منال و مال، نہ سیم و زر و گہر کے لیے
ہے آرزو تو مدینہ کے بام و در کے لیے
درِ حضورؐ کی خاطر، خدا کے گھر کے لیے
میں انتظار میں کب سے ہوں اس سفر کے لیے
سر آسماں کا جھکا ہے ازل سے تعظیماً
بچھی ہے کاہکشاں ان کی رہ گزر کے لیے
کسے نہیں ہے تمنا وہاں کے ذروں کی
چلے صبا بھی تری خاکِ رہ گزر کے لیے
میں...
خالقِ کون و مکاں ربِ کریم
سلطنت اس کی نہایت ہے عظیم
اپنے بندوں کے لیے ہادی ہے آپ
سب کو دکھلائی ہے راہِ مستقیم
دل کی باتوں کی بھی ہے اس کو خبر
منبعِ ہر علم، وہ ذاتِ علیم
کیا ربوبیّت ہے اس کی دیکھیے
مضغۂ خوں سے بنے مردِ لحیم
بلبلوں کو کر دیا نغمہ طراز
ہر رگِ گل میں بھری موجِ شمیم
گیسوئے سنبل...
سقوطِ ڈھاکہ کے وقت لکھی گئی دادا مرحوم کی ایک طویل نظم، جس میں غم و حزن کے جذبات کے ساتھ ساتھ اسباب کا جائزہ بھی لیا گیا ہے.
سقوطِ ڈھاکہ
٭
دل آج ہے رنجور زِ نیرنگیِ حالات
آنکھوں سے رواں اشک ہیں مجروح ہیں جذبات
مسلم پہ ہے کیسی مرے اللہ یہ افتاد؟
مائل بہ ستم اس پہ ہے چرخِ ستم ایجاد
بربادیِ...
نورِ چشمِ آمنہؑ، اے ماہِ طلعت السلام
مظہرِ حسن و کمالِ دستِ قدرت السلام
شہریارِ تختِ اقلیمِ نبوت السلام
اے مہِ انور بہ گردونِ رسالت السلام
پاک طینت، خوبصورت، نیک سیرت السلام
پیکرِ اخلاقِ اعلیٰ، بدرِ رحمت السلام
حق نما، اے آئنہ دارِ حقیقت السلام
کامل المعیار در فصلِ امانت السلام
صادق الاقوال،...
لاکھ آفتاب ڈوبے تو نکلا وہ ماہتاب
ضو پاشیوں سے جس کی ہے ہر ذرہ بہرہ یاب
خلّاقِ دو جہاں کا ہے وہ حسنِ انتخاب
آئے کہاں سے حسنِ محمدؐ کا پھر جواب
اس رخ پہ ہیں نثار جو صد ماہ و آفتاب
سیرت بعینہٖ ہے وہ تفسیرِ اَلکتاب
قرآں کہ آنحضورؐ سے ہو جس کا انتساب
’لارَیبَ فیہ‘ ہے صفتِ ’ذٰلکَ الکتاب‘
جو ہے...
ہجومِ شوق اکساتا ہے نعتِ مصطفیٰؐ کہیے
بایں بے مائیگی لیکن پریشاں میں ہوں کیا کہیے
شہِ کون و مکاں کہیے، حبیبِ کبریا کہیے
عظیم المرتبت ہستی انہیں بعدِ خدا کہیے
امام الانبیاء، ختم الرسل، خیر الوریٰ کہیے
انہیں ماہِ مبیں، شمعِ شبستانِ حرا کہیے
شکوہِ رب، خلیل اللہ کی جانِ دعا کہیے
انہیں شمس الضحیٰ،...
صریرِ خامۂ فطرت کا تو ہی نقشِ اعظم ہے
تری عظمت خدا کے بعد اک امرِ مسلّم ہے
حریمِ نازِ حسنِ لم یزل کا تو ہی محرم ہے
نقوشِ پا سے رخشندہ جبینِ عرشِ اعظم ہے
تمہارے جدِّ امجد کی بدولت آبِ زمزم ہے
تمہارے دم سے کعبہ قبلۂ ابنائے آدم ہے
تمہارا دیں قبولِ حق، مدلّل اور محکم ہے
مفصل، منضبط، مربوط، کامل،...
قطرۂ ناچیز میں، وہ بحرِ نا پیدا کنار
کس طرح لکھوں ثنائے خواجۂ عالی وقار
آمنہ بی کا جگر گوشہ، شہِ فرخ تبار
ذی حشم، ذی منزلت، ذی جاہ و گردوں اقتدار
گلشنِ ہستی تھا جانے کب سے محرومِ بہار
ان کے آتے ہی بہاریں آ گئیں مستانہ وار
سرگروہِ انبیا ہے وہ عرب کا تاجدار
اب نہیں کوئی نبی بعد اس کے تا روزِ...
الحمد للہ۔
استادِ محترم اعجاز عبید صاحب کی مہربانی اور توجہ سے دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی کی تمام غزلیات پر مشتمل مجموعۂ کلام "غزلیاتِ نظر" کی ای بک تیار ہو گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ استادِ محترم کو ایمان و صحت کے ساتھ سلامتی والی زندگی عطا فرمائے۔ آمین۔
یوں الحمد للہ دادا مرحوم کا...
الحمد للہ۔
استادِ محترم اعجاز عبید صاحب کی مہربانی اور توجہ سے دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی کی تمام نظموں پر مشتمل مجموعۂ کلام "لمحاتِ نظر" کی ای بک تیار ہو گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ استادِ محترم کو ایمان و صحت کے ساتھ سلامتی والی زندگی عطا فرمائے۔ آمین۔
چونکہ زیادہ تر نظمیں ذاتی زندگی...
