غزل
(علی جواد زیدی - لکھنؤ ، انڈیا)
آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے
نیچی نگاہ اٹھی فتنے نئے جگا کے
میں راگ چھیڑتا ہوں ایمائے حسن پا کے
دیکھو تو میری جانب اک بار مسکرا کے
دنیائے مصلحت کے یہ بند کیا تھمیں گے
بڑھ جائے گا زمانہ طوفاں نئے اٹھا کے
جب چھیڑتی ہیں ان کو گمنام آرزوئیں
وہ...
غزل
(آنند سروپ انجم )
میں ڈر رہا ہوں ہر اک امتحان سے پہلے
مرے پروں کو ہوا کیا اڑان سے پہلے
مرے نصیب میں رستوں کی دھول لکھی تھی
نہ مل سکی مجھے منزل تکان سے پہلے
یہ کون شخص تھا چالاک کس قدر نکلا
کہ بات چھیڑ گیا درمیان سے پہلے
میں اس کے درد کا درماں تو جانتا تھا مگر
وہ کچھ تو بولتا اپنی...
غزل
( آلوک شریواستو)
تمہارے پاس آتے ہیں تو سانسیں بھیگ جاتی ہیں
محبت اتنی ملتی ہے کہ آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تبسم عطر جیسا ہے ہنسی برسات جیسی ہے
وہ جب بھی بات کرتی ہے تو باتیں بھیگ جاتی ہیں
تمہاری یاد سے دل میں اجالا ہونے لگتا ہے
تمہیں جب گنگناتا ہوں تو راتیں بھیگ جاتی ہیں
زمیں کی گود...
غزل
(جلیلؔ مانک پوری)
اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے
یہ قفس یہ آشیانا اور ہے
موت کا آنا بھی دیکھا بارہا
پر کسی پر دل کا آنا اور ہے
ناز اٹھانے کو اٹھاتے ہیں سبھی
اپنے دل کا ناز اٹھانا اور ہے
درد دل سن کر تمہیں نیند آ چکی
بندہ پرور یہ فسانا اور ہے
رات بھر میں شمع محفل جل بجھی
عاشقوں کا...
غزل
(راجیش ریڈی - ممبئی، ہندوستان)
یہ کب چاہا کہ میں مشہور ہو جاؤں
بس اپنے آپ کو منظور ہو جاؤں
نصیحت کر رہی ہے عقل کب سے
کہ میں دیوانگی سے دور ہو جاؤں
نہ بولوں سچ تو کیسا آئینہ میں
جو بولوں سچ تو چکنا چور ہو جاؤں
ہے میرے ہاتھ میں جب ہاتھ تیرا
عجب کیا ہے جو میں مغرور ہو جاؤں
بہانہ کوئی تو اے...
غزل
(افتخار امام)
ہر طرف رنگ، نور، خوشبو ہے
تیری باتوں میں کیسا جادو ہے
ساری دنیا ہے میری جھولی میں
اور دنیا مری فقط تُو ہے
چُن رہا تھا میں راستے جس سے
وہ ستارہ بھی اب تو جگنو ہے
اک سمندر ہے اِس میں پوشیدہ
میری پلکوں پہ یہ جو آنسو ہے
آسماں پر دعائیں روشن ہوں
اے خدا سن لے تو، اگر تو ہے
غزل
(اشفاق حسین)
کھو جاؤں کہیں خلا میں جا کر
میرے لئے اب یہی دعا کر
اب خواہشِ سائباں نہیں ہے
لے جاؤ یہ آسماں اُٹھا کر
بے گھر کیا کتنی خواہشوں کو
اپنے لئے ایک گھر بنا کر
کاٹی ہے یہ فصل میں نے کیسی
خوابوں کے نگر پہ ہل چلا کر
دنیا کا یہی رہے گا عالم
دنیا کا بہت نہ غم کیا کر
مفہوم بدل گیا خوشی...
ذکر اس پری وش کا۔۔۔
(ظفر حمیدی)
آج ایک محفل میں دوستوں کا مجمع تھا
ایک معتبر ساتھی ہم جلیس و ہم مشرب
دوستوں کی محفل سے آج غیر حاضر تھا
اک رفیق کو اپنے دوست کا خیال آیا
گفتگو کا رُخ بدلا ذکر چھڑگیا اُس کا
ایک محترم بولے "وہ بڑا منافق ہے"
دوسرے نے کی تردید "آپ اس سے بدظن ہیں"
تیسرے کی تھی آواز "وہ...
غزل
(کمار پاشی)
میں ڈھونڈتا ہوں جسے آج بھی ہوا کی طرح
وہ کھوگیا ہے خلا میں مری صدا کی طرح
نہ پوچھ مجھ سے مرا قصہء زوالِ جنوں
میں پانیوں پہ برستا رہا گھٹا کی طرح
تمام عمر رہا ہوں میں جسم میں محصور
تمام عمر کٹی ہے مری سزا کی طرح
اُتار دے کوئی مجھ پر سے یہ بدن کی ردا
کہ مار ڈالے مجھے بھی مرے خدا...
کمال گنگا اشنان کمپنی لمیٹڈ – ابوعلیحہ
بلدیہ ٹاؤن میں ستمبر 2012 میں ایک فیکٹری میں آتشزدگی سے 250 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جس کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی قائم کی گئی
نئی جے آئی ٹی رپورٹ تفتیشی افسر سجاد سدوزئی نے ایڈیشنل سیشن جج غربی کی عدالت میں پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات...
