کراچی پاکستان

  1. کاشفی

    حُسن جب مقتل کی جانب تیغِ برّاں لے چلا - حسن بریلوی

    غزل (حسن بریلوی) حُسن جب مقتل کی جانب تیغِ برّاں لے چلا عشق اپنے مجرموں کو پا بہ جُولاں لے چلا چُھٹ گیا دامن کلیجہ تھام کر ہم رہ گئے لے چلا دل چھین کر وہ دشمنِ جاں لے چلا آرزوئے دیدِ جاناں بزم میں لائی مجھے بزم سے میں آرزوئے دیدِ جاناں لے چلا بے مروّت ناوک افگن آفریں صد آفریں دل کا دل زخمی...
  2. کاشفی

    جدا وہ ہوتے تو ہم ان کی جستجو کرتے - پنڈت رتن پنڈوری

    غزل (پنڈت رتن پنڈوری) جدا وہ ہوتے تو ہم ان کی جستجو کرتے الگ نہیں ہیں تو پھر کس کی آرزو کرتے ملا نہ ہم کو کبھی عرضِ حال کا موقع زباں نہ چلتی تو آنکھوں سے گفتگو کرتے اگر یہ جانتے ہم بھی انہیں کی صورت ہیں کمالِ شوق سے اپنی ہی آرزو کرتے دلِ حزیں کے مکیں تو اگر صدا دیتا تری تلاش کبھی ہم نہ کُو بہ...
  3. کاشفی

    رئیس امروہوی صبحِ نَو ہم تو ترے ساتھ نمایاں ہوں گے - رئیس امروہوی

    غزل (رئیس امروہوی) صبحِ نَو ہم تو ترے ساتھ نمایاں ہوں گے اور ہوں گے جو ہلاکِ شبِ ہجراں ہوں گے صدمہء زیست کے شکوے نہ کر اے جانِ رئیس بخدا یہ نہ ترے درد کے درماں ہوں گے میری وَحشت میں ابھی اور ترقی ہوگی تیرے گیسو تو ابھی اور پریشاں ہوں گے آزمائے گا بہرحال ہمیں جبرِ حیات ہم ابھی اور اسیرِ غمِ...
  4. کاشفی

    جاڑے - ساغر خیامی

    جاڑے (ساغر خیامی) ایسی سردی نہ پڑی ایسے نہ دیکھے جاڑے دو بجے دن کو اذاں دیتے تھے مرغ سارے وہ گھٹا ٹوپ نظر آتے تھے دن کو تارے سرد لہروں سے جمے جاتے تھے مے کے پیالے ایک شاعر نے کہا چیخ کے ساغر بھائی عمر میں پہلے پہل چمچے سے چائے کھائی آگ چھونے سے بھی ہاتھوں میں نمی لگتی تھی سات کپڑوں میں بھی...
  5. کاشفی

    ترانہء اُردو - سر چڑھ کے بولتا ہے اُردو زباں کا جادو

    ترانہء اُردو سر چڑھ کے بولتا ہے اُردو زباں کا جادو
  6. کاشفی

    مناقب و مدحت اہلِ بیت

    جب خدا کو پکارا علی آگئے (پروفیسر سبطِ جعفر شہید)
  7. کاشفی

    فنا نظامی کانپوری گھر ہوا، گلشن ہوا، صحرا ہوا - فنا نظامی کانپوری

    غزل (فنا نظامی کانپوری) گھر ہوا، گلشن ہوا، صحرا ہوا ہر جگہ میرا جنوں رسوا ہوا غیرتِ اہلِ چمن کو کیا ہوا چھوڑ آئے آشیاں جلتا ہوا میں تو پہنچا ٹھوکریں کھاتا ہوا منزلوں پر خضر کا چرچا ہوا حُسن کا چہرہ بھی ہے اُترا ہوا آج اپنے غم کا اندازہ ہوا غم سے نازک ضبطِ غم کی بات ہے یہ بھی دریا ہے مگر...
  8. کاشفی

    فنا نظامی کانپوری ڈوبنے والے کی میّت پر لاکھوں رونے والے ہیں - فنا نظامی کانپوری

    غزل (فنا نظامی کانپوری) ڈوبنے والے کی میّت پر لاکھوں رونے والے ہیں پھوٹ پھوٹ کر جو روتے ہیں وہی ڈبونے والے ہیں کس کس کو تم بھول گئے ہو غور سے دیکھو بادہ کشو شیش محل کے رہنے والے پتھر ڈھونے والے ہیں سونے کا یہ وقت نہیں ہے، جاگ بھی جاؤ بے خبرو ورنہ ہم تو تم سے بھی زیادہ چین سے سونے والے ہیں آج...
  9. کاشفی

    رکشا والا متوالا

    رکشا والا متوالا بشیر احمد فلم تلاش 1963 اداکار: سبھاش دتہ گیت نگار: سرور بارہ بنکوی موسیقی: رابن گھوش
  10. کاشفی

    ہاتھوں میں کشکول، زباں پر تالا ہے - طاہر فراز

    غزل (طاہر فراز) ہاتھوں میں کشکول، زباں پر تالا ہے اپنے جینے کا انداز نیرالا ہے آہٹ سی محسوس ہوئی ہے آنکھوں کو شاید کوئی آنسو آنے والا ہے چاند کو جب سے اُلجھایا ہے شاخوں نے پیڑ کے نیچے بےترتیب اُجالا ہے خوشبو نے دستک دی تو احساس ہوا گھر کے در و دیوار پہ کتنا جالا ہے
  11. کاشفی

