دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ عالم ﷺ
ثنائے پاکِ نبیؐ کا لکھنا ہے ایک کار نگینہ کاری
نہیں ہے لکھنے کا مجھ کو یارا ، پہ لکھ رہا ہوں زِ لطفِ باری
عجب نہیں ہے کہ روزِ محشر یہ کارِ خوبِ ثنا نگاری
ہماری فردِ عمل سے دھو دے گناہ سارے خطائیں ساری
بلند سیرت ہے شکل پیاری کہ جو بھی دیکھے وہ جائے...
دادا مرحوم کا ایک تاسف بھرا ہدیۂ نعت بحضور سرورِ کونین ﷺ
شہنشاہِ دو عالم سے محبت بڑھتی جاتی ہے
خوشا اس مشتِ خاکِ دل کی قیمت بڑھتی جاتی ہے
مرے دل میں تری یادوں کی نکہت بڑھتی جاتی ہے
کہ آنکھوں میں اب اشکوں کی طراوت بڑھتی جاتی ہے
ترے قرآنِ اقدس کی تلاوت بڑھتی جاتی ہے
بحمد اللہ مرے دل کی سکینت...
دادا مرحوم کا ہدیۂ سلام بحضور سرورِ کونینﷺ
سلام اے شہِ ہدیٰ سلام اے مہِ عرب
ملا خدا سے ہے مجھے جو بہرۂ سخن وری
تو پیش کر رہا ہوں میں یہ ہدیۂ ثنا گری
تو سرگروہِ انبیاء تو نازشِ پیمبری
رخِ سخن تری طرف کہوں میں ہو کہ با ادب
سلام اے شہِ ہدیٰ سلام اے مہِ عرب
حبیبِ ربِ دوجہاں نبی آخر الزماں
تمہاری...
امیر خسرو کی مشہور نعت کی ردیف "شب جائے کہ من بودم" کے اردو ترجمہ "کل رات جہاں میں تھا" پر دادا مرحوم کی ایک نعت احبابِ محفل کی خدمت میں
کیا رونقِ محفل تھی کل رات جہاں میں تھا
اک ہستی کامل تھی کل رات جہاں میں تھا
آسودگی دل تھی کل رات جہاں میں تھا
جاں فائزِ منزل تھی کل رات جہاں میں تھا
ہاں دید...
دادا مرحوم کا ایک نذرانۂ عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
وہ حسنِ مکمل، پیکرِ الفت، خلقِ مجسم کیا کہیے
محبوبِ خدا مطلوبِ جہاں وہ ذاتِ مکرم کیا کہیے
وہ صورتِ انور صلِّ علیٰ وہ گیسوئے پُر خم کیا کہیے
اک صبحِ درخشاں کا منظر اک شام کا عالم کیا کہیے
افلاک پہ غلماں حور و ملک اور فرش پہ آدم کیا کہیے...
دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
اوجِ فلک پہ مہرِ درخشاں تمہیں سے ہے
یہ بزمِ ماہ و انجمِ تاباں تمہیں سے ہے
بطنِ صدف میں گوہرِ رخشاں تمہیں سے ہے
ابرِ کرم ہو قطرۂ نیساں تمہیں سے ہے
فرشِ زمیں پہ خلقتِ انساں تمہیں سے ہے
دو روزہ زندگی کا یہ ساماں تمہیں سے ہے
بوئے گل و نسیم...
الحمد للہ!
آج سے تقریباً تین ماہ پہلے دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی (نظرؔ لکھنوی) کے مطبوعہ نعتیہ کلام "لمعاتِ نظر" کو برقیانے کا فیصلہ کیا۔
اور الحمد للہ تین ماہ سے کم کے مختصر عرصہ میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچ گیا ہے۔
یہ سراسر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے کہ مجھ گنہگار سے اتنا بابرکت کام...
دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
لے کے نامِ خدا گرم گفتار کر توسنِ فکر اے شاعرِ خوش نوا
جذبۂ شوق و جوشِ عقیدت سے لکھ نعتِ سرکارِ طیبہ شہِ دوسرا
سارے عالم میں تھی جہل کی تیرگی روحِ انساں سکوں سے تھی ناآشنا
پھیلی صلِّ علیٰ ہر طرف روشنی بدرِ کامل وہ جب جلوہ گستر ہوا
نورِ ایماں سے...
دادا مرحوم کی نعتیہ تضمین بر نعت: صلی اللہ و علیہ و سلم
زخمی دل کا پنبۂ مرہم نامِ پاکِ سرورِ عالمؐ
از اعجازِ نامِ مبارک سلسلۂ غم درہم برہم
ذاتِ محمدؐ ذاتِ مکرم اسمِ محمدؐ اسمِ اعظم
صلی اللہ علیہ و سلم صلی اللہ علیہ و سلم
رہبر ہے وہ کل عالم کا منصب اس کا ختمِ نبوت
راہنمائے جادہ و منزل اس کا...
دادا مرحوم کی ایک تضمین بر کلامِ امام شرف الدین بوصیری رحمۃ اللہ علیہ
کب علم میں اتنی وسعت ہی
کب عقل میں اتنی قوت ہی
کب فکر میں اتنی رفعت ہی
ہے مدحِ نبیؐ پُر دقت ہی
الصبح بدا من طلعتہٖ
و اللیلُ دجیٰ من وفرتہٖ
وہ عفو و کرم وہ رافت ہی
وہ پیکرِ لطف و شفقت ہی
اللہ کی وہ ہے رحمت ہی
کل عالم کو وہ...
دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
وہ آمنہ ؑکے جگر کا ٹکڑا وہ بی حلیمہ کا دست پرور
وہ بندہ پرور غریب پرور تمام اہلِ جہاں کا سرور
وہ افتخارِ ہر ابنِ آدم – زہے مقدر مرا نبیؐ ہے
وہ جس کی صورت پہ حسن قرباں وہ جس کی سیرت ہو عین قرآں
وہ جس کے اوصاف ہیں ستودہ کہ جس کا مداح خود ہے یزداں...
دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
مِری زباں پر ہے فضلِ رب سے ثنائے پاکِ حضورِ انورؐ
تمام دنیا کی رہبری کا سجا کے آئے جو تاج سر پر
نہ لکھ سکا کوئی تا بہ ایں دم نہ لکھ سکے گا کوئی سخن ور
محاسن اس کے بیاں ہوں کیونکرہیں جبکہ حدِّ بیاں سے باہر
سریر و تاجِ نبوّت اس کا خوشا کہ ہے تا...
شیخ سعدیؒ کے مشہور نعتیہ قطعہ کی تضمین ، دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونین ﷺ
نہ رسوخ و علم نہ آگہی نہ سخن کی تاب و مجال ہی
نہ نگاہ میری ہے دور رس نہ بلند میرا خیال ہی
نہ نصیب صحتِ دل مجھے نہ طبیعت اپنی بحال ہی
میں لکھوں ثنائے شہِ ہدیٰ لگے مجھ کو امرِ محال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف...
دادا مرحوم کا تحفۂ سلام بحضورِ خیر الانامؐ
سلام اے ابنِ عبداللہ بن عبد المطلب تم پر
سلام اے نورِ چشمِ آمنہ رشکِ مہِ انور
سلام اے افتخارِ نوعِ انساں طاہر و اطہر
سلام اے مصطفیٰؐ صلِّ علیٰ اے سب کے پیغمبر
سلام اے مصدرِ نورِ ہدیٰ اے دین کے سرور
سلام اے خاصۂ خاصانِ رب اے شافعِ محشر
سلام اے گلشنِ...
دادا مرحوم کا ایک خوبصورت نذرانۂ عقیدت بحضور سرورِ کونین ﷺ ، احبابِ محفل کے ذوق کی نذر:
صبحِ دم آمنہ بی کی آغوش میں جب وہ عالی نسب نیک نام آ گیا
دیکھنے والے سب کہہ اٹھے مرحبا بدرِ کامل بہ حسنِ تمام آ گیا
حکمِ ربی سے چرخِ نبوت پہ جب نور افشاں وہ ماہِ تمام آ گیا
ظلمتیں سب رخِ دہر سے چھٹ گئیں...
دادا مرحوم کا ایک ہدیۂ عقیدت بحضور سرورِ کونین ﷺ احباب کے ذوق کی نذر:
ہے تمنا شہرِ طیبہ ہم بھی جا کر دیکھتے
ذرہ ذرہ ہے جہاں کا روح پرور دیکھتے
سیر کب ہوتا یہ دل جب شہرِ دلبر دیکھتے
ایک کیا ہم سیکڑوں چکر لگا کر دیکھتے
روضۂ انور پہ جب نیچے سے اوپر دیکھتے
نور کا سیلِ رواں تا چرخِ چنبر دیکھتے...
دادا مرحوم کا نذرانۂ حمد ، بارگاہِ رب العزت میں:
ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ
بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ
شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ
سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ
نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ
رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ
بدستِ احمدِ مرسلؐ، بفضلِ ربِّ کریم
ملی کلیدِ...
دادا مرحوم کا ایک گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونینﷺ
موجبِ صد خیر و برکت، باعثِ تسکینِ جاں
اللہ اللہ مدحتِ پیغمبرِ آخر زماں
سرورِ دیں، مرجعِ عالم، امامِ مرسلاں
ہادیِ انسانیت، اسکی نبوت جاوداں
نورِ بزمِ کن فکاں، وہ شمعِ بزمِ دوستاں
شیرِ میدانِ وغا، ہیبت برائے دشمناں
اک نگاہِ لطف اس کی در نگاہِ...
دادا مرحوم کی ایک اورنعت بحضور سرورِ کونینؐ
ضیائے بزمِ شہود ساری تمام بزمِ عدم کے جلوے
نگاہِ عرفاں سے دیکھئے تو ہیں میرے آقا کے دم کے جلوے
مرے تصور میں آ گئے ہیں عرب کے جلوے عجم کے جلوے
تو مجھ کو لگتا ہے سب کے سب ہیں انھیں کے حسنِ شیم کے جلوے
نگاہ و دل میں سما گئے ہیں انھیں کے جاہ و حشم کے...
دادا مرحوم کا ایک اور ہدیۂ عقیدت بحضور سرورِ کونینؐ
جمال و رعب و جلال دیکھیں سخن بلاغت نظام دیکھیں
شہِ ہدیٰ کا نہیں ہے ثانی پھریں زمانہ تمام دیکھیں
ہے ختم کارِ نبوت ان پر رسالت ان پر تمام دیکھیں
ہر ایک پہلو سے ہے مکمل ہزار پہلو یہ کام دیکھیں
ملاءِ اعلیٰ کا یہ وظیفہ بہ حکمِ ربِ انام دیکھیں...