میرا فرعون جانتا ہی نہیں – ابوعلیحہ
قدیم چائینہ میں بادشاہوں اور لارڈز کی حفاظت کے لئے تربیت یافتہ سمورائے بطور محافظ تعینات کئے جاتے تھے۔ چائینہ میں شاولین ٹیمپل جیسے سینکڑوں مقامات پر ان سمورائے کی کڑی تربیت کی جاتی تھی۔ سالہا سال کی مشق اور محنت کے بعد ان کی جسمانی صلاحیتوں کا یہ عالم ہوتا...
کلی
(مرہٹی نظم کا ترجمہ)
شاعر: رام گنیش گڑکری
فضا کو کس درجہ اے کلی! تو
شمیم گل سے بسا رہی ہے
تجھے کسی سے غرض نہیں ہے
مگر تو سب کو ہنسا رہی ہے
۔۔۔
تو حسن صبر آزما سے اپنے
دلوں پہ بجلی گرا رہی ہے!
مجھے تری پہلی مُسکراہٹ
ابھی تلک یاد آرہی ہے!
۔۔۔
تری جو رنگت بدل رہی ہے
نیا جنم اور پائے گی تو...
افکارِ پریشاں
(از: جناب عبدالشکور صاحب شیدا - 1920ء)
ہر شے میں ترا جلوہ پنہاں نظر آتا ہے
عالم مری آنکھوں میں عُریاں نظر آتا ہے
پھر یاد کوئی آیا، آنکھوں میں بھرے آنسو
پھر دیدہء پُرنم میں طوفاں نظر آتا ہے
صحرائے تصور میں کچھ نقش خیالی ہیں
اب ڈھونڈنا منزل کا آساں نظر آتا ہے
شاید کہ گلستاں میں...
غزل
(جگر مراد آبادی)
اگر نہ زہرہ جبینوں کے درمیاں گزرے
تو پھر یہ کیسے کٹے زندگی کہاں گزرے
جو ترے عارض و گیسو کے درمیاں گزرے
کبھی کبھی وہی لمحے بلاے جاں گزرے
مجھے یہ وہم رہا مدتوں یہ جرات شوق
کہیں نہ خاطر معصوم پر گراں گزرے
ہر اک مقام محبت بہت ہی دلکش تھا
مگر ہم اہل محبت کشاں کشاں گزرے
جنوں...
غزل
(جگر مراد آبادی)
ہم کو مٹا سکے ، یہ زمانے میں دم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے ، زمانے سے ہم نہیں
بے فائدہ الم نہیں ، بے کار غم نہیں
توفیق دے خُدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں
میری زباں پہ شکوہَ اہلِ ستم نہیں
مجھ کو جگا دیا ، یہی احسان کم نہیں
یارب ہجومِ درد کو دے اور وسعتیں
دامن تو کیا ابھی ،...
غزل
(جگر مراد آبادی)
تجھی سے ابتدا ہے، تو ہی اک دن انتہا ہوگا
صدائے ساز ہوگی اور نہ ساز بے صدا ہوگا
ہمیں معلوم ہے، ہم سے سنو محشر میںکیا ہوگا
سب اس کو دیکھتے ہوںگے، وہ ہم کو دیکھتا ہوگا
سرمحشر ہم ایسے عاصیوں کا اور کیا ہوگا
درِجنت نہ وا ہوگا، درِ رحمت تو وا ہوگا
جہنم ہو کہ...
غزل
(پروین شاکر)
قریۂ جاں میں کوئی پھُول کھِلانے آئے
وہ مرے دِل پہ نیا زخم لگانے آئے
میرے ویران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے
وہ مرے گھر کے دَر و بام سجانے آئے
اُس سے اِک بار تو رُوٹھوں میں اُسی کی مانند
اور مری طرح سے وہ مُجھ کو منانے آئے
اِسی کوچے میں کئی اُس کے شناسا بھی تو ہیں
وہ کسی اور سے...
غزل
(محسن بھوپالی)
اپنا آپ تماشا کر کے دیکھوں گا
خود کو خود سے منہا کر کے دیکھوں گا
وہ شعلہ ہے یا چشمہ کچھ بھید کھلے
پتھر دل میں رستہ کر کے دیکھوں گا
کب بچھڑا تھا کون گھڑی کچھ یاد نہیں
لمحہ لمحہ یکجا کر کے دیکھوں گا
وعدہ کر کے لوگ بھلا کیوں دیتے ہیں
اب کے میں بھی ایسا کر کے دیکھوں گا
کتنا...
غزل
(شاداب لاہوری)
حضور آپ کا بھی احترام کرتا چلوں
ادھر سے گزرا تھا سوچا سلام کرتا چلوں
نگاہ و دل کی یہی آخری تمنّا ہے
تمہاری زُلف کے سائے ميں شام کرتا چلوں
انہيں يہ ضِد کہ مجھے ديکھ کر کسی کو نہ ديکھ
ميرا يہ شوق کہ سب سے کلام کرتا چلوں
يہ ميرے خوابوں کی دُنيا نہيں سہی، ليکن
اب آ گيا ہوں تو...