے سے قاصر تھے۔ لیکن آج وہ سر اٹھا کر شاپر کروانے کے نہ صرف نت نئے طریقوں سے آگاہ ہیں۔ بلکہ...
بھلے وقتوں کی بات ہے۔۔۔ جب ہم محفل میں آتے تو تھے۔ پر ہماری مرزا صاحب سے ملاقات نہ تھی۔ آتے تھے چلے جاتے تھے۔۔۔ لیکن کبھی کبھی جو مرزا کے آواز سماعتوں میں رس گھولتی۔۔ تو سوچنے ۔لگتے کہ کیسا آدمی ہے۔۔۔ ہمیشہ مثبت بات ہی کرتا ہے۔ پھر سوچا باتیں مثبت ہیں۔۔۔ کہ شخصیت منفی ہوگی۔۔۔ اس کی کھوج لگانے کو...
سکول دور دی وکھری یاد اے لطیفہ۔۔ تے جد وی کوئی پٹھا کم کر بیٹھاں یا بندہ اپنی اوقات بھل کے کوئی کم اچ ہتھ پا لئے تے مینوں اے لطیفہ بڑا یاد آندا اے۔۔۔ اج وی جس ویلے فلک شیر چیمہ ہوراں مینوں میری قد بت توں ود کم کرن واسطے اکسایا۔۔۔ تے مینوں اے لطیفہ بڑا یاد آیا۔۔۔ سوچیا۔۔۔ تہانوں وی لکھ کے...
سوچ میں ہوں۔ سامنے اردو محفل کھلی ہے۔ کیا لکھوں۔۔ کیسے لکھوں۔۔۔ الفاظ ختم ہوگئے ہیں۔ زیادہ تو کبھی بھی نہیں تھے۔ پر آج تو لگتا ہے کہ سارے اچھے اچھے حرو ف روٹھ گئے ہیں۔ میں تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ پر کوئی ایسا لفظ نہیں ذہن میں جو تعریف کا حق ادا کردے۔ کوئی ایسا جملہ نہیں بن پا رہا۔ جو کما حقہ ہو نہ...
یہ دوسرا آدمی بھی کمال چیز ہے۔۔۔ جہاں اپنے سے بات ہٹانی ہو۔۔۔ جہاں کسی انجان کی طرف اشارہ کرنا ہو۔۔۔ یا پھر ایویں ہی کسی کا ذکر کرنا ہو۔۔۔ تو دوسرا آدمی کا لفظ لگا دیجیے۔۔۔ زندگی آسان بنائیے۔۔۔ لیکن ہماری اس تحریر میں یہ دوسرا آدمی وہ والا دوسرا آدمی نہیں ہے جس کے بارے میں لوگ کہا کرتے ہیں کہ...
اہل مشرق اس فن میں طاق ہیں۔۔۔ مغربی اقوام بھی ہونگی۔ پر ان کی بابت تو مغربی ممالک میں بسنے والے ہی بتا سکتے ہیں۔
اور فن ہے "چونا لگانا"
چونا لگانے کے کئی مطالب ہیں۔۔۔
گھر کی دیواروں پر چونا لگایا جاتا ہے۔۔۔۔
پان کے پتے پر بھی چونا لگایا جاتا۔۔۔۔
کچھ لوگ دوسروں کو بھی پتا سمجھ کر چونا لگا دیتے...
جمعہ کی نماز پڑھ کر جیسے ہی مسجد کے دروازے سے پاؤں باہر نکالا تو دیکھا کہ گداگروں کی اک بھیڑ ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہ تھی۔ ہر جمعہ نماز کے بعد دروازے پر اس تعداد میں بھکاری ہوتے کہ حیرانی ہوتی۔ اکثر سوچتا کہ یہ یکدم آتے کدھر سے ہیں۔ اور پھر پندرہ سے بیس منٹ کے دوران غائب کدھر ہوجاتے ہیں۔ اس کی...