اے ختمِ رسل خاصۂ خاصانِ الٰہی
اے باعثِ میثاقِ رسولانِ الٰہی
محبوبِ خدا مہبطِ قرآنِ الٰہی
آئینۂ حق منبعِ فیضانِ الٰہی
ہیں آپؐ ہی سر رشتۂ ایمانِ الٰہی
بندوں کو ہوا آپؐ سے عرفانِ الٰہی
انساں کی زباں آپؐ کی توصیف سے قاصر
ذات آپؐ کی ہے مظہرِ صد شانِ الٰہی
اے معرکہ آرائے مصافِ حق و باطل
اے مردِ...
ہے بے مثال شہاؐ ذاتِ عبقری تیری
ہے کس کا منہ جو کرے کوئی ہمسری تیری
محیطِ ہر دوجہاں جلوہ گستری تیری
خوشا نصیب! دو عالم کی سروری تیری
کسے نصیب ہو شانِ تونگری تیری
شہنشہی میں بھی چمکی قلندری تیری
سیاہ گیسو ہیں آنکھیں ہیں مدھ بھری تیری
دلوں کو سب کے لبھائے سمن بری تیری
نگاہِ شوق...
مرے رب نے مجھے بخشا سلیقہ نعت گوئی کا
نہیں ہے ورنہ کچھ آساں ثنائے مصطفیٰؐ لکھنا
وہ جب خورشیدِ عالم تاب نکلا نور برساتا
لپیٹا بوریہ بستر ضلالت نے، بشر جاگا
نرالی شان ہے اس کی، نہیں اس سا کوئی پیدا
وہ محبوبِ خدا، شمعِ ہدیٰ، وہ صاحبِ اسرا
ہے سیرت اس کی پاکیزہ، نہایت ارفع و اعلیٰ
کہا ہے عینِ قرآں...
مری زباں پر ہے فضلِ رب سے ثنائے پاکِ حضورِ انورؐ
تمام دنیا کی رہبری کا سجا کے آئے جو تاج سر پر
نہ لکھ سکا کوئی تا بہ ایں دم، نہ لکھ سکے گا کوئی سخن ور
محاسن اس کے بیاں ہوں کیونکر، ہیں جبکہ حدِّ بیاں سے باہر
سریر و تاجِ نبوّت اس کا خوشا کہ ہے تا قیامِ محشر
اذاں اسی کی ہے چار سو اب، اسی کی مسجد،...
زمزمہ سنج ہے بلبل، کہیں کُوکی کوئل
نعت گوئی کی مرے دل میں مچی اک ہلچل
شعر گوئی کی مجھے تھوڑی بہت ہے اٹکل
فرض مجھ پر بھی ہوئی نعتِ نبی افضل
رحمتِ حق کے خوشا جھوم کے برسے بادل
جلوہ افروز ہوا تب وہ نبی مرسلؐ
کتنا خوش بخت ہے یہ ماہِ ربیع الاول
اس میں چمکا مہِ بطحا بہ جمالِ اکمل
ضربِ "اللہ احد"...
نہیں شعر و سخن میں گو مجھے دعوائے مشاقی
مگر لکھتا ہوں نعتیں میں سمجھ کر فرض اخلاقی
نہیں میں ہی اکیلا جانتا ہوں تجھ کو اے ساقی
زمانہ تجھ سے واقف ہے تری شہرت ہے آفاقی
کھلا ہے میکدہ تیرا، بہ ہر دم دورِ ساغر ہے
جو اہلِ ذوق ہیں رہتے ہیں وہ مصروفِ ذواقی
ہزاروں خوبیاں یکجا ہیں تیری ذاتِ واحد میں...
بغیرِ رحمتِ یزداں نہ ممکن ہے، نہ آساں ہے
ثنا خوانِ محمدؐ ہوں تو میرے رب کا احساں ہے
کوئی سب لکھ دے اس کی حمد کیونکر اس کا امکاں ہے
کہ وہ ہے جس قدر ظاہر، اسی نسبت سے پنہاں ہے
وہ ہے پیغمبرِ آخر، مطاعِ نوعِ انساں ہے
وہ سرکارِ دو عالم ہے، بر آں محبوبِ یزداں ہے
شہنشہ ہیں گدائے در، وہ ایسا شاہِ...
نذرانۂ عقیدت، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ
(یہ نظم اس وقت لکھی گئی جب مولانا مودودیؒ حیات تھے)
آلِ سید اے ابو الاعلیٰ جواں قسمت ہے تو
حاملِ اخلاقِ اعلیٰ اور نکو سیرت ہے تو
شاہکارِ لم یزل، نقشِ یدِ قدرت ہے تو
کیا حسیں صورت، حسیں سیرت، حسیں فطرت ہے تو
فکر کی قندیلِ روشن، علم کی دولت ہے تو...
نہیں ہے دم خم کسی میں اتنا، ثنا نبیؐ کی جو لکھے کامل
ہے نعت گوئی میں میری نیت، رضائے خالق ہو مجھ کو حاصل
کمال و خوبی ہر ایک لے کے خمیرِ فطرت میں کر کے داخل
خدا نے پیدا کیا وہ ہادی کہ جس پہ کرنا تھا دین کامل
بھٹک چکا تھا جو دینِ حق سے، بچھڑ چکا تھا جو اپنے رب سے
شہِ ہدیٰ کے کرم کے صدقے بشر...