    جگر دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد - جگر مراد آبادی

    غزل جگر مراد آبادی کی آواز میں غزل دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد میں شکوہ بلب تھا مجھے یہ بھی نہ رہا یاد شاید کہ مرے بھولنے والے نے کیا یاد کیا جانیے کیا ہو گیا اربابِ جنوں کو جینے کی ادا یاد نہ مرنے کی ادا یاد جب کوئی حسیں ہوتا ہے سرگرمِ نوازش اس...
  12. کاشفی

    اُس کی جُدائی کیسے گوارا کروں گی میں - نزہت انجم

    غزل (نزہت انجم) اُس کی جُدائی کیسے گوارا کروں گی میں وہ آئے یا نہ آئے، پکارا کروں گی میں یاد آئے گا کسی کا وہ حیرت سے دیکھنا جب آئینے میں اپنا نظارا کروں گی میں اک جرم جو ہے آپ کو پانے کی آرزو سن لیجئے یہ جُرم دوبارا کروں گی میں مجھ کو خبر کہاں تھی کنارا ہے تو میرا سوچا تو یہ تھا تجھ سے کنارا...
  13. کاشفی

    رئیس امروہوی میں جو تنہا رہِ طلب میں چلا - رئیس امروہوی

    غزل (رئیس امروہوی) میں جو تنہا رہِ طلب میں چلا ایک سایہ مرے عقب میں چلا صبح کے قافلوں سے نبھ نہ سکی میں اکیلا سوادِ شب میں چلا جب گھنے جنگلوں کی صف آئی ایک تارہ مرے عقب میں چلا آگے آگے کوئی بگولہ سا عالمِ مستی و طرب میں چلا میں کبھی حیرتِ طلب میں رکا اور کبھی شدتِ غضب میں چلا نہیں کھلتا کہ...
  14. کاشفی

    کسی میں دم نہیں اتنا، سرِ شہرِ ستم نکلے - باقی احمد پوری

    غزل (باقی احمد پوری) کسی میں دم نہیں اتنا، سرِ شہرِ ستم نکلے ضمیروں کی صدا پر بھی، نہ تم نکلے، نہ ہم نکلے کرم کی ایک یہ صورت بھی ہوسکتی ہے، مقتل میں تری تلوار بھی چلتی رہے اور خوں بھی کم نکلے نہ میں واعظ، نہ میں زاہد، مریضِ عشق ہوں ساقی! مجھے کیا عذر پینے میں، اگر سینے سے غم نکلے محبت میں یہ...
  15. کاشفی

    اُردو ہے میرا نام - اقبال اشہر

    اُردو ہے میرا نام (اقبال اشہر)
  16. کاشفی

    ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ

    ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ Sir Mohammed Iqbal by Lady Ottoline Morrell January-March 1935 Courtesy: National Portrait Gallery http://www.npg.org.uk
  17. کاشفی

    منظر بھوپالی جو رحمتِ عالم کو نبوت نہیں ملتی - منظر بھوپالی

    جو رحمتِ عالم کو نبوت نہیں ملتی محشر میں کسی کو بھی شفاعت نہیں ملتی اللہ کے محبوب سبب بن گئے ورنہ انسان کو معراج کی عظمت نہیں ملتی اک سرورِ عالم کے سوا عالمِ کُن میں بے داغ مکمل کوئی سیرت نہیں ملتی دشمن کے ستانے پر بھی دیتے ہیں دعائیں دنیا میں محمد سی شرافت نہیں ملتی تشبیہء محمد کوئی لائے گا...
  18. کاشفی

    خود کو پڑھتا ہوں، چھوڑ دیتا ہوں - طاہر فراز

    غزل (طاہر فراز) خود کو پڑھتا ہوں، چھوڑ دیتا ہوں اک ورق روز موڑ دیتا ہوں اس قدر زخم ہیں نگاہوں میں روز اک آئینہ توڑ دیتا ہوں میں پجاری برستے پھولوں کا چھو کے شاخوں کو چھوڑ دیتا ہوں کاسائے شب میں خون سورج کا قطرہ قطرہ نچوڑ دیتا ہوں کانپتے ہونٹ بھیگتی پلکیں بات ادھوری ہی چھوڑ دیتا ہوں ریت کے...
  19. کاشفی

    منظر بھوپالی ظلم والوں سے محبت نہیں کرسکتا میں - منظر بھوپالی

    غزل (منظر بھوپالی) ظلم والوں سے محبت نہیں کرسکتا میں ان گنہگاروں کی عزت نہیں کرسکتا میں ہر غلط بات پہ میں آپ کی کہہ دو لبیک اس طرح خونِ صداقت نہیں کرسکتا میں وہ تو زخموں کو نمکدان بنا دیتے ہیں دل کے زخموں پہ سیاست نہیں کرسکتا میں بات سنتے ہی اُتر آتے ہیں گستاخی پر اب تو بچوں کو نصیحت نہیں...
  20. کاشفی

    وہ میرے گھر نہیں آتا میں اُس کے گھر نہیں جاتا - وسیم بریلوی

    غزل (وسیم بریلوی) وہ میرے گھر نہیں آتا میں اُس کے گھر نہیں جاتا مگر احتیاطوں سے تعلق مر نہیں جاتا برے اچھے ہوں جیسے بھی ہوں سب رشتے یہیں کے ہیں کسی کو ساتھ دنیا سے کوئی لے کر نہیں جاتا گھروں کی تربیت کیا آگئی ٹی وی کے ہاتھوں میں کوئی بچہ اب اپنے باپ کے اوپر نہیں جاتا کھلے تھے شہر میں سو دَر...
Top