آج ماؤں کا عالمی دن ہے۔ گورے اس دن کو شاید اس لیے مناتے ہیں۔ کہ اس دن وہ اولڈ ہاؤسز میں جاتے ہیں۔ اپنی ماؤں کے گلے لگتے ہیں۔ اور واپس آجاتے ہیں۔ سال کے مصروف دنوں میں وہ اک دن اپنی ماں کا بھی رکھتے ہیں۔ لیکن میرے جیسے جن کے دل کا اک حصہ اپنی ماں سے ہی جڑا رہتا ہے۔ روز یہی دن مناتے ہیں۔
گو میں...
الف نون لکھنے کا وعدہ بڑا پرانا تھا۔ اویس کے ساتھ طے یہ ہوا تھا کہ اک قسط تم لکھو گے اور اک میں۔۔ لیکن میرے یہاں نہ تو خیالات کی فراوانی ہے۔ اور نہ الفاظ کی کثرت۔۔۔ اور نہ بیان پر دسترس ۔۔۔۔۔ سو عرصہ تک یہ خواہش بیمار پڑی انگڑائیاں لیتی رہی۔۔ وہ تو جب میں بیمار ہوا تو سوچا کہ اب اس کو صحتیاب...
یہ شہر سے باہر جانے والی سڑک تھی۔ شہر سے نکلتے ہی اسی سڑک کے ساتھ ساتھ خانہ بدوشوں کی بے شمار جھونپڑیاں تھیں۔ وہیں پر بھیڑ لگی ہوئی تھی۔ کوئی کم سن بچہ کسی کار کے نیچے آکر کچلا گیا تھا۔ مغرب کے قریب کا وقت تھا۔ اور بچہ جھونپڑیوں سے نکل کر ایکا ایکی کار کے سامنے آگیا۔ نتیجہ کے طور پر جو ہوا سب کے...
جی بالکل آپ صحیح سمجھے۔۔۔ وہی چار محفلین جو فیصل مسجد کے سبزہ زار میں بیٹھے گپ لگاتے رہے۔ ان کی تصاویر یہاں اور خیالات یہاں آپ تمام احباب پہلے ہی دیکھ چکے۔۔ لیکن یہ جو روداد میں لایا ہوں۔۔ یہ روداد اس ملاقات کی خفیہ نگرانی کے بعد تحریر کی گئی ہے۔۔ دراصل ان احباب نے وہاں لگا بورڈ نہیں پڑھا۔۔۔ کہ...
گزشتہ کچھ عرصہ سے میں محفل پر اس طرح تو باقاعدہ نہیں رہا جس طرح میں ہوتا تھا۔ لیکن پھر بھی ہر وقت محفل کھولے ضرور رکھتا ہوں۔ طرح طرح کی معلومات کا خزانہ ہے محفل۔۔۔۔ اور اس کو سجانے والے ہیں محفلین۔۔۔ لیکن کچھ عرصہ سے محسوس کر رہا ہوں کہ محفلین اب اس طرح باقاعدہ نہیں رہے جیسے پہلے ہوتے تھے۔ مجھے...
بڑی بڑی مونچھیں، گہری سرخ آنکھیں،جب پہلی بار رہنما خان سے ملاقات ہوئی گماں گزرا کے موصوف ہوش وخرد سے بیگانہ ہونے والے فرقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ بعد یہ خیال یوں تو درست نہ ثابت ہوا مگر خرد سے انکی دشمنی دیگر وجوہات کی بنیاد پر ثابت ہوتی رہی۔ انگلش پر دسترس اور عمدہ سا انگریزی لہجہ۔ پہلے پہل تو ہم...
صبح جب نیند سے جاگا تو معمول کے مطابق اک صبح تھی۔ جس میں سوائے دن اور تاریخ کے شائد معمولات میں کوئی اور زیادہ تغیر کا امکان نہیں تھا۔ مگر جیسے ہی اس نے گھر کے گیٹ سے نکلنے کے لیئے قدم اٹھایا۔ تو اسکی نظر اخبار پر پڑ گئی۔ پہلے صفحے پر کچھ لاشوں کا تذکرہ تھا۔ ہمیشہ کی طرح اس کے پاس اتنا وقت نہ...