دادا مرحوم کی ایک غزل احباب کے ذوق کی نذر
نیا سلسلہ آئے دن امتحاں کا
ہے دستورِ پارینہ بزمِ جہاں کا
کرے سامنا پھر اس ابرو کماں کا
یہ دیدہ تو دیکھیں دلِ نیم جاں کا
کبھی تو وہ ہو گا جفاؤں سے تائب
ہے اک واہمہ میرے حسنِ گماں کا
سرشکِ مژہ سے کب اندازۂ غم
کسے حال معلوم سوزِ نہاں کا
زمیں دوز ہو...