دادا مرحوم کی آخری غزل جو انھوں نے 16 دسمبر 1993ء کو لکھی۔ 4 جنوری 1994ء کو ان کا انتقال ہوا۔
شگفتہ، دلنشیں، سادہ رواں ہے
یہ اپنا اپنا اندازِ بیاں ہے
لگی ہے آگ، شعلے ہیں، دھواں ہے
چمن میں میرے خیریت کہاں ہے
خدنگِ ناز اُدھر اور تیغِ ابرو
اِدھر دونوں کی زد پر میری جاں ہے
ذرا میں خوش، ذرا